چلیں اگر آپ نے جماعت کا نام لے ہی لیا ہے تو آپ کو بتاتا چلوں اس کا فیصلہ جماعت اسلامی کی شوری کرتی ہے ، کسی راحیلہ اور لقمان کا عمل داخل نہیں وہ بھی اتنے ہی جواب دہ ہیں جتنا کوئی اور کارکن ، میں نے جو بات کی ہے وہ حقیقت ہے آپ نوں لیگ سے ہو یا پی پی پی سے ، اس بات سے انکار نہیں کر سکتے کہ خاندانی قبضے میں کسی کی مجال نہیں ، اس لئے یہ جنگ ہر جماعت کے کارکنوں کو لڑنا ہو گی جو اس خاندانی سیاست کے نام پر ووٹ دیتے ہیں ، کوئی خواہ کسی جماعت سے ہو ،سب اس ملک کے لئے ہی تڑپتے ہیں ،اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ کس جماعت سے ہے ، جتنی زیادہ تنقید اس وقت تحریک انصاف میں ہو رہی ہے یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ یہاں خاندانی سیاست کو زیادہ برداشت نہیں کیا جائے گا ، اس کا فائدہ کس کو ہو گا ؟؟؟؟؟ عوام کو ، ،،،، اس طرف سوچئے ، کسی وقت ہمیں الزام در الزام کی سیاست کو چھوڑنا پڑھے گا