
امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے بدھ کے روز میڈیا بریفنگ میں کہا کہ امریکا پاکستان کو معاشی طور پر پائیدار حالت میں دیکھنا چاہتا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق پریس بریفنگ کے دوران ترجمان امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ سے صحافیوں نے کہا کہ وہ پاکستان کی معیشت کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کریں کیونکہ اس ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر5 بلین ڈالر سے بھی کم رہ گئے ہیں۔
نیڈ پرائس نے جواب دیا کہ یہ ایک ایسا چیلنج ہے جس سے امریکہ بخوبی واقف ہے اور امریکی حکومت جانتی ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ کام کر رہا ہے۔ ہم پاکستان کو معاشی طور پر پائیدار حالت میں دیکھنا چاہتے ہیں۔ جہاں تک ہمارے علم میں ہے پاکستان کی ان مالیاتی اداروں کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔
جہاں تک ہو سکے ہم اپنے شراکت داروں کے ساتھ ہیں اور ان کی حمایت کرتے ہیں۔ لیکن بالآخر یہ پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے آپسی معاملات ہیں۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ پاکستان کو فوری طور پر ایسے اقدامات اٹھانے کی کوئی تجویز دیں جس سے معیشت کو بہتر بنایا جا سکتا ہے، تو نیڈ پرائس نے جواب دیا، "ہمارے پاکستانی شراکت داروں کے ساتھ ہونے والی اس بات چیت میں اکثر تکنیکی مسائل شامل ہوتے ہیں۔ اکثر اوقات ان پر محکمہ خزانہ اور ہمارے پاکستانی شراکت داروں کے درمیان بات ہوتی ہے۔
وہ اس موقع پر میکرو اکنامک استحکام، محکمہ خارجہ اور ان کے اہم منصبوں سمیت وائٹ ہاؤس اور محکمہ خزانہ کے معاملات پر بریفنگ دے رہے تھے۔