پی ٹی وی کسی کے والد کا نہیں، شو نہ ہونے پر علی محمد خان نعمان نیاز پر برہم

PTV.jpg


ڈاکٹر نعمان نیاز نے از خود نوٹس لیتے ہوئے کل پی ٹی وی اسپورٹس پر پروگرام نہیں ہونے دیا،جس پر وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے برہمی کا اظہار کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ کل نعمان نیاز نے شو نہیں ہونے دیا، یہ کسی کے والد کا ٹی وی نہیں اور نہ کسی کے والد کا شو ہے، ملک کا صدر اور وزیراعظم بھی ایسا نہیں کہہ سکتا کہ میں شو نہیں کروں گا تو کوئی نہیں کرے گا۔

جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت نے کہا کہ سرکاری ٹی وی کے اینکر نعمان نیاز کو آن ایئر کچھ بھی کہنے سے پہلے ایک لاکھ بار سوچنا چاہئے تھا وہ جو بات کررہے تھے،جبکہ شعیب اختر نے اپنے مزاج کے خلاف شائستگی اور صبر سے کام لیا، نعمان نیاز نے انتہائی بدتمیزی، وہ اپنی اور شعیب اختر کی حیثیت دیکھیں۔


علی محمد خان نے قومی ہیرو شعیب اختر کی ملک کیلئے کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ شعیب نے ملک کا جھنڈا اونچا کیا، اُن کی ایک بال نے بھارتی قوم کو خاموش کیا، ٹی وی پروگرام میں قومی ہیرو کے ساتھ بین الاقوامی اسٹار تھے، دنیا دیکھ رہی تھی، خوشی کا ماحول تھا،وزیر مملکت نے مزید کہا کہ ووین رچرڈ زسمیت سب اسٹار آئے تھے،نیاز بہادر نے شو نہیں ہونے دیا،نعمان نیاز نے پانچ عہدے کیوں رکھے ہیں؟ انہوں نے اسٹار کی بے عزتی کی ، یہ شعیب کی نہیں قوم کی، میری بے عزتی ہے۔

https://twitter.com/x/status/1453780728219586585
وزیر مملکت نے واضح الفاظ میں کہا کہ ڈاکٹر نیاز کو سپورٹ کرنے والے سے کہتا ہوں ایسا نہ کریں، جو ہوگا سامنے آجائے گا، وزیراعظم بھی اس واقعہ پر رنجیدہ ہیں،کابینہ میں بھی یہ معاملہ زیر بحث آیا، سب نعمان نیاز کے رویئے پر برہم اور افسردہ ہیں،کابینہ نے نعمان نیا زکو ہٹانے کا مطالبہ کردیا ہے، شعیب کو آف ایئر کرنا مناسب نہیں، شعیب کو آف ایئر کرنا ایسا ہے کہ مظلوم کو سزا دی جائے، فواد صاحب نے کمیٹی بنائی ہے، اس معاملے کو منطقی انجام تک پہنچائیں کر رہیں گے۔


وزیر مملکت نے پروگرام میں قومی ہیرو شعیب اختر سے اظہار محبت کرتے ہوئے کیا کہ قوم شعیب اختر کے ساتھ کھڑی ہے اور ان سے محبت کرتی ہے۔
 

Syaed

MPA (400+ posts)
ہماری ریاست خود اپنا مذاق اڑاتی ہے۔کبھی میر حامد جیسے ٹچے کے ہاتھوں ہر غمال بنتی دکھائی دیتی ہے،کبھی مطیع اللہ جان کے ہاتھوں اور کبھی نعمان نیاز کے ہاتھوں!یہ ایک پورے ادارے کی توہین ہے اگر کوئی بندہ یہ کہنے کی جرات کرے کہ میں کسی کو پروگرام نہیں کرنے دوں گا؟کیا کوئی عام بندہ ایسا کہنے یا کرنے کی جرات کرسکتا ہے؟اسی اقربا پروری نے پچھلی حکومتوں کو برباد کیا تھا اور یہی اقربا پروری اس حکومت کی جڑیں بھی کھوکھلی کر رہی ہے۔ریاست اور ریاستی ادارے ہر شخص سے بالا اور مقدم ہونے چاہیں اور نعمان جیسے جاہل سے تو بالکل بھی بلیک میل نہیں ہونا چاہیے۔
PTV.jpg


ڈاکٹر نعمان نیاز نے از خود نوٹس لیتے ہوئے کل پی ٹی وی اسپورٹس پر پروگرام نہیں ہونے دیا،جس پر وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے برہمی کا اظہار کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ کل نعمان نیاز نے شو نہیں ہونے دیا، یہ کسی کے والد کا ٹی وی نہیں اور نہ کسی کے والد کا شو ہے، ملک کا صدر اور وزیراعظم بھی ایسا نہیں کہہ سکتا کہ میں شو نہیں کروں گا تو کوئی نہیں کرے گا۔

جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت نے کہا کہ سرکاری ٹی وی کے اینکر نعمان نیاز کو آن ایئر کچھ بھی کہنے سے پہلے ایک لاکھ بار سوچنا چاہئے تھا وہ جو بات کررہے تھے،جبکہ شعیب اختر نے اپنے مزاج کے خلاف شائستگی اور صبر سے کام لیا، نعمان نیاز نے انتہائی بدتمیزی، وہ اپنی اور شعیب اختر کی حیثیت دیکھیں۔


علی محمد خان نے قومی ہیرو شعیب اختر کی ملک کیلئے کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ شعیب نے ملک کا جھنڈا اونچا کیا، اُن کی ایک بال نے بھارتی قوم کو خاموش کیا، ٹی وی پروگرام میں قومی ہیرو کے ساتھ بین الاقوامی اسٹار تھے، دنیا دیکھ رہی تھی، خوشی کا ماحول تھا،وزیر مملکت نے مزید کہا کہ ووین رچرڈ زسمیت سب اسٹار آئے تھے،نیاز بہادر نے شو نہیں ہونے دیا،نعمان نیاز نے پانچ عہدے کیوں رکھے ہیں؟ انہوں نے اسٹار کی بے عزتی کی ، یہ شعیب کی نہیں قوم کی، میری بے عزتی ہے۔

https://twitter.com/x/status/1453780728219586585
وزیر مملکت نے واضح الفاظ میں کہا کہ ڈاکٹر نیاز کو سپورٹ کرنے والے سے کہتا ہوں ایسا نہ کریں، جو ہوگا سامنے آجائے گا، وزیراعظم بھی اس واقعہ پر رنجیدہ ہیں،کابینہ میں بھی یہ معاملہ زیر بحث آیا، سب نعمان نیاز کے رویئے پر برہم اور افسردہ ہیں،کابینہ نے نعمان نیا زکو ہٹانے کا مطالبہ کردیا ہے، شعیب کو آف ایئر کرنا مناسب نہیں، شعیب کو آف ایئر کرنا ایسا ہے کہ مظلوم کو سزا دی جائے، فواد صاحب نے کمیٹی بنائی ہے، اس معاملے کو منطقی انجام تک پہنچائیں کر رہیں گے۔


وزیر مملکت نے پروگرام میں قومی ہیرو شعیب اختر سے اظہار محبت کرتے ہوئے کیا کہ قوم شعیب اختر کے ساتھ کھڑی ہے اور ان سے محبت کرتی ہے۔
 

master timi

MPA (400+ posts)
یہ پوری کابینہ اور حکومت ابھی تک یہ سمجھ رہی ہے کہ یہ اپوزیشن میں ہے۔ یہ کیا شکایت اور گلے شکوے کر رہے ہیں۔ وزیراعظم رنجیدہ ہیں، کابینہ افسردہ ہے۔ یہ کیا نان سینس ہے۔

حکومت میں ہو- اٹھا کر باہر پھینک دو اس بندے کو۔ الٹا یہ ہم سے سوال پوچھ رہے ہیں کہ ڈاکٹر نعمان نے پانچ عہدے کیوں رکھے ہوئے ہیں۔
 

Hussain1967

Chief Minister (5k+ posts)
Ali Muhammad Khan: Kia PTV kisi kay abbu ka hai keh program nahin karnay doon ga.

Me: ji uss kay abbu ka hai aur uss ka naam General (R) Hamid Nawaz hai.

Ali Muhammad Khan: achha phir theek hai.?
 

khan_11

Chief Minister (5k+ posts)
لگے ہاتھ اس خبیث سے پی ٹی وی میں باقی چار عہدے بھی واپس لو جو اس نے اپنے والد ریٹائرڈ جنرل حامد نیاز کی وجہ سے قبضے میں کئے ہوئے ہیں ، چند خاندانوں نے پاکستان کو باپ کی جاگیر سمجھ رکھا ہے
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
یہ پوری کابینہ اور حکومت ابھی تک یہ سمجھ رہی ہے کہ یہ اپوزیشن میں ہے۔ یہ کیا شکایت اور گلے شکوے کر رہے ہیں۔ وزیراعظم رنجیدہ ہیں، کابینہ افسردہ ہے۔ یہ کیا نان سینس ہے۔

حکومت میں ہو- اٹھا کر باہر پھینک دو اس بندے کو۔ الٹا یہ ہم سے سوال پوچھ رہے ہیں کہ ڈاکٹر نعمان نے پانچ عہدے کیوں رکھے ہوئے ہیں۔

اسکو اٹھا کے پھینک دیا تو عدالتوں میں بیٹھے دلے اسے پھر اٹھا کے وہی پہ بیٹھا دینگے۔۔۔ اسلیے حکومت نے سارا پراسس فالو کرنا ہوتا ہے ۔ حکومت عوام کیطرح جذباتی کام نہیں کرتی جو پھر انکے گلے پڑ جائے۔
 
