atensari
(50k+ posts) بابائے فورم
Last edited by a moderator:
سلیم صافی صاحب نے فقط ایک دلیل دی ہے، اور وہ یہ ہے کہ برطانیہ نے نئے شہریت اختیار کرنے والوں کے لیے لازم کر دیا ہے کہ وہ وہاں کا قومی ترانہ زبانی یاد کریں۔
اسکے علاوہ سلیم صافی نے بقیہ دھوکے بازی سے کام لیتے ہوئے "مکمل" سچ کو چھپا گئے ہیں۔
سلیم صافی امریکہ اور اسرائیل کی مثال دے رہے ہیں کہ اسرائیلی شہری امریکہ میں پارلیمنٹ کا ممبر نہیں بن سکتا۔۔۔۔
۔۔۔۔ مگر کیا وجہ ہے کہ سلیم صافی یہ "سچ" چھپا گئے کہ برطانیہ میں پاکستانی شہری برطانوی پارلیمنٹ کا ممبر بن سکتا ہے؟
یہ سلیم صافی کے دھوکے بازی کی واضح مثال ہے کہ برطانیہ اور پاکستان کی مثال دینے کی بجائے امریکہ اور اسرائیل کے مثال دے کر لوگوں کو گمراہ کر رہا ہے۔
صحیح صورتحال یہ ہے کہ پاکستان اور برطانیہ میں اجازت ہے کہ آپ دہری شہریت رکھ سکتے ہیں۔ چنانچہ ان دونوں ممالکے کے لوگ ان دونوں ممالک کے پارلیمنٹ کے رکن بن سکتے ہیں۔
اور برطانوی تو شاید کبھی بھی پاکستانی پارلیمنٹ میں منتخب نہ ہو ۔۔۔۔ مگر اس اصول کے تحت نذیر احمد صاحب اور دیگر پاکستانی لارڈز ضرور سے بن چکے ہیں۔
پاکستان کا یورپ کے بہت سے دیگر ممالک کے ساتھ (مثلا جرمنی) دہری شہریت کا معاہدہ نہیں ہے۔ چنانچہ جرمنی اور پاکستان کی مثال وہی ہے جو کہ امریکہ اور اسرائیل کی۔
برطانوی پارلیمنٹ نے یہ سوال نہیں اٹھایا کہ لاکھوں پاکستانی جو کہ دل سے پاکستان کا قومی ترانہ پڑھتے ہیں، وہ کیسے برطانیہ کے وفادار ہو سکتے ہیں۔ برطانیہ نے اس سے بالاتر ہو کر ان لاکھوں پاکستانیوں کو برطانیہ کی شہریت دی۔
مگر یہاں سلیم صافی ایک بات کو لے کر (ملکہ کے لیے ترانہ یاد کرنے کو) برطانیہ کا "ناقابل معافی" جرم بنا کر پیش کر رہے ہیں اور افسوس کہ یہاں ہمارے کچھ بھائی اس پر آنکھیں بند کر کے آمنا صدقنا کہتے ہوئے ایمان لا رہے ہیں۔
خدا کے لیے ذرا آنکھیں کھولیے اور انصاف سے کام لیجئے۔ اپنی نفرتوں کو اتنا نہیں بڑھائیے کہ جس کے بعد آپ اندھے بہرے و گونگے ہو جائیں۔
پاکستان کو جنت بنائیے تاکہ کوئی پاکستانی باہر جانے کی خواہش ہی نہ کرے۔
سلیم صافی کا یہ الزام بھی مضحکہ خیز ہے کہ برطانیہ کو اس پیسے کی ضرورت ہے جو کہ پاکستان کے حکمران برطانیہ جا کر خرچ کرتے ہیں۔ اگر سلیم صافی میں ذرا بھی عقل ہوتی تو اسے اندازہ ہوتا کہ ان چند پاکستانی حکمرانوں کے کل اثاثے مل کر بھی برطانوی اکانومی کا عشر عشیر بھی نہیں بنتے۔ برطانیہ اتنا غریب نہیں ہے کہ اسے ان چند پاکستانی حکمرانوں کے اثاثوں کی ضرورت ہو۔ اس سے ہزاروں گنا زیادہ رقم تو برطانوی حکومت ان ہزاروں لاکھوں پاکستانیوں کے سوشل ورک کے لیے خرچ کر دیتی ہے جو کہ برطانیہ کی شہریت لے چکے ہیں اور اب نوکری وغیرہ نہ ملنے کی وجہ سے گھروں میں بیٹھ کر برطانوی حکومت سے سوشل کا پیسہ لے رہے ہیں۔
سلیم صافی صاحب نے فقط ایک دلیل دی ہے، اور وہ یہ ہے کہ برطانیہ نے نئے شہریت اختیار کرنے والوں کے لیے لازم کر دیا ہے کہ وہ وہاں کا قومی ترانہ زبانی یاد کریں۔
