حرکتیں بند نہیں کریں گے، کمیونیکیشن بند کردیں گے، کیونکہ یہ کر سکتے ہیں۔ بندر کے ہاتھ میں ماچس ہے۔
ان کو اسی بندر کی طرح یہ بھی معلوم نہیں کہ اگر آگ لگی تو جلنا اسکو بھی پڑے گا۔
جتنی کمیونیکیشن بند کریں گے تو انکا ڈیجیٹل سیکٹر بیتھتا جائے گا اور انکے کاروبار بیٹھتے جائیں گے۔
حکومت خود بھی اپنا نقصان کرنے پر تُلی ہوئی ہے۔
کاروبار بند ہوتے جارہے ہیں۔
انویسٹمنٹ کرنے کو کوئی راضی نہیں۔
فیصل آباد صنعتکاروں نے مزید کہا کہ بجٹ میں حکومت کی طرف سے ٹیکس کی غیرمنصفانہ پالیسی کا اپنایا گیا اور متوازن پالیسی نہ دی گئی تو ہم اپنی فیکٹریوں کو تالے لگا کر چابیاں حکومت کے حوالے کر دیں گے
جن شعبوں میں تنزلی رہی ان میں سرفہرست 37اعشاریہ 4 فیصد شرح کے ساتھ آٹوموبائل کا شعبہ رہا، تمباکو کے شعبے میں33 اعشاریہ 6 فیصد ، کمپیوٹر اور آپٹیکل کی مصنوعات میں 16 فیصد، ٹیکسٹائل کے شعبے میں 8اعشاریہ 3 فیصد، آئرن اینڈ اسٹیل کے شعبے میں 2اعشاریہ 2 فیصد اور پیپر اینڈ بوڈ کے شعبے میں 2فیصد کی تنزلی ریکارڈ کی گئی۔
کہاں چھ فیصد سے زیادہ تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشت اور کہاں یہ حالتِ زار؟
سنا ہے اب تو چین نے بھی خالی تھوک لگا کر ہاتھ ملایا ہے منیرے سے
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|