Last edited:

ali-raj

Chief Minister (5k+ posts)
اسکو اٹھا کے پھینک دیا تو عدالتوں میں بیٹھے دلے اسے پھر اٹھا کے وہی پہ بیٹھا دینگے۔۔۔ اسلیے حکومت نے سارا پراسس فالو کرنا ہوتا ہے ۔ حکومت عوام کیطرح جذباتی کام نہیں کرتی جو پھر انکے گلے پڑ جائے۔
The bitter Truth.
 

ranaji

President (40k+ posts)
اس باسٹرڈ کو برطرف کرو کوئی حرام زدگی کرے تو چھترول کرو اوراگر یہ کتا کسی بلڈاگ کا پالتو کتا ہے اس تو بلڈاگ کو بھی پٹا ڈالو یہ حکومت ہے یا اپوزیشن کہ فلاں رنجید ہے فلاں افسردہ ہے اس الو کے پٹھے کو تمیز سکھاؤ اگر نہیں کرسکتے تو صاف بناؤکونسا بلڈاگ اس کتے کے پیچھے ہے
 

Behrouz27

Minister (2k+ posts)
PTV.jpg


ڈاکٹر نعمان نیاز نے از خود نوٹس لیتے ہوئے کل پی ٹی وی اسپورٹس پر پروگرام نہیں ہونے دیا،جس پر وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے برہمی کا اظہار کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ کل نعمان نیاز نے شو نہیں ہونے دیا، یہ کسی کے والد کا ٹی وی نہیں اور نہ کسی کے والد کا شو ہے، ملک کا صدر اور وزیراعظم بھی ایسا نہیں کہہ سکتا کہ میں شو نہیں کروں گا تو کوئی نہیں کرے گا۔

جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت نے کہا کہ سرکاری ٹی وی کے اینکر نعمان نیاز کو آن ایئر کچھ بھی کہنے سے پہلے ایک لاکھ بار سوچنا چاہئے تھا وہ جو بات کررہے تھے،جبکہ شعیب اختر نے اپنے مزاج کے خلاف شائستگی اور صبر سے کام لیا، نعمان نیاز نے انتہائی بدتمیزی، وہ اپنی اور شعیب اختر کی حیثیت دیکھیں۔


علی محمد خان نے قومی ہیرو شعیب اختر کی ملک کیلئے کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ شعیب نے ملک کا جھنڈا اونچا کیا، اُن کی ایک بال نے بھارتی قوم کو خاموش کیا، ٹی وی پروگرام میں قومی ہیرو کے ساتھ بین الاقوامی اسٹار تھے، دنیا دیکھ رہی تھی، خوشی کا ماحول تھا،وزیر مملکت نے مزید کہا کہ ووین رچرڈ زسمیت سب اسٹار آئے تھے،نیاز بہادر نے شو نہیں ہونے دیا،نعمان نیاز نے پانچ عہدے کیوں رکھے ہیں؟ انہوں نے اسٹار کی بے عزتی کی ، یہ شعیب کی نہیں قوم کی، میری بے عزتی ہے۔

https://twitter.com/x/status/1453780728219586585
وزیر مملکت نے واضح الفاظ میں کہا کہ ڈاکٹر نیاز کو سپورٹ کرنے والے سے کہتا ہوں ایسا نہ کریں، جو ہوگا سامنے آجائے گا، وزیراعظم بھی اس واقعہ پر رنجیدہ ہیں،کابینہ میں بھی یہ معاملہ زیر بحث آیا، سب نعمان نیاز کے رویئے پر برہم اور افسردہ ہیں،کابینہ نے نعمان نیا زکو ہٹانے کا مطالبہ کردیا ہے، شعیب کو آف ایئر کرنا مناسب نہیں، شعیب کو آف ایئر کرنا ایسا ہے کہ مظلوم کو سزا دی جائے، فواد صاحب نے کمیٹی بنائی ہے، اس معاملے کو منطقی انجام تک پہنچائیں کر رہیں گے۔


وزیر مملکت نے پروگرام میں قومی ہیرو شعیب اختر سے اظہار محبت کرتے ہوئے کیا کہ قوم شعیب اختر کے ساتھ کھڑی ہے اور ان سے محبت کرتی ہے۔
اس خبیث جعلی ڈاکٹر نعمان نیاز کو پی ٹی وی کے مین دروازے پر کھڑا کر کے اس کے پچھواڑے پر زوردار لات مارو تاکہ یہ اڑتا ہوا اپنی بیوی کی گود میں جا کے گرے ، ایسے بد تمیز اور جاہل اینکرز جن کو بات کرنے کی تمیز نہیں نشان عبرت بنانا چاہئیے جو قومی ہیروز کو نیشنل ٹی وی پر پوری دنیا کے سامنے ذلیل کرتے ہیں