
وفاقی وزیرتوانائی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ عید الاضحیٰ کے موقع پر بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم نہیں ہوسکتی تاہم اس میں واضح کمی ضرور آئے گی۔
تفصیلات کے مطابق خرم دستگیر نے یہ اعلان گوجرانوالہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اور کہا کہ 720 میگاواٹ کے پاور پلانٹ نے کام کرنا شروع کردیا ہے، عید پر لوڈشیڈنگ ختم نہیں کرسکتے تاہم اس میں واضح کمی ضرور آئے گی۔
وفاقی وزیر توانائی نے سابقہ حکومت کو توانائی کے بحران کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ وقت پر عالمی منڈیوں سے ایندھن کی خریداری کےمعاہدے نا کرنے کی مجرمانہ غفلت کی گئی، موجودہ بجلی کا بحران ملک کے ساتھ بڑی ڈکیتی کرنے والوں کی وجہ سے آیا ہے،عمران خان نے سی پیک منصوبوں میں بہت رکاوٹیں ڈالی