
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے ایک غیرمسلم خاندان کی وائرل ہونے والی تصویر کی حقیقت سامنے آگئی ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے ایک غیرمسلم خاندان کی مسجد میں بیٹھے ہوئے تصویر وائرل ہو رہی تھی جس کے حوالے سے دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ کوئٹہ کے علاقے کچلاک کی ایک مقامی مسجد میں ایک ہندو خاندان کو زبردستی اسلام قبول کروایا جا رہا ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے اس تصویر پر ڈپٹی کمشنر کوئٹہ محمد حمزہ شفقت نے ان خبروں کی تردید کرتے ہوئےکہا کہ ایسی خبروں میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے کوئٹہ تصویر پر ردعمل دیتے ہوئے لکھا: یہ جھوٹی خبر ہے! یہ جبری مذہبی تبدیلی کا معاملہ نہیں ہے، یہ ایک عوامی تقریب تھی جس میں اس خاندان کو شہریوں کی طرف سے تحائف بھی دیئے گئے۔
انہوں نے لکھا: اس جوڑے کا تعلق نوشکی سے ہے، میں اس خاندان کو لاحق کسی خطرے یا خوف سے متعلقہ کسی بھی امکان کو یقینی طور پر ختم کرنے کے لیے معاملے کی مزید تحقیقات کر رہا ہوں۔ کمنٹس میں اس تقریب کی ایک ویڈیو بھی شیئر کر رہا ہوں جہاں پر اس جوڑے کے ساتھ کچھ افراد بھی بیٹھے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1800469346634084504
انہوں نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا: اس ویڈیو میں پشتو زبان بولی جا رہی ہے جس میں واضح کیا جا رہا ہے کہ مذہب کی تبدیلی کا یہ عمل ان کی اپنی مرضی سے ہو رہا ہے، ان سے کوئی زبردستی نہیں کی گئی جیسا کہ سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا جا رہا ہے! ہم اس معاملے کی مزید تحقیقات کر رہے ہیں تاکہ ان حالات کی جانچ پڑتال کی جائے جس میں یہ سب کچھ ہوا اور جبری مذہب تبدیلی جیسے کسی بھی امکان کو رد کیا جا سکے۔
https://twitter.com/x/status/1800469382600245639
واضح رہے کہ فراز نامی ایک شخص کی طرف سے ایکس (ٹوئٹر) پر ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا گیا تھا کہ کوئٹہ کے علاقے کچلاک کی ایک مسجد میں ہندو خاندان کو زبردستی اسلام قبول کروایا جا رہا ہے، پاکستان میں مذہبی اقلیتوں کو تحفظ حاصل نہیں ہے۔ فراز پرویز کی تصویر اڑھائی ہزار دفعہ ری شیئر کی گئی اور اس پر 4 ہزار لائیکس بھی آئے اور متعدد ہندو بھارتی صارفین کی طرف سے تبصرے بھی کیے گئے۔
https://twitter.com/x/status/1799047336209068172
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/jabrimaha11.jpg