پاکستان کی 200 میں سے صرف 18 کار ساز کمپنیوں کا عالمی حفاظتی اقدامات پر عمل

1748585059136.png

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) — قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کو انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان میں گاڑیاں بنانے والی کمپنیاں 200 میں سے صرف 18 بین الاقوامی حفاظتی معیارات پر پوری اترتی ہیں، جب کہ باقی 182 معیارات مکمل طور پر نظر انداز کیے جا رہے ہیں۔

ارکانِ کمیٹی نے اظہارِ تشویش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں گاڑیوں کی قیمتیں عالمی سطح سے زیادہ ہیں، لیکن ان میں حفاظتی اقدامات کا تناسب صرف 9 فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی گاڑیوں کا مارکیٹ میں موجود ہونا عوامی جان و مال کے ساتھ ناانصافی ہے۔

کمیٹی ارکان نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی گاڑیاں بھارت اور چین کی طرح ایکسپورٹ کے قابل نہیں، کیونکہ وہ عالمی حفاظتی پروٹوکولز پر پورا نہیں اترتیں۔ بھارت اور چین جیسے ممالک آٹو موبائل کے بڑے برآمد کنندگان بن چکے ہیں، جب کہ پاکستان ابھی تک مقامی معیار سے بھی نیچے ہے۔

سیکریٹری صنعت و پیداوار نے بریفنگ میں بتایا کہ گاڑیوں میں 2 ایئر بیگز شامل کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ تاہم کمیٹی کے چیئرمین نے نشاندہی کی کہ پاکستان میں کام کرنے والے 3 بڑے غیر ملکی کار ساز ادارے بھی اس ضابطے پر مکمل عمل نہیں کر رہے۔

کمیٹی کے ایک رکن نے ایسی کمپنیوں کو مزید نرمی دینے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ جو کمپنیاں عرصہ دراز سے حفاظتی معیارات کی خلاف ورزی کر رہی ہیں، ان کے خلاف فوری اور سخت کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ صارفین کی زندگیوں کو داؤ پر لگانے کی اجازت مزید نہیں دی جا سکتی۔
 

Back
Top