سماجی رابطوں کی معروف ویب سائٹ ٹوئٹر کا مقابلہ کرنے کیلئے فیس بک اور انسٹاگرام کی مالک میٹا کمپنی کی طرف سے "تھریڈز" نامی نئی سوشل میڈیا ایپ لانچ کر دی گئی ہے۔
تھریڈز نامی ایپ کو ٹویٹر کے براہ راست حریف کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جسے انسٹاگرام سے منسلک کیا گیا ہے۔ تھریڈز ایپ پری آرڈرز کے لیے ایپل ایپ سٹور میں پہلے سے دستیاب کر دی گئی ہے جسے جمعرات کے روز تمام سوشل میڈیا صارفین کیلئے لائیو کر دیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق تھریڈز نامی یہ نئی ایپ بظاہر مفت ہے جس کا انٹرفیس ٹوئٹر سے مماثلت رکھتا ہے۔ تھریڈز صارفین کی ایک دوسرے سے منسلک پوسٹوں کی ایک سیریز ہے جو ٹویٹر کی طرح ہی کام کرتی ہے جس میں صارفین اپنی اصل ٹویٹر کے جواب میں پوسٹیں کرتے ہیں۔ میٹا کی طرف سے اپنی اس پراڈکٹ کے بارے میں بہت زیادہ تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں۔
تھریڈز ایپ کا پریویو آئی فون ایپ سٹور پر دستیاب ہے جس جمعرات 6 جولائی کو باقاعدہ لانچ ہونے سے پہلے ڈائون لوڈ کیا جا سکتا ہے۔ تھریڈز میں بھی ٹویٹر کی طرح شیئرنگ کے آپشنز دینے کے علاوہ کسی پوسٹ پر پسندیدگی کا اظہار کرنے کیلئے دل، ری شیئر بٹن اور پوسٹوں کو ذاتی پیغامات میں فارورڈ کرنے کی سہولت بھی دی گئی ہے۔
میٹا کمپنی کے مطابق سوشل میڈیا صارفین انسٹاگرام اکائونٹ کو استعمال کر کے تھریڈز پر لاگ ان ہو سکتے ہیں۔ لاگ ان ہونے پر اپنی دلچسپی کے حامل افراد کو فالو کرنے کے علاوہ اپنے پسندیدہ ڈیجیٹل کری ایٹرز سے براست بھی رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
مارک زکر برگ طویل عرصے سے ٹویٹر کے مقابلے میں ایپ لانے کی کوششوں میں مصروف تھے، کچھ ماہرین کی طرف سے تھریڈز کو ٹوئٹر کی قاتل ایپ قرار دیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ سربراہ امریکی کمپنی ٹیسلا اور نجی خلائی کمپنی اسپیس ایکس ایلون مسک نے گزشتہ برس ہی مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر کو تقریباً 44 ارب ڈالرز میں خریدنے کا معاہدہ کیا تھا جو دنیا بھر میں کسی بھی پرائیویٹ کمپنی کو خریدنے کا سب سے بڑا سودا قرار پایا تھا۔
ایلون مسک کا کہنا تھا کہ آزادی رائے جمہوریت کی بنیاد ہے اور ٹوئٹر ڈیجیٹل ٹاؤن سکوائر ہے جہاں انسانیت کے مستقبل کیلئے اہم معاملات پر بحث ہوتی ہے۔‘