
واشنگٹن: پاکستانی نژاد امریکی کمیونٹی نے حالیہ انتخابات میں کامیابی کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک خط ارسال کیا ہے، جس میں انہیں امریکہ کے 47ویں صدر بننے پر مبارکباد دی گئی ہے اور ساتھ ہی پاکستان میں جمہوریت کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی غیر قانونی قید پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی فوج کی جانب سے عمران خان کی گرفتاری اور ملک پر آمرانہ کنٹرول نے پاکستانی کمیونٹی کو شدید متاثر کیا ہے۔ خط کے مطابق، بائیڈن انتظامیہ کی پالیسیوں نے نہ صرف پاکستانی عوام بلکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو بھی مایوس کیا، جس کے نتیجے میں پاکستان میں غیر مقبول اور بدعنوان جماعتوں کو دوبارہ اقتدار میں لایا گیا۔
پاکستانی نژاد امریکی کمیونٹی نے صدر ٹرمپ سے درخواست کی ہے کہ وہ بائیڈن انتظامیہ کی پالیسیوں کو تبدیل کریں اور پاکستان میں جمہوریت کی بحالی کے لیے اقدامات کریں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ عمران خان کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور پاکستان میں شفاف اور منصفانہ انتخابات کی ضمانت دی جائے۔ خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر ضروری ہو تو امریکہ پاکستانی فوج اور سیاسی اشرافیہ پر سخت پابندیاں عائد کرے، جن میں ویزا پابندیاں، اثاثوں کی منجمدی، اور یو ایس ایڈ کی معطلی شامل ہیں۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ عمران خان دنیا بھر میں مسلمانوں کے سب سے مقبول رہنما مانے جاتے ہیں اور ان کی رہائی سے نہ صرف پاکستانی عوام بلکہ امریکی پاکستانی کمیونٹی میں بھی امید کی کرن پیدا ہوگی۔ خط میں زور دیا گیا کہ صدر ٹرمپ کی حمایت سے امریکہ اور پاکستان کے تعلقات میں ایک نئی سمت متعین ہو سکتی ہے، جو خطے میں امریکہ کے لیے ایک قابل اعتماد اتحادی کی تلاش میں اہم کردار ادا کرے گی۔