چیف الیکشن کمشنرکی چیف جسٹس سے ملاقات کے بعداستعفوں کی منظوری کی اصل حقیقت

sianr11.jpg

سوشل میڈیا پر ایک دعویٰ کیا جارہا ہے کہ گزشتہ روز چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے چیف جسٹس پاکستان سے 45 منٹ کی ملاقات کی اور اس کے دو گھنٹے بعد الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے 35 ارکان کو ڈی سیٹ کر دیا

اس سے یہ تاثر ابھرا کہ چیف الیکشن کمشنر نے چیف جسٹس سے ملاقات ہی پی ٹی آئی کے استعفوں سے متعلق کی اور انکی مشاورت سے ہی پی ٹی آئی کے استعفے منظور ہوئے۔

پی ٹی آئی استعفوں سے متعلق الیکشن کمیشن کے ذرائع کا موقف سامنے آیا ہےا ور ان خبروں کی تردید کی ہے۔

ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے 35 ممبران کے استعفوں کی منظوری میں چیف جسٹس اور چیف الیکشن کمشنر کی ملاقات کا کوئی کردار نہیں۔
https://twitter.com/x/status/1615378517243338753
الیکشن کمیشن ذرائع نے مزید بتایا کہ چیف الیکشن کمشنر نے ملاقات میں چیف جسٹس سے پنجاب کے انتخابات میں ڈی آر اوز اور ریٹرننگ افسران کےلئے ماتحت عدلیہ کی فراہمی کی درخواست کی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز چیف الیکشن کمشنر کی چیف جسٹس آف پاکستان سے اہم ملاقات ہوئی۔ چیف الیکشن کمشنر سپریم کورٹ میں ججز گیٹ سے داخل ہوئے۔

ملاقات 45 منٹ تک جاری رہی جس میں حلقہ بندیوں سمیت عام انتخابات کی تیاریوں پر گفتگو ہوئی، بلدیاتی انتخابات میں قانونی رکاوٹوں،مختلف عدالتوں میں زیرسماعت الیکشن کمیشن کیسز بارے بھی بات چیت ہوئی
 

Back
Top