پاکستان ریلوے کو 4 ارب 90 کروڑ روپے کا نقصان: آڈیٹر جنرل آف پاکستان

aah112hh2h3.jpg


آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی طرف سے جاری کی گئی رپورٹ میں پاکستان ریلوے کو پہنچنے والے نقصانات کے حوالے سے نئے انکشافات سامنے آئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے سرکاری محکموں کے مالی نقصانات کے حوالے سے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں انکشاف سامنے آیا ہے کہ پاکستان ریلوے کو 4 ارب 90 کروڑ روپے کا نقصان پہنچا ہے، اس نقصان کا بڑا سبب ایندھن کے زیادہ استعمال کو بتایا گیا ہے۔

پاکستان ریلوے کو پہنچنے والے مالی نقصان کی دیگر وجوہات میں سگنل، رولنگ سٹاک اور برقی خرابی کے باعث ٹرینوں کو روکنا بتایا گیا ہے، ٹرینوں کو کسی فنی خرابی کے باعث روکنے کے سبب آمدورفت کا شیڈول بھی متاثر ہوتا ہے۔ ملتان میں پاکستان ریلوے کو ایندھن کی مد میں 1 ارب 41 کروڑ، راولپنڈی میں ساڑھے 7 کروڑ، کراچی میں 3 کروڑ جبکہ سکھر میں 3 ارب 38 کروڑ 70 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔

علاوہ ازیں سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریلویز کے سینیٹر جام سیف اللہ کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں پاکستان ریلوے میں 2 ہزار 63 کرپشن کیسز کا بھی انکشاف ہوا ہے جس میں اربوں روپے کے گھپلے کیے گئے۔ قائمہ کمیٹی کے ممبر کامل علی آغاز نے کہا کہ ریلوے کرپشن کیسز میں صرف 110 افراد کو سزائیں مل سکیں جبکہ ریلوے کے 4 ڈویژنز میں تیل چوری کا بھی انکشاف کیا گیا۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا اربوں کے گھپلے سوچ سے باہر ہیں جس پر آئی جی ریلویز نے کہا ہمارے پاس افرادی قوت ہے نہ ریسورسز، عرصہ دراز سے پولیس میں بھرتی نہیں کی، یا تو ہمیں ریسورس دیں یا پھر ریلوے پولیس کو ختم کر دیں۔

سینیٹر شہادت اعوان نے کہا کرپشن کیسز 2 دہائیوں سے پینڈنگ کیوں ہیں؟ جس پر آئی جی ریلویز نے کہا کسی کو نکالتا ہوں تو وزارت تک شکایت چلی جاتی ہے، کسی کو غفلت پر بھی نہیں نکال سکتا، بے یارومددگار شخص ہوں۔