جب اعتبار ٹوٹ جاتا ہے تو صفائی کیسی لینا .. زینت نے خود ہی اپنے لیے گڑھا کھودا ، شروع سے آخر تک وہ بنا بنا کر جو خط لکھتی رہی جس سے دیکھنے میں صورتحال ویسی ہی تھی جیسی سلیم نے سمجھی سلیم نے وہی دیکھا جو اسکو زینت کی طرف سے دکھایا گیا ..... جہاں تک پرانے وقتوں میں بیوی ساتھ پردیس میں رکھتا تو ہر جگہ کے حالات مختلف ہوتے ہیں ..
مجھے یاد آتا ہے میں بہت پہلے کچھ اسطرح سٹوری پڑھی تھی
اب دوبارہ پڑھوں گا سوتے وقت
دنیا میں بہت اچھے اچھے لوگ ہوتے ہیں
اصل میں محبت نامی جذبے کو سمجھنے کی ضرورت ہوتی ہے
لوگ لسٹ کو لو سمجھتے ہیں
یا دنیاوی مال دولت کو میاں بیوی کی محبت سے زیادہ اہمیت دیتے ہیں
صرف یہ دو چیزیں ہیں جو محبت کو ختم کر دیتی ہیں
نیٹ ورک تو کوئی نہیں نزہت کو واپس آنے کو کہا ہے اور انہوں نے اچھے اخلاق کے ساتھ اس تھریڈ پر اپنی واپسی کی دعوت قبول کر لی ہے
:)
جو انصافی عمران کے اسلام آباد بند کرو کے دھرنے میں بنی گالا نہیں پہنچے انہیں یہ افسانہ پچیس بار پڑھنے کی سزا دی جائے اورجو انصا فی بنی گالا پہنچے وہ یہ اس افسانے کی پچاس ،پچاس کاپیاں چھپوا کر آگے تقیسم کریں
شکریہ
میں نے ایک لائین بھی نہی پڑھی
بظاہر یہ ایک اچھی تحریر ہے۔۔۔۔مگر اس کی لمبائی سے دل ڈھوبا جاتا ہے۔۔۔
اس لئے آدھا آج پڑھا اور آدھا کل ۔۔مگر لائیک ایڈوانس میں۔۔۔(bigsmile)۔
بظاہر یہ ایک اچھی تحریر ہے۔۔۔۔مگر اس کی لمبائی سے دل ڈھوبا جاتا ہے۔۔۔
اس لئے آدھا آج پڑھا اور آدھا کل ۔۔مگر لائیک ایڈوانس میں۔۔۔(bigsmile)۔
OMG......
:banana:
ویسے سلام دعا ہونی چاہے
حالات کی نہیں ارادے کی بات ہوتی ہے، جب مالی طور پر حالات بہتر ہوں اور تب بھی بیوی کو ساتھ نہ رکھا جائے میرے نزدیک یہ بہت بری زیادتی ہے... گڑھا تو بیشک زینت نے خود ہی کھودا تھا لیکن اگر رشتہ اتنا ہی مضبوط تھا تو زینت کو چاہیے تھا کہ ایک مرتبہ کل حقیقت بیان کر دیتی، جتنا سلجھا ہوا سلیم کو اس کہانی میں دکھایا گیا ہے، وہ ضرور اسے معاف کر دیتا... ایک اہم بات یہ بھی کہ جب سلیم کو ڈاکٹرز نے دو سال پہلے ہی بتا دیا تھا کہ اس کی اولاد نہیں ہوسکتی تو کیا اس کا یہ فرض نہیں بنتا تھا کہ وہ اپنی بیوی کو اس بات سے آگاہ کر دیتا؟ خاص طور پر جب اسے معلوم بھی تھا کہ اس کی بیوی اولاد کے معاملے میں اس قدر پریشان ہے
میں نے ایک لائین بھی نہی پڑھی
پتہ نہی سچی سٹوری ہے یا بنائی ہوئی
سب سے سچی سٹوری اپنی زندگی کی سٹوری ہوتی ہے
:lol::lol::lol::lol:
او نہ کریں راز جی۔۔۔۔اب اُن کے پاس موڈ کا ڈنڈا بھی ہے کہیں گُھمادیا تو ۔۔۔۔۔
:lol::lol::lol::lol:
او نہ کریں راز جی۔۔۔۔اب اُن کے پاس موڈ کا ڈنڈا بھی ہے کہیں گُھمادیا تو ۔۔۔۔۔
:lol::lol::lol::lol:
او نہ کریں راز جی۔۔۔۔اب اُن کے پاس موڈ کا ڈنڈا بھی ہے کہیں گُھمادیا تو ۔۔۔۔۔
جو لوگ محبت کرتے ہیں وہ اپنے پیاروں سے ایسی باتیں چھپاتے ہیں جن سے انکو پریشانی یا غم کا اندیشہ ہو .. دیکھا نہیں سلیم یہی کہتا تھا زینت تم خوش رہا کرو .. یہی وجہ تھی اس نے زینت کو دکھی کرنا مناسب نہیں سمجھا .. لیکن آخر میں زینت کی بھول نے اسے اس سے دور کر دیا
زینت کے بیان کر دینے کا کیا فائدہ رہ گیا تھا ، ہر تعلق ختم ہو چکا تھا .. جانے والا جا چکا تھا
;)دوستی کا خانہ ہی نہی تھا اصل میں
میں نے ابھی تھریڈ نہی پڑھا )
اتنا لمبی سٹوری پڑھنے کی ہمت نہی ہے
(دو جملوں میں بتا سکتی ہیں تو بتائیں
آخر میں طلاق کی وجہ اولاد کے معاملے میں جھوٹ بولنا بنی... سلیم نے ڈاکٹر کی رپورٹ کا تذکرہ زینت سے نہیں کیا، یہ جانتے ہوۓ بھی کہ اس کی بیوی اولاد کو لے کر کس قدر پریشان ہے، اس کا ذکر نہ کرنا زینت کیلئے مزید پریشانی کا سبب بنا اگر اس نے ڈاکٹر کی رپورٹ کا بتا دیا ہوتا تو زینت اپنی ماں کی بنائی ہوئی کارستانی پر عمل پیرا نہ ہوتی اور رشتہ قائم رہتا.... صرف خوش رہا کرو، کہہ دینے سے کیا اولاد کو لیکر پریشانی کم ہو جانی تھی زینت کی؟ شابشے
اب اتنی بھی بات نہیں ہے پوری بات تو خط کے ذریعے بھی بیان کی جا سکتی تھی، زیادہ سے زیادہ سلیم نے اس کی بات کا اعتبار نہیں کرنا تھا اور رشتہ ٹوٹ جانا تھا تو وہ تو ویسے بھی ٹوٹ ہی گیا تھا، قسمت آزمانے میں حرج ہی کیا تھا، بہرحال پانچ ، چھے سال رشتہ قائم رہا تھا
کہانی کا خلاصہ یہ ہے
خوشی وہی اچھی ہوتی ہے جو قدرت کی طرف سے خود آ ملے ، خریدی گئی خوشی ناپائیدار ہوتی ہے
حالات کی نہیں ارادے کی بات ہوتی ہے، جب مالی طور پر حالات بہتر ہوں اور تب بھی بیوی کو ساتھ نہ رکھا جائے میرے نزدیک یہ بہت بری زیادتی ہے... گڑھا تو بیشک زینت نے خود ہی کھودا تھا لیکن اگر رشتہ اتنا ہی مضبوط تھا تو زینت کو چاہیے تھا کہ ایک مرتبہ کل حقیقت بیان کر دیتی، جتنا سلجھا ہوا سلیم کو اس کہانی میں دکھایا گیا ہے، وہ ضرور اسے معاف کر دیتا... ایک اہم بات یہ بھی کہ جب سلیم کو ڈاکٹرز نے دو سال پہلے ہی بتا دیا تھا کہ اس کی اولاد نہیں ہوسکتی تو کیا اس کا یہ فرض نہیں بنتا تھا کہ وہ اپنی بیوی کو اس بات سے آگاہ کر دیتا؟ خاص طور پر جب اسے معلوم بھی تھا کہ اس کی بیوی اولاد کے معاملے میں اس قدر پریشان ہے
:).......آپ نے ساری پڑھ لی ؟بس پھر اسکا مطلب ہے فورم کے اردو استادوں نے پڑھ لی تو پھر اس قابل تھی ، شکریہ جناب
کہانی کا خلاصہ یہ ہے
خوشی وہی اچھی ہوتی ہے جو قدرت کی طرف سے خود آ ملے ، خریدی گئی خوشی ناپائیدار ہوتی ہے
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|