اسکے علاوہ سلیم صافی نے بقیہ دھوکے بازی سے کام لیتے ہوئے "مکمل" سچ کو چھپا گئے ہیں۔
سلیم صافی امریکہ اور اسرائیل کی مثال دے رہے ہیں کہ اسرائیلی شہری امریکہ میں پارلیمنٹ کا ممبر نہیں بن سکتا۔۔۔۔
۔۔۔۔ مگر کیا وجہ ہے کہ سلیم صافی یہ "سچ" چھپا گئے کہ برطانیہ میں پاکستانی شہری برطانوی پارلیمنٹ کا ممبر بن سکتا ہے؟
یہ سلیم صافی کے دھوکے بازی کی واضح مثال ہے کہ برطانیہ اور پاکستان کی مثال دینے کی بجائے امریکہ اور اسرائیل کے مثال دے کر لوگوں کو گمراہ کر رہا ہے۔
صحیح صورتحال یہ ہے کہ پاکستان اور برطانیہ میں اجازت ہے کہ آپ دہری شہریت رکھ سکتے ہیں۔ چنانچہ ان دونوں ممالکے کے لوگ ان دونوں ممالک کے پارلیمنٹ کے رکن بن سکتے ہیں۔
اور برطانوی تو شاید کبھی بھی پاکستانی پارلیمنٹ میں منتخب نہ ہو ۔۔۔۔ مگر اس اصول کے تحت نذیر احمد صاحب اور دیگر پاکستانی لارڈز ضرور سے بن چکے ہیں۔
پاکستان کا یورپ کے بہت سے دیگر ممالک کے ساتھ (مثلا جرمنی) دہری شہریت کا معاہدہ نہیں ہے۔ چنانچہ جرمنی اور پاکستان کی مثال وہی ہے جو کہ امریکہ اور اسرائیل کی۔
برطانوی پارلیمنٹ نے یہ سوال نہیں اٹھایا کہ لاکھوں پاکستانی جو کہ دل سے پاکستان کا قومی ترانہ پڑھتے ہیں، وہ کیسے برطانیہ کے وفادار ہو سکتے ہیں۔ برطانیہ نے اس سے بالاتر ہو کر ان لاکھوں پاکستانیوں کو برطانیہ کی شہریت دی۔
مگر یہاں سلیم صافی ایک بات کو لے کر (ملکہ کے لیے ترانہ یاد کرنے کو) برطانیہ کا "ناقابل معافی" جرم بنا کر پیش کر رہے ہیں اور افسوس کہ یہاں ہمارے کچھ بھائی اس پر آنکھیں بند کر کے آمنا صدقنا کہتے ہوئے ایمان لا رہے ہیں۔
خدا کے لیے ذرا آنکھیں کھولیے اور انصاف سے کام لیجئے۔ اپنی نفرتوں کو اتنا نہیں بڑھائیے کہ جس کے بعد آپ اندھے بہرے و گونگے ہو جائیں۔
پاکستان کو جنت بنائیے تاکہ کوئی پاکستانی باہر جانے کی خواہش ہی نہ کرے۔
سلیم صافی کا یہ الزام بھی مضحکہ خیز ہے کہ برطانیہ کو اس پیسے کی ضرورت ہے جو کہ پاکستان کے حکمران برطانیہ جا کر خرچ کرتے ہیں۔ اگر سلیم صافی میں ذرا بھی عقل ہوتی تو اسے اندازہ ہوتا کہ ان چند پاکستانی حکمرانوں کے کل اثاثے مل کر بھی برطانوی اکانومی کا عشر عشیر بھی نہیں بنتے۔ برطانیہ اتنا غریب نہیں ہے کہ اسے ان چند پاکستانی حکمرانوں کے اثاثوں کی ضرورت ہو۔ اس سے ہزاروں گنا زیادہ رقم تو برطانوی حکومت ان ہزاروں لاکھوں پاکستانیوں کے سوشل ورک کے لیے خرچ کر دیتی ہے جو کہ برطانیہ کی شہریت لے چکے ہیں اور اب نوکری وغیرہ نہ ملنے کی وجہ سے گھروں میں بیٹھ کر برطانوی حکومت سے سوشل کا پیسہ لے رہے ہیں۔
Altaf teray WAZEEFA KHWAR ,beshumaar beshumaarسلیم صافی صاحب نے فقط ایک دلیل دی ہے، اور وہ یہ ہے کہ برطانیہ نے نئے شہریت اختیار کرنے والوں کے لیے لازم کر دیا ہے کہ وہ وہاں کا قومی ترانہ زبانی یاد کریں۔
اسکے علاوہ سلیم صافی نے بقیہ دھوکے بازی سے کام لیتے ہوئے "مکمل" سچ کو چھپا گئے ہیں۔
سلیم صافی امریکہ اور اسرائیل کی مثال دے رہے ہیں کہ اسرائیلی شہری امریکہ میں پارلیمنٹ کا ممبر نہیں بن سکتا۔۔۔۔
۔۔۔۔ مگر کیا وجہ ہے کہ سلیم صافی یہ "سچ" چھپا گئے کہ برطانیہ میں پاکستانی شہری برطانوی پارلیمنٹ کا ممبر بن سکتا ہے؟
یہ سلیم صافی کے دھوکے بازی کی واضح مثال ہے کہ برطانیہ اور پاکستان کی مثال دینے کی بجائے امریکہ اور اسرائیل کے مثال دے کر لوگوں کو گمراہ کر رہا ہے۔
صحیح صورتحال یہ ہے کہ پاکستان اور برطانیہ میں اجازت ہے کہ آپ دہری شہریت رکھ سکتے ہیں۔ چنانچہ ان دونوں ممالکے کے لوگ ان دونوں ممالک کے پارلیمنٹ کے رکن بن سکتے ہیں۔
اور برطانوی تو شاید کبھی بھی پاکستانی پارلیمنٹ میں منتخب نہ ہو ۔۔۔۔ مگر اس اصول کے تحت نذیر احمد صاحب اور دیگر پاکستانی لارڈز ضرور سے بن چکے ہیں۔
پاکستان کا یورپ کے بہت سے دیگر ممالک کے ساتھ (مثلا جرمنی) دہری شہریت کا معاہدہ نہیں ہے۔ چنانچہ جرمنی اور پاکستان کی مثال وہی ہے جو کہ امریکہ اور اسرائیل کی۔
برطانوی پارلیمنٹ نے یہ سوال نہیں اٹھایا کہ لاکھوں پاکستانی جو کہ دل سے پاکستان کا قومی ترانہ پڑھتے ہیں، وہ کیسے برطانیہ کے وفادار ہو سکتے ہیں۔ برطانیہ نے اس سے بالاتر ہو کر ان لاکھوں پاکستانیوں کو برطانیہ کی شہریت دی۔
مگر یہاں سلیم صافی ایک بات کو لے کر (ملکہ کے لیے ترانہ یاد کرنے کو) برطانیہ کا "ناقابل معافی" جرم بنا کر پیش کر رہے ہیں اور افسوس کہ یہاں ہمارے کچھ بھائی اس پر آنکھیں بند کر کے آمنا صدقنا کہتے ہوئے ایمان لا رہے ہیں۔
خدا کے لیے ذرا آنکھیں کھولیے اور انصاف سے کام لیجئے۔ اپنی نفرتوں کو اتنا نہیں بڑھائیے کہ جس کے بعد آپ اندھے بہرے و گونگے ہو جائیں۔
پاکستان کو جنت بنائیے تاکہ کوئی پاکستانی باہر جانے کی خواہش ہی نہ کرے۔
سلیم صافی کا یہ الزام بھی مضحکہ خیز ہے کہ برطانیہ کو اس پیسے کی ضرورت ہے جو کہ پاکستان کے حکمران برطانیہ جا کر خرچ کرتے ہیں۔ اگر سلیم صافی میں ذرا بھی عقل ہوتی تو اسے اندازہ ہوتا کہ ان چند پاکستانی حکمرانوں کے کل اثاثے مل کر بھی برطانوی اکانومی کا عشر عشیر بھی نہیں بنتے۔ برطانیہ اتنا غریب نہیں ہے کہ اسے ان چند پاکستانی حکمرانوں کے اثاثوں کی ضرورت ہو۔ اس سے ہزاروں گنا زیادہ رقم تو برطانوی حکومت ان ہزاروں لاکھوں پاکستانیوں کے سوشل ورک کے لیے خرچ کر دیتی ہے جو کہ برطانیہ کی شہریت لے چکے ہیں اور اب نوکری وغیرہ نہ ملنے کی وجہ سے گھروں میں بیٹھ کر برطانوی حکومت سے سوشل کا پیسہ لے رہے ہیں۔
سلیم صافی صاحب نے فقط ایک دلیل دی ہے، اور وہ یہ ہے کہ برطانیہ نے نئے شہریت اختیار کرنے والوں کے لیے لازم کر دیا ہے کہ وہ وہاں کا قومی ترانہ زبانی یاد کریں۔
[/CENTER]
دوہری شہریت کی پابندی ان کٹھملوں، پسسؤن اور مچھروں کے لئے ہے جو باہر بیٹھے ہمارا خون چوس رہے ہیں یا پاکستان میں بیٹھ کر بنڈل کے بنڈل باہر منتقل کر رہے ہیں. اور ظاہر ہے ان کے پجاریوں کو اپنے بتوں کو "خانہ اسلام" سے نکالا دینے پر ملال ہے@WatanDost, @Legend, @theexile, @Afraheem, @MR NICE, @Khansaber، @unique, @Hathamreborn, @tariq_tariq, @MuslimPak, @qasi, @The Optimist, @w-a-n-t-e-d-, @AbuOkasha
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|