
وطن عزیز میں برسراقتدار رہنے والی تمام سیاسی جماعتوں کی طرف سے کیے گئے دعوئوں کے باوجود اب تک غربت کی شرح بڑھتی ہی جا رہی ہے اور شہریوں کو تعلیم، صحت اور رہائشی سہولیات دینے میں حکومت اب تک ناکام نظر آتی ہے۔
ڈویلپمنٹ اکنامکس کے حوالے سے ایک مقامی ادارے کی طرف سے انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان میں پچھلے 5 سالوں کے دوران غربت کی شرح میں 0.9 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ غربت کی شرح میں اس اضافے کے بعد 38.6 فیصد سے 39.5 فیصد شرح ہو گئی ہے۔
پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کی طرف سے غربت کی بڑھتی ہوئی شرح کے بارے میں جاری کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں سب سے زیادہ غربت کی شرح صوبہ بلوچستان میں ریکارڈ ہوئی ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق بلوچستان میں غربت کی شرح 70 فیصد، اس کے بعد خیبرپختونخوا میں 48 فیصد، صوبہ سندھ میں 45 فیصد اور پنجاب کے 30 فیصد لوگ غربت کے شکار ہیں۔
پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کی رپورٹ میں جاری کیے گئے اعدادوشمار کے مطابق غربت کی شرح زیادہ تر ملک بھر کے شہری علاقوں میں ریکارڈ کی گئی ہے۔ غربت کی شرح دیہی علاقوں میں 51 فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ شہری علاقوں میں یہ شرح 17 فیصد تک ریکارڈ کی گئی ہے۔
اعدادوشمار کے مطابق اس وقت ملک کے49 اعشاریہ 4 فیصد شہری تعلیم کی سہولیات، 24 اعشاریہ 1 فیصد شہری صحت کی سہولیات اور 26 اعشاریہ 5 فیصد شہری رہائشی سہولیات سے محروم ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک کے صوبہ بلوچستان میں غربت کی شرح سب سے زیادہ ہے۔
واضح رہے کہ ملک کے سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ پاشا نے اپنے ایک بیان میں انکشاف کیا تھا کہ پچھلے 2 سالوں کے دوران ملک کے 2 کروڑ شہری مزید غربت کا شکار ہوئے تھے۔ ملک میں غربت کی شرح میں مزید اضافے کے ساتھ ساتھ بیروزگاری کی شرح میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس سے نپٹنے کیلئے حکومت کو اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/16ghurbatshahrhizafafa.png