پنڈورا پیپرز میں شامل پاکستانیوں کے خلاف چھان بین کیلئے تحقیقاتی سیل قائم

7.jpg


وزیراعظم عمران خان نے پنڈورا پیپرز میں پاکستانی شخصیات کی مالی بدعنوانیوں کی چھان بین کیلئے تحقیقاتی سیل قائم کردیا ہے۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی 700 شخصیات کی مالی بدعنوانیوں سے متعلق تفصیلات پنڈورا پیپرز میں سامنے آنے کے بعد وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں ایک اہم اجلاس ہوا جس میں پارٹی ترجمان اور اہم وفاقی وزراء شریک ہوئے،وزیراعظم عمران خان نے اجلاس میں پنڈورا پیپرز کی تحقیقات کیلئے خصوصی سیل تشکیل دینے کا اعلان کیا۔

اجلاس میں وفاقی وزراء اور اٹارنی جنرل پر مشتمل خصوصی کمیٹی نے پنڈورا پیپرز کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کو ابتدائی رپورٹ بھی پیش کی اور تحقیقات کیلئے تجاویز بھی پیش کیں۔


رپورٹ کے مطابق اس خصوصی سیل کے سربراہ وزیراعظم عمران خان خود ہوں گے جبکہ معاونت کیلئے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی، نیب اور ایف بی آر کو بھی سیل کا حصہ بنایا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ خصوصی تحقیقاتی سیل وفاقی وزراء سمیت 700 پاکستانیوں سے متعلق پنڈورا پیپرز میں آف شور کمپنیوں کے قانونی یا غیر قانونی ہونے اور سرمائے کی قانونی حیثیت کے حوالےسے تحقیقات کی جائیں گی۔

اس حوالے سے وفاقی وزیراطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پنڈورا لیکس کی تحقیقات کیلئے وزیر اعظم پاکستان نے وزیر اعظم انسپکشن کمیشن کے تحت ایک اعلیٰ سطحی سیل قائم کردیا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1445008244934598659
انہوں نے مزید کہا کہ یہ سیل پنڈورا لیکس میں شامل تمام افراد سے جواب طلبی کرے گا اور حقائق قوم کے سامنے رکھیں جائینگے۔
 

Jazbaati

Minister (2k+ posts)
If active Supreme Court judge can't provide money trail why we want it from gen public?

IK can be honest and trustworthy but the judges are so corrupt that it is likely the thieves will get away no matter what. So far none of the corrupt have been sentenced even though many cases have been registered.