پچھلے برس ایسا کیا ہوگیا جو پہلے نہیں ہوا؟تم لوگ کون سے سیارے سے آئے ہو؟ کون سی آفت ٹوٹ پڑی جو پہلے نہیں ٹوٹی؟ اور یکایک اتنے فیمس بھی ہوگئے؟ یہاں لوگ برسوں لگے پڑے ہوتے ہیں، ان کو بہ مشکل چند یار دوست ہی جانتے ہیں، یہ تم لوگوں میں ایسا کیا ہے جو تم چھاگئے ہو؟ تم لوگوں کو بی بی سی والے بھی سپورٹ کرنے لگے ہیں؟
ہم جانتے ہیں کہ برطانوی ، امریکی کزنز ہیں۔ دونوں شیطان کے چیلے اور مسلمانوں کے دشمن۔ یہ لوگ پٹھانوں کے خیر خواہ کب سے ہوگئے؟
اتنا تو آپ بھی جانتے ہیں کہ امریکیوں کی دال افغانستان میں گل نہیں رہی، اور ان کو پاکستان کی حمایت درکار ہے۔ امریکی جانتے ہیں کہ طالبان ہمارے قبضے میں ہیں۔ دوسرے الفاظ میں افغانستان کے پشتون کافی حد تک ہمارے کنٹرول میں ہیں۔ یعنی کہ یہاں پر آکر امریکی سامراج ناکام ہوگیا۔
ان لوگوں نے پہلے آزاد بلوچستان، آزاد کردستان اور مسلمانوں کو توڑنے کے جانے کتنے ہی منصوبوں پر کام کیا ہوا ہے۔ تحریک طالبان کے اوپر سرمایہ کاری کر کے بھی دیکھ لیا۔ طالبان نما چیز کو پٹھانوں کے تعلیم یافتہ نوجوانوں میں پذیرائی نہیں ملی۔ تو پھر پشتون نوجوانوں کو کون سی چیز اپیل کرسکتی تھی؟ عوامی نیشنل پارٹی کی پرانی نسوار، نئی پیکنگ میں؟
جب نیا پاکستان بنانے کی باتیں ہوسکتی ہیں تو نیا پختونستان کیوں نہیں؟
جی ہاں یہی وہ 'کالی' ہے جو پی ٹی ایم کی دال کے اندر موجود ہے۔
ہمیں جو بات عجیب لگ رہی ہے، وہ ان لوگوں کا اتنی تیزی سے مشہور ہونا ہے۔ سوشل میڈیا پر بے حد منظم مہم جوئی کرنا ہے۔ یہ عمل ثابت کرتا ہے کہ ان لوگوں کے پیچھے 'بڑے لوگ' ہیں۔ کوئی ملک ہے، کوئی ایجنسی ہے، اور یہ ایجنسی امریکیوں کی سی آئی اے اور انڈیا کی را ہوسکتی ہے۔
کل ہم نے فوجی برادری کو خوب سست کہا کہ یہ سب کچھ ان لوگوں کی نااہلی کی وجہ سے ہورہا ہے۔ جس طرح ان لوگوں نے بنگالیوں اور بلوچوں کے معاملے میں نااہلی اور بے وقوفی دکھائی، وہی شاید پٹھانوں اور پی ٹی ایم کے معاملے میں بھی دکھا رہے ہیں۔ مگر جب تجزیہ کیا تو پتہ یہ لگا کہ نہیں جناب، فوجی اتنے قصور وار نہیں جتنے پاکستان کے دشمن امریکی، انڈین اور انڈیانواز افغانی ہیں۔ پی ٹی ایم کو یہی لوگ استعمال کررہے ہیں۔
پاکستان کو بہت احتیاط اور دانش مندی کے ساتھ ان لوگوں کے ساتھ نمٹنا ہوگا۔ ان کی قیادت سے قانون کے دائرے میں مکمل تفتیش ہونا چاہیے کہ یہ کس دشمن ملک کے ایجنڈے پر کام کررہے ہیں۔ ابھی اچانک کیسے جاگ پڑے؟ جب امریکہ ان کی پشت پر لاتیں ماررہا تھا، تب کیوں نہ جاگے؟ اور اب جب امریکہ بوریا بستر لپیٹ کر جارہا ہے تو اب سارا نزلہ پاکستان پر کیوں گررہا ہے؟
پنجابی میں سارے کیڑے ہیں، اور امریکیوں کے اوپر سونا اور ہیرے جواہرات جڑے ہیں؟
خیر، پی ٹی ایم کے اندر ہر بندہ غدار اور دشمنوں کا ایجنٹ نہیں ہوسکتا۔ اکثریت یقیناً پڑھے لکھے اور سمجھ دار پشتون نواجوانوں کی ہوگی جن کو پراپیگنڈہ کے ذریعے گمراہ کیا جارہا ہوگا۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ جذبات اور جوش سے نہیں بلکہ ہوش سے کام لینا ہے۔
پی ٹی ایم جن ہتھیاروں سے لیس ہے، ہمیں بھی وہی ہتھیار استعمال کرنے ہیں اور ان لوگوں سے زیادہ مؤثر انداز میں۔ ہمیں ان لوگوں پر الزام در الزام نہیں لگانا، ان کو گالیاں نہیں دینی، بس دلیل اور شواہدات کے ذریعے ان کے غلط نظریے کو غلط ثابت کرنا ہے۔
آئی ایس پی آر کو چاہیے کہ پینڈو میڈیا ورکرز کو نکال باہر کریں، اور پڑھے لکھے سمجھ دار نوجوانوں کو ٹریننگ دیں، اور ان کے ذریعے 'ٹھیک پراپیگنڈا' کریں۔ کیوں کہ آج کا زمانہ ہی پراپیگنڈے کا ہے، میڈیا وار کا ہے۔ وہی جیتے گا جس کی میڈیا وائس سب سے طاقتور ہوگی۔
ہم جانتے ہیں کہ برطانوی ، امریکی کزنز ہیں۔ دونوں شیطان کے چیلے اور مسلمانوں کے دشمن۔ یہ لوگ پٹھانوں کے خیر خواہ کب سے ہوگئے؟
اتنا تو آپ بھی جانتے ہیں کہ امریکیوں کی دال افغانستان میں گل نہیں رہی، اور ان کو پاکستان کی حمایت درکار ہے۔ امریکی جانتے ہیں کہ طالبان ہمارے قبضے میں ہیں۔ دوسرے الفاظ میں افغانستان کے پشتون کافی حد تک ہمارے کنٹرول میں ہیں۔ یعنی کہ یہاں پر آکر امریکی سامراج ناکام ہوگیا۔
ان لوگوں نے پہلے آزاد بلوچستان، آزاد کردستان اور مسلمانوں کو توڑنے کے جانے کتنے ہی منصوبوں پر کام کیا ہوا ہے۔ تحریک طالبان کے اوپر سرمایہ کاری کر کے بھی دیکھ لیا۔ طالبان نما چیز کو پٹھانوں کے تعلیم یافتہ نوجوانوں میں پذیرائی نہیں ملی۔ تو پھر پشتون نوجوانوں کو کون سی چیز اپیل کرسکتی تھی؟ عوامی نیشنل پارٹی کی پرانی نسوار، نئی پیکنگ میں؟
جب نیا پاکستان بنانے کی باتیں ہوسکتی ہیں تو نیا پختونستان کیوں نہیں؟
جی ہاں یہی وہ 'کالی' ہے جو پی ٹی ایم کی دال کے اندر موجود ہے۔
ہمیں جو بات عجیب لگ رہی ہے، وہ ان لوگوں کا اتنی تیزی سے مشہور ہونا ہے۔ سوشل میڈیا پر بے حد منظم مہم جوئی کرنا ہے۔ یہ عمل ثابت کرتا ہے کہ ان لوگوں کے پیچھے 'بڑے لوگ' ہیں۔ کوئی ملک ہے، کوئی ایجنسی ہے، اور یہ ایجنسی امریکیوں کی سی آئی اے اور انڈیا کی را ہوسکتی ہے۔
کل ہم نے فوجی برادری کو خوب سست کہا کہ یہ سب کچھ ان لوگوں کی نااہلی کی وجہ سے ہورہا ہے۔ جس طرح ان لوگوں نے بنگالیوں اور بلوچوں کے معاملے میں نااہلی اور بے وقوفی دکھائی، وہی شاید پٹھانوں اور پی ٹی ایم کے معاملے میں بھی دکھا رہے ہیں۔ مگر جب تجزیہ کیا تو پتہ یہ لگا کہ نہیں جناب، فوجی اتنے قصور وار نہیں جتنے پاکستان کے دشمن امریکی، انڈین اور انڈیانواز افغانی ہیں۔ پی ٹی ایم کو یہی لوگ استعمال کررہے ہیں۔
پاکستان کو بہت احتیاط اور دانش مندی کے ساتھ ان لوگوں کے ساتھ نمٹنا ہوگا۔ ان کی قیادت سے قانون کے دائرے میں مکمل تفتیش ہونا چاہیے کہ یہ کس دشمن ملک کے ایجنڈے پر کام کررہے ہیں۔ ابھی اچانک کیسے جاگ پڑے؟ جب امریکہ ان کی پشت پر لاتیں ماررہا تھا، تب کیوں نہ جاگے؟ اور اب جب امریکہ بوریا بستر لپیٹ کر جارہا ہے تو اب سارا نزلہ پاکستان پر کیوں گررہا ہے؟
پنجابی میں سارے کیڑے ہیں، اور امریکیوں کے اوپر سونا اور ہیرے جواہرات جڑے ہیں؟
خیر، پی ٹی ایم کے اندر ہر بندہ غدار اور دشمنوں کا ایجنٹ نہیں ہوسکتا۔ اکثریت یقیناً پڑھے لکھے اور سمجھ دار پشتون نواجوانوں کی ہوگی جن کو پراپیگنڈہ کے ذریعے گمراہ کیا جارہا ہوگا۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ جذبات اور جوش سے نہیں بلکہ ہوش سے کام لینا ہے۔
پی ٹی ایم جن ہتھیاروں سے لیس ہے، ہمیں بھی وہی ہتھیار استعمال کرنے ہیں اور ان لوگوں سے زیادہ مؤثر انداز میں۔ ہمیں ان لوگوں پر الزام در الزام نہیں لگانا، ان کو گالیاں نہیں دینی، بس دلیل اور شواہدات کے ذریعے ان کے غلط نظریے کو غلط ثابت کرنا ہے۔
آئی ایس پی آر کو چاہیے کہ پینڈو میڈیا ورکرز کو نکال باہر کریں، اور پڑھے لکھے سمجھ دار نوجوانوں کو ٹریننگ دیں، اور ان کے ذریعے 'ٹھیک پراپیگنڈا' کریں۔ کیوں کہ آج کا زمانہ ہی پراپیگنڈے کا ہے، میڈیا وار کا ہے۔ وہی جیتے گا جس کی میڈیا وائس سب سے طاقتور ہوگی۔