عالمی بینک نے پاکستانی معاشی صورتحال پر اہم رپورٹ جاری کردی ہے جس کے مطابق ملک میں سیاسی غیر یقینی میکرواکنامک عدم استحکام کا سبب بن سکتی ہے۔
ورلڈ بینک کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق پاکستان کی پائیدار معاشی ترقی کیلئے اسٹرکچرل چیلنجزبڑے خطرات ثابت ہوسکتے ہیں، اسی طرح برآمدات اور پیداوار میں کمی، کم سرمایہ کاری بھی معاشی بحالی کیلئے ایک خطرہ ہے۔
رپورٹ میں عالمی منڈیوں میں اشیاء کی قیمتوں میں اضافے اور درآمدات میں اضافے کو پاکستان میں مہنگائی کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے، رپورٹ کے مطابق ملک میں غربت کی شرح میں کمی دیکھی گئی ہے اور یہ سال 2020 کی 37 فیصد شرح کے مقابلے میں 34 فیصد پر آگئی ہے۔
ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح4اعشاریہ3 فیصد ہے جو کہ اگلے برس کم ہوکر 4 فیصد تک آنے کا امکان ہے، اسی تناسب سے سال 2022 میں معاشی ترقی4اعشاریہ2 فیصد پر آجائے گی۔
ورلڈ بینک نے پاکستان کی چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیت کو سراہتے ہوئے رپورٹ میں کورونا کے بعد معاشی بحالی کیلئے کیے جانے والے اقدامات کا بھی ذکر کیا، اور رپورٹ میں پاکستان معیشت کیلئے میکرواکنامک خطرات پر بھی روشنی ڈالی جس میں ایک سیاسی عدم استحکا م بھی ہے۔