سپریم کورٹ آف پاکستان چائلڈ پورنوگرافی ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرنے والے ملزمان کو ضمانت نہ دینے کا فیصلہ سنادیا۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی عدالت میں چائلڈپورنوگرافی کیس میں ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔
دوران سماعت جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا جس میں درخواست ضمانت کو مسترد کرتے ہوئے کہاگیا ہے کہ بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات کی وجہ سے چائلڈ پورونوگرافی بڑھ رہی ہے، یہ معاشرے کا ایک بڑا ناسور ہے جو معاشرے کو تباہی کی طرف لے کر جارہا ہے۔
فیصلے میں کہاگیا ہے کہ ملزم کے وکیل کی جانب سے یہ دلیل سامنے آئی جس میں کہا گیا کہ کوئی متاثرہ فریق اس کیس میں سامنے نہیں آیا یہ دلیل قابل قبول نہیں ہے۔
عدالت نے ملزم کی درخواست ضمانت خارج کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کو ہدایات دیں کہ کیس کا فیصلہ جلد از جلد کیا جائے، عدالت نے کہا کہ بچوں کے مستقبل اور اخلاقیات کیلئے چائلڈ پورونوگرافی سنگین خطرہ ہے۔