پاکستان اور بھارت نے کینیڈا الیکشن پر اثر انداز ہونیکی کوشش کی، خفیہ ایجنسی

canda11ih31.jpg


کینیڈا کی خفیہ ایجنسی کی طرف سے بھارت اور پاکستان کی حکومتوں کے ممکنہ طور پر کینیڈا کے 2019ء میں اور 2021ء میں ہونے والے انتخابات میں مداخلت کی کوشش کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

برطانیہ کے معروف اخبار دی گارڈین نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ کینیڈا کی سی آئی آئی ایس نامی خفیہ ایجنسی نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں تجویز کیا گیا ہے کہ خاص طور پر کینیڈا کی آبادی کی بڑی تعداد کو تخریب کاری کے ہدف کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی حکومت 2021ء کے کینیڈا کے وفاقی انتخابات میں ممکنہ طور پر خفیہ سرگرمیاں اور مداخلت کرنے کا ارادہ رکھتا تھا جس کیلئے بھارتی کی طرف سے ایک سرکاری پراکسی ایجنٹ کا استعمال کیا گیا اور بھارتی نواز امیدواروں کو انتخابات کے لیے غیرقانونی طور پر مالی مدد فراہم کرنے کی کوششیں بھی کی گئیں۔

کینیڈین سکیورٹی انٹیلی جنس ایجنسی کے مطابق پراکسی ایجنٹ وہ مخصوص شخص ہوتا ہے جو کسی بھی غیرملکی ریاست سے واضح یا غیرواضح ہدایات لے کر اثرورسوخ کی سرگرمیاں اور کسی بھی غیرملکی ریاست کے درمیان تعلقات کو مبہم کرتا ہے۔


بھارتی حکومت کی طرف سے کینیڈا کے ان اضلاع میں انتخابات کو نشانہ بنایا گیا جہاں کے ووٹرز کی اکثریت خالصتان علیحدگی پسند تحریک یا پاکستان کے ساتھ ہمدردی رکھتے ہیں۔

کینیڈین خفیہ ایجنسی نے پاکستان کے بارے میں لکھا ہے کہ 2019ء میں پاکستان کے حکومتی عہدیداروں نے خفیہ طور پر کینیڈا میں پاکستانی حکومت کے مفادات کو آگے بڑھانے کے مقصد سے کینیڈا کی وفاقی سیاست پر اثرانداز ہونے کی کوششیں کیں۔


کینیڈین حکومت نے خطرے کے پیش نظر اقدامات اٹھائے ہیں جن کا مقصد حکومت پاکستان کی جانب سے لاحق خطرات کو ختم کرنا تھا۔

دی گارڈین کے مطابق صورتحال کی نگران کر کے مداخلت کے خطرے کو موثر طریقے سے کم کرنے کیلئے جائزہ لے لیا گیا، یہ دستاویزات مکمل یا غیرتصدیق شدہ اکیلے ذرائع پر منحصر ہیں۔


دستاویزات سے پتہ چلا ہے کہ بھارت نے کینیڈا میں 2021ء کے انتخابات کی سالمیت کو نقصان پہنچانے کی کی کوشش کر کے دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کو بڑھانے میں کردار ادا کیا۔
 

انقلاب

Chief Minister (5k+ posts)
canda11ih31.jpg


کینیڈا کی خفیہ ایجنسی کی طرف سے بھارت اور پاکستان کی حکومتوں کے ممکنہ طور پر کینیڈا کے 2019ء میں اور 2021ء میں ہونے والے انتخابات میں مداخلت کی کوشش کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

برطانیہ کے معروف اخبار دی گارڈین نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ کینیڈا کی سی آئی آئی ایس نامی خفیہ ایجنسی نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں تجویز کیا گیا ہے کہ خاص طور پر کینیڈا کی آبادی کی بڑی تعداد کو تخریب کاری کے ہدف کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی حکومت 2021ء کے کینیڈا کے وفاقی انتخابات میں ممکنہ طور پر خفیہ سرگرمیاں اور مداخلت کرنے کا ارادہ رکھتا تھا جس کیلئے بھارتی کی طرف سے ایک سرکاری پراکسی ایجنٹ کا استعمال کیا گیا اور بھارتی نواز امیدواروں کو انتخابات کے لیے غیرقانونی طور پر مالی مدد فراہم کرنے کی کوششیں بھی کی گئیں۔

کینیڈین سکیورٹی انٹیلی جنس ایجنسی کے مطابق پراکسی ایجنٹ وہ مخصوص شخص ہوتا ہے جو کسی بھی غیرملکی ریاست سے واضح یا غیرواضح ہدایات لے کر اثرورسوخ کی سرگرمیاں اور کسی بھی غیرملکی ریاست کے درمیان تعلقات کو مبہم کرتا ہے۔


بھارتی حکومت کی طرف سے کینیڈا کے ان اضلاع میں انتخابات کو نشانہ بنایا گیا جہاں کے ووٹرز کی اکثریت خالصتان علیحدگی پسند تحریک یا پاکستان کے ساتھ ہمدردی رکھتے ہیں۔

کینیڈین خفیہ ایجنسی نے پاکستان کے بارے میں لکھا ہے کہ 2019ء میں پاکستان کے حکومتی عہدیداروں نے خفیہ طور پر کینیڈا میں پاکستانی حکومت کے مفادات کو آگے بڑھانے کے مقصد سے کینیڈا کی وفاقی سیاست پر اثرانداز ہونے کی کوششیں کیں۔


کینیڈین حکومت نے خطرے کے پیش نظر اقدامات اٹھائے ہیں جن کا مقصد حکومت پاکستان کی جانب سے لاحق خطرات کو ختم کرنا تھا۔

دی گارڈین کے مطابق صورتحال کی نگران کر کے مداخلت کے خطرے کو موثر طریقے سے کم کرنے کیلئے جائزہ لے لیا گیا، یہ دستاویزات مکمل یا غیرتصدیق شدہ اکیلے ذرائع پر منحصر ہیں۔


دستاویزات سے پتہ چلا ہے کہ بھارت نے کینیڈا میں 2021ء کے انتخابات کی سالمیت کو نقصان پہنچانے کی کی کوشش کر کے دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کو بڑھانے میں کردار ادا کیا۔
بھارت کی تو سمجھ آتی ہے۔۔۔چُوتستان میں مفت میں پُھوک بھر دی