Nightcrawl
Chief Minister (5k+ posts)
U have changed sir.جو کیڑے آپ کو پاکستان میں نظر آرہے ہیں اس سے کہیں زیادہ سانپ بچھو اور اور کن کھجورے امریکہ کے اندر ہیں۔ وہاں اتنی قومیں ہیں جن کا شمار آسان نہیں۔ صرف کالوں (افریقی امریکیوں) کو ہی موقع مل جائے تو امریکہ کے 20 ٹکڑے کر ڈالیں۔
پاکستان سے مشرقی بازو الگ ہوا، کیوں کہ وہ بازو تھا ہی نہیں۔ بھلا ایک بازو باقی جسم سے 1000 میل دوری پر اپنا وجود قائم رکھ سکتا ہے؟
بلوچستان کا مسئلہ مشرقی پاکستان سے زیادہ پرانا مسئلہ ہے، مگر کیا بلوچستان ہم سے الگ ہوپایا؟ نہیں ہوا ناں؟ ہو بھی نہیں سکتا۔ ہم سے جغرافیائی طور پر جڑا ہوا جو ہے۔ پختونستان بھی نہیں بن سکتا، کیوں کہ جب بننے کا ٹائم تھا، تبھی نہیں بن پایا، تو اب تو کسی مائی کے لال میں اتنا دم خم نہیں کہ اس کے قریب بھی جاسکے۔
پھر یہ کہنا کہ پاکستان کی فوج امریکیوں کے اشارے پر چلتی ہے، اس میں سچائی سو فیصدی نہیں ہوسکتی۔ ایسا ہوتا تو امریکہ افغانستان کی جنگ جیت چکا ہوتا، ایسا ہوتا تو چین کا سی پیک کامیاب نہ ہوتا۔
امریکہ پاگل کا بچہ نہیں کہ ہم سے قطع تعلق کرلے اور ہر طرح کی تجارتی و معاشی پابندیاں لگادے۔ کیا وہ یہ چاہے گا کہ ہم مکمل طور پر چائنہ اور رشیا کے اتحادی بن جائیں؟ آپ امریکیوں کو ایسا ۔۔۔۔ (موٹی والی گالی) سمجھتے ہیں؟ ہی ہی ہی
دنیا بھر کے ممالک یا تو سیاہ یا پھر سفید کے اندر نہیں رہتے۔ سب گرے ایریا کے اندر رہتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہندوستان ہمارا دشمن نمبر ایک ہے، پھر بھی ہم دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی تعلقات بھی قائم ہیں۔ یعنی کہ سرحد پر جھڑپیں ہورہی ہیں، مگر ساتھ تجارت بھی۔ امریکہ پاکستان کو نظر انداز نہیں کرسکتا۔ دنیا کی ہر معاشی و فوجی طاقت کے لیے پاکستان بہت اہم ملک ہے، اور اس کی وجہ پاکستان کا جغرافیائی محل وقوع اور اس کی فوجی طاقت ہے۔
ہم اپنی پیدائش کے وقت 1947 کے بعد تباہ و برباد نہ ہوئے جب کہ ہماری بقاء کے امکانات 10 فیصدی بھی نہیں تھے، تو اب کیسے ہوسکتے ہیں؟ جب نائن الیون کے بعد امریکہ ہمیں عراق اور شام نہیں بناپایا تو اب کون بنا سکتا ہے، سوائے اللہ کے؟
امریکہ اور کافر آقاؤں کی پوجا پاٹ سے پہلے ذرا سلطنت برطانیہ کا حال دیکھ لیجیے۔ یہ وہی انگریز ہے جس کے راج میں کبھی سورج غروب نہیں ہوتا تھا۔ آج اس برطانیہ کا یہ حال ہے کہ یوروپین یونین والوں نے اس کے دفع ہوجانے پر سکون کا سانس لیا ہے، کیوں کہ ماضی کی سپر پاور، برطانیہ، آج یورپ کے اندر ایک تیسرے درجے کا چھوٹا سا ملک ہے۔