پاکستان کرکٹ بورڈ کا حال اسٹیشن پر لگے ایک چاے کے کھوکھے جیسا ہے جس کا مالک شام ہوتے ہی آخری ٹرین بھگتا کر اپنا کھوکھا لپیٹ کر اگلی صبح تک کیلئے غائب ہوجاتا ہے۔ سالوں بعد بھی اس کھوکھے میں کوی چینج نہیں آتی
مانا کہ پاکستان سے کرکٹ اٹھ گئی تھی مگر دنیا سے تو نہیں اٹھی؟
دنیا بھر میں ایرپورٹس اور سٹیڈیم بہت خوبصورت اور ماڈرن بناے جاتے ہیں کیونکہ ان کو پوری دنیا نے واچ کرنا ہوتا ہے ، پی سی بی کے بزرجمہر اور نہیں تو ابوظہبی اور دوبئی سے ہی سبق لے لیتے جن کی عوام کرکٹ کے نام تک سے واقف نہیں مگر ان کے سٹیڈیم انٹرنیشل سٹینڈرڈ کے اور خوبصورت ترین ڈیزائین کئے گئے ہیں
میں نیوزی لینڈ، انگلینڈ، آسٹریلیا او ر ساوتھ افریقہ کے سٹیڈیمز کی مثال نہیں دونگا کیونکہ ان تک پنہچنا آپ کی اوقات سے ہزار گنا بڑھ کر ہوگا مگر آپ کو ویسٹ انڈیز ،سری لنکا اور بنگلہ دیش بھی سٹیدیمز کے مقابلے میں بہت پیچھے چھوڑ چکے ہیں ایک انتہای غریب تھوڑی آبادی اور کمزور اکانومی کا مالک ملک ویسٹ انڈیز ہے ان کے سٹیڈیمز ہی دیکھ کر چلو بھرپانی میں ڈوب مریں
پنڈی سٹیڈیم میں سری لنکن ٹیم کے ساتھ سیمنٹ سے بنے سٹینڈز پر چونا کرکے میچ بھگتا دیا گیا، سٹینڈز پر بکل مار کر لوگ یوں بیٹھے ہوتے جیسے ریلوے سٹیشن پر ٹرین کا انتظار کررہے ہوں حالانکہ سٹیڈیمز میں یا تو لوکل ایریا کی نسبت سے کلرفل سیٹس لگای جاتی ہیں اور اگر خالی جگہ چھوڑی جاتی ہے تو وہاں سلوپ بناکر خوبصورت گھاس لگای جاتی ہے تاکہ لوگ اور بچے وہاں دھوپ میں اپنی شیٹس بچھا کر انجواے کرسکیں
پی سی بی کے ہزاروں ورکرز ہیں مگر لاہور جو پاکستان کا نمبر ون سٹیڈیم ہے انتہای بدترین منظر پیش کررہا ہے پیلی گھاس جس کو کافی ہفتوں سے پانی نہیں دیا گیا اور گندی ترین وکٹس جن پر لگتا ہےاردگرد کے کلبوں کے لونڈے ہاتھ سیدھا کرتے رہتے ہیں، وکٹس کے اردگرد بائیس میٹر کا دائرہ بھی گرین نہیں ہے اور وکٹس کے ساتھ بغیر گھاس کے سپاٹس تو کور کرنے کا رواج یہاں کبھی بھی نہیں تھا۔ افسوس کہ تم جہاں کھڑے تھے وہاں سے بھی پیچھے چلے گئے اور ویسٹ انڈیز کے اسٹیڈیم دیکھو کہ کہاں سے کہاں جا پنہچے ہیں؟
اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان میں خوبصورت سٹیڈیمز تعمیر کئے جائیں اور براے مہربانی پاکستانی آرکیٹیکٹس کو زحمت نہ دی جاے بلکہ ویسٹ انڈیز اور نیوزی لینڈ سے آرکیٹیکٹس کو بلوا کر پرانے سٹیڈیمز کی ازسرنو جدید ڈیزائین کے مطابق ڈھالا جاے گھاس بھی رکھی جاے جن پر لوگ بیٹھ سکیں اور سیٹس لگی ہوں ، ان کی تزئین و آرائش باہر سے بھی کی جاے۔ ایڈوانس سہولیات کے ساتھ ساتھ گراونڈ کے اندر گرین گھاس اور خوبصورت ترین سیٹس سیٹ اپ ہو
ڈیرم سمی سٹیڈیم ویسٹ انڈیز
مانا کہ پاکستان سے کرکٹ اٹھ گئی تھی مگر دنیا سے تو نہیں اٹھی؟
دنیا بھر میں ایرپورٹس اور سٹیڈیم بہت خوبصورت اور ماڈرن بناے جاتے ہیں کیونکہ ان کو پوری دنیا نے واچ کرنا ہوتا ہے ، پی سی بی کے بزرجمہر اور نہیں تو ابوظہبی اور دوبئی سے ہی سبق لے لیتے جن کی عوام کرکٹ کے نام تک سے واقف نہیں مگر ان کے سٹیڈیم انٹرنیشل سٹینڈرڈ کے اور خوبصورت ترین ڈیزائین کئے گئے ہیں
میں نیوزی لینڈ، انگلینڈ، آسٹریلیا او ر ساوتھ افریقہ کے سٹیڈیمز کی مثال نہیں دونگا کیونکہ ان تک پنہچنا آپ کی اوقات سے ہزار گنا بڑھ کر ہوگا مگر آپ کو ویسٹ انڈیز ،سری لنکا اور بنگلہ دیش بھی سٹیدیمز کے مقابلے میں بہت پیچھے چھوڑ چکے ہیں ایک انتہای غریب تھوڑی آبادی اور کمزور اکانومی کا مالک ملک ویسٹ انڈیز ہے ان کے سٹیڈیمز ہی دیکھ کر چلو بھرپانی میں ڈوب مریں
پنڈی سٹیڈیم میں سری لنکن ٹیم کے ساتھ سیمنٹ سے بنے سٹینڈز پر چونا کرکے میچ بھگتا دیا گیا، سٹینڈز پر بکل مار کر لوگ یوں بیٹھے ہوتے جیسے ریلوے سٹیشن پر ٹرین کا انتظار کررہے ہوں حالانکہ سٹیڈیمز میں یا تو لوکل ایریا کی نسبت سے کلرفل سیٹس لگای جاتی ہیں اور اگر خالی جگہ چھوڑی جاتی ہے تو وہاں سلوپ بناکر خوبصورت گھاس لگای جاتی ہے تاکہ لوگ اور بچے وہاں دھوپ میں اپنی شیٹس بچھا کر انجواے کرسکیں
پی سی بی کے ہزاروں ورکرز ہیں مگر لاہور جو پاکستان کا نمبر ون سٹیڈیم ہے انتہای بدترین منظر پیش کررہا ہے پیلی گھاس جس کو کافی ہفتوں سے پانی نہیں دیا گیا اور گندی ترین وکٹس جن پر لگتا ہےاردگرد کے کلبوں کے لونڈے ہاتھ سیدھا کرتے رہتے ہیں، وکٹس کے اردگرد بائیس میٹر کا دائرہ بھی گرین نہیں ہے اور وکٹس کے ساتھ بغیر گھاس کے سپاٹس تو کور کرنے کا رواج یہاں کبھی بھی نہیں تھا۔ افسوس کہ تم جہاں کھڑے تھے وہاں سے بھی پیچھے چلے گئے اور ویسٹ انڈیز کے اسٹیڈیم دیکھو کہ کہاں سے کہاں جا پنہچے ہیں؟
اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان میں خوبصورت سٹیڈیمز تعمیر کئے جائیں اور براے مہربانی پاکستانی آرکیٹیکٹس کو زحمت نہ دی جاے بلکہ ویسٹ انڈیز اور نیوزی لینڈ سے آرکیٹیکٹس کو بلوا کر پرانے سٹیڈیمز کی ازسرنو جدید ڈیزائین کے مطابق ڈھالا جاے گھاس بھی رکھی جاے جن پر لوگ بیٹھ سکیں اور سیٹس لگی ہوں ، ان کی تزئین و آرائش باہر سے بھی کی جاے۔ ایڈوانس سہولیات کے ساتھ ساتھ گراونڈ کے اندر گرین گھاس اور خوبصورت ترین سیٹس سیٹ اپ ہو
ڈیرم سمی سٹیڈیم ویسٹ انڈیز