اور آخر کار تم یہ بھی ماں لو گے کہ میں بھی عمران خان کی ایک گگلی کا نتیجہ ہوں
?
لگتا ہے حلال ہرنی کی بجائے شیرو کا پنجہ کسی "حرام" جانور پر پڑ گیا ہے اسلیے کچھ بہک گیا لگتا ہے
میرا مشاہدہ ہے جب تک حلال جانور پھاڑتا رہے گا اچھے تھریڈ بنائے گا لیکن جس دن پنجہ "بارلہے" پر رکھ دیا بس بدک گیا اور اس دن پٹری سے اتر جاتا ہے . شاید گوشت کی تاثیر اثر کر جاتی ہے
لیکن ہے بھلا مانس، پوائنٹ آؤٹ کر دو تو اپنی غلطی مان بھی جاتا ہے کبھی کبھی
Cannabis was legalized in the UK a few years ago as well. Explains why sharif family lives there...why junaid safdar got married there...and why maryam is itching to go there.کوکینی گورنمنٹ نے پاکستان میں بھنگ اور افیم کو لیگل کردیا ہے اب گلی گلی افیمی اور بھنگی ٹن ہو کر ڈھول کی تھاپ پر ناچتے ہوے مزاوروں پر جایا کریں گے۔ قوالیوں کی محفلیں سجا کریں گی کلائیوں پر کالے پیلے دھاگے بندھیں گے اور بھنگ کے پیالے تقسیم ہوا کرینگے
جب پوری قوم بھنگی اور چرسی بن جاے گی تو نہ تعلیم کی ضرورت ہوگی نہ اچھا کھانے کی، نہ اچھا پہننے کی اور نہ ہی اچھا بننے کی۔ چہار سو بھنگی چرسی پھر رہے ہونگے (جو اب بھی گلی گلی دکھای دیتے ہیں) اور ہر بندہ ٹن ہو کر گند پر پڑا ہوگا
مجھے تو اسی کی دہای کا افغانستان یاد آگیا مستنصر حسین تارڑ نے اس کی تصویر کھینچی ہے کیسے ساری قوم نشے پر لگ گئی تھی بس رکتی تو بچے چرس بھرے حقے اور سیگریٹ بیچنے کیلئے آوازیں لگاتے جیسے گرمیون میں شربت بیچنے کیلئے یا سردیوں میں گرم انڈوں کی صدائیں لگاتے ہیں شائد ان کا یہ انجام بھی اسی لئے ہوا اور انجام پاکستانیوں کا بھی اب دور نہیں
اب تو بھنگ کے پیالے چڑھا کر سعد رضوی کے ٹرک پر بڑھکیں مارا کریں گے
سورس
یہ اس کو بھی پتا ہے
بیچارے کی نوکری ہے
جھوٹ بکنے کے پیسے لیتا ہے
گالیاں تو پڑیں گی-
لو جی' گنج پوری خارشی کتّے نے توانائی حاصل کرنے کے لئے صبح سویرے کھچرا کنڈی سے خون آلود اشیاء چُوسنے کا کام شروع کر دیا
اور اس کو ثواب کی چیز سمجھ کر کرتا ہے۔ جھوٹ تو اس کا مذہب ہے نا
شیرو یہ بھنگستان تیرے جنگل کا نام ہے جہاں تو اپنی رعایا کے ساتھ قیام فرماتا ہے
ہمارے پاک وطن کا نام تو پاکستان ہے
تیرا اعتراض بنتا بھی ہے کیونکہ دیوبندی اپنے مدرسوں میں بھنگ چرس پلا کر نوجوانوں کو غیر فطری افعال شنیزہ پر معائل کرتے ہیں ، دماغ پر بھنگ چڑھے تو شرم اتر جاتی ہے اور بندہ یہ نہیں سوچتا کہ الٹا لیٹا گوشت کا تھوبڑا اس کا استاد ہے
سمجھدار ہو اتنا ہی کافی ہے
تیری بدبو تو ہزار میل سے آجاتی ہے ایسی گندی نسل کا کیڑہ ہے آی ڈی مت بدلا کر بدبو پر قابو پانے کی کوشش کر
یہ پوسٹ تیرے لئے نہیں تھی مگر لگتا ہے تو اس کے گھر سے آنے والی خون آلود اشیا چوسنے کیلئے زیادہ بے قرار ہے؟اب تو تو اتنا بدنام ہو چکا ہے کہ ہلدی رام مٹھائی والا اپنی کمپنی کا نام بدلنے کی سوچ رہا ہے۔
شائد تو حسینیات کو دیوبندی مدرسے سمجھ بیٹھا۔
حسین کس کا نام تھا؟
نواسہ رسول تھے شائد؟
نعوذ بااللہ دیوبندی مدرسے غلاظتوں اور بدکرداریوں کا گڑھ ہیں میں کیوں ان اڈوں کو حسینیات سے ملاوں گا؟
یہ پوسٹ تیرے لئے نہیں تھی مگر لگتا ہے تو اس کے گھر سے آنے والی خون آلود اشیا چوسنے کیلئے زیادہ بے قرار ہے؟
کوکینی گورنمنٹ نے پاکستان میں بھنگ اور افیم کو لیگل کردیا ہے اب گلی گلی افیمی اور بھنگی ٹن ہو کر ڈھول کی تھاپ پر ناچتے ہوے مزاوروں پر جایا کریں گے۔ قوالیوں کی محفلیں سجا کریں گی کلائیوں پر کالے پیلے دھاگے بندھیں گے اور بھنگ کے پیالے تقسیم ہوا کرینگے
جب پوری قوم بھنگی اور چرسی بن جاے گی تو نہ تعلیم کی ضرورت ہوگی نہ اچھا کھانے کی، نہ اچھا پہننے کی اور نہ ہی اچھا بننے کی۔ چہار سو بھنگی چرسی پھر رہے ہونگے (جو اب بھی گلی گلی دکھای دیتے ہیں) اور ہر بندہ ٹن ہو کر گند پر پڑا ہوگا
مجھے تو اسی کی دہای کا افغانستان یاد آگیا مستنصر حسین تارڑ نے اس کی تصویر کھینچی ہے کیسے ساری قوم نشے پر لگ گئی تھی بس رکتی تو بچے چرس بھرے حقے اور سیگریٹ بیچنے کیلئے آوازیں لگاتے جیسے گرمیون میں شربت بیچنے کیلئے یا سردیوں میں گرم انڈوں کی صدائیں لگاتے ہیں شائد ان کا یہ انجام بھی اسی لئے ہوا اور انجام پاکستانیوں کا بھی اب دور نہیں
اب تو بھنگ کے پیالے چڑھا کر سعد رضوی کے ٹرک پر بڑھکیں مارا کریں گے
سورس
کوکینی گورنمنٹ نے پاکستان میں بھنگ اور افیم کو لیگل کردیا ہے اب گلی گلی افیمی اور بھنگی ٹن ہو کر ڈھول کی تھاپ پر ناچتے ہوے مزاوروں پر جایا کریں گے۔ قوالیوں کی محفلیں سجا کریں گی کلائیوں پر کالے پیلے دھاگے بندھیں گے اور بھنگ کے پیالے تقسیم ہوا کرینگے
جب پوری قوم بھنگی اور چرسی بن جاے گی تو نہ تعلیم کی ضرورت ہوگی نہ اچھا کھانے کی، نہ اچھا پہننے کی اور نہ ہی اچھا بننے کی۔ چہار سو بھنگی چرسی پھر رہے ہونگے (جو اب بھی گلی گلی دکھای دیتے ہیں) اور ہر بندہ ٹن ہو کر گند پر پڑا ہوگا
مجھے تو اسی کی دہای کا افغانستان یاد آگیا مستنصر حسین تارڑ نے اس کی تصویر کھینچی ہے کیسے ساری قوم نشے پر لگ گئی تھی بس رکتی تو بچے چرس بھرے حقے اور سیگریٹ بیچنے کیلئے آوازیں لگاتے جیسے گرمیون میں شربت بیچنے کیلئے یا سردیوں میں گرم انڈوں کی صدائیں لگاتے ہیں شائد ان کا یہ انجام بھی اسی لئے ہوا اور انجام پاکستانیوں کا بھی اب دور نہیں
اب تو بھنگ کے پیالے چڑھا کر سعد رضوی کے ٹرک پر بڑھکیں مارا کریں گے
سورس