پاکستان میں آزادی اظہار اور پریس پر پابندیوں پر امریکہ کا اظہار تشویش

260813448299c46.webp


پاکستان میں آزادی اظہار اور پریس پر پابندیوں پر امریکہ کا اظہار تشویش

امریکا نے آزادی اظہار اور پریس پر پابندیوں پر تشویش کا اظہار کردہایا, امریکا نے کہا اس طرح کی رپورٹس پر تشویش ہوتی ہے، یہ چیزیں پاکستانی حکام کے بیان کردہ منصفانہ اور شفاف انتخابات کے ہدف سے متصادم ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل کی پریس بریفنگ، کہا کہ آزاد اور خود مختار میڈیا صحت مند جمہوریتوں کو یقینی بناتا ہے اس سے ووٹر باخبر فیصلہ اور حکومت کا احتساب کرتا ہے۔

ترجمان نے مزید کہا امریکا کی دلچسپی جمہوری عمل میں ہے، واضح کیا کہ پاکستانی خارجہ کی ایران سے متعلق رپورٹ پر ابھی امریکا کو کوئی معلومات نہیں تاہم خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش ہے، پاکستان اپنے فوجی آپریشن پر بہتر بات کر سکتا ہے۔

ترجمان نے بھارت کی جانب سے پاکستان میں ٹارگٹ کلنگ کی کارروائیوں کے حوالے سے سیکریٹری خارجہ سائرس قاضی کی پریس کانفرنس پر تبصرے سے گریز کیا۔

امریکی ترجمان نے کہا ہے کہ امریکا کی دلچسپی جمہوری عمل میں ہے، پاکستان کے مستقبل کی قیادت کا فیصلہ پاکستانی عوام کو کرنا ہے۔
اپنی پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل کا کہنا تھا کہ آزادی اظہار اور پریس پر پابندیوں سے متعلق رپورٹس پر تشویش ہے، اظہار رائے کی بندش پاکستانی حکومت کی اپنے ہی پالیسی کے خلاف ہے۔

صحافیوں نے ان سے پاکستانی وزارت خارجہ کی بھارت کے حوالے سے رپورٹ پر بھی سوال کیا جس پر ویدانت پٹیل کا کہنا تھا کہ ہمیں پاکستانی دفتر خارجہ کی رپورٹ پر ابھی کوئی معلومات نہیں، پاکستانی یا بھارتی حکومت ہی اس معاملے پر کوئی بات کر سکتی ہے۔

امریکی ترجمان سے پاک ایران کشیدگی پر بھی سوال کیا گیا جس پر ویدانت پٹیل نے جواب دیا کہ ایران خطے میں جارحانہ اقدامات کر رہا ہے، اس معاملے پر پاکستانی ہم منصبوں کے ساتھ رابطے جاری ہیں۔