پاکستان نیوی نے بحیرہ عرب میں جہازوں کی تعیناتی کے حوالے سے اہم وضاحت جاری کردی ہے اور کہا ہے کہ حوثیوں کے خلاف آپریشن میں کسی امریکی اتحاد کا حصہ نہیں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان بحریہ نے گزشتہ روز بحیرہ عرب میں میری ٹائم سیکیورٹی کے حالیہ واقعات کے پیش نظر اپنے بحری جہاز تعینات کرنے کا اعلان کیا تھا جس پر جماعت اسلامی کے رہنما مشتاق احمد نے ٹویٹر پر جاری ایک بیان میں پاکستان نیوی سے وضاحت طلب کرتے ہوئے کہا تھا کہ کیا یہ اقدام غزہ اسرائیل جنگ میں اہلیان یمن اور حوثیوں کے خلاف تو نہیں کیا جارہا؟
پاک نیوی نے اس سوال پر وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بحیرہ عرب میں جہازوں کی تعیناتی کا کوئی تعلق حماس اسرائیل جنگ سے نہیں ہے،پاکستان نیوی حکومتی پالیسی کے مطابق فلسطینی مقصد کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔
ترجمان پاک نیوی کا کہنا تھا کہ پاکستان نیوی حوثیوں کے خلاف آپریشن کرنے والے امریکی یا کسی اور اتحاد کا حصہ نہیں ہے، ہم حوثیوں اور اسرائیل کے تنازعہ میں فرقی نہیں ہیں، حوثیوں کی اسرائیل کے خلاف کارروائیوں کی آڑ میں صومالی قزاقوں نے بحری جہازوں کو ہائی جیک کرنا شروع کردیا ہےاوران سے تاوان مانگنا شروع کردیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 1000 کنٹینرز کا ایک جہاز سے کراچی پورٹ قاسم پہنچنا تھا کو صومالی قزاقوں نے ہائی جیک کیا اس سے ہماری تجارت پر منفی اثرات مرتب ہوئے تھے، ہمارے علاقے سے گزرنے والے بین الاقوامی اور پاکستانی جہازوں کے تحفظ کیلئے ہم نے بحیرہ عرب میں اپنے بحری جہاز تعینات کیے ہیں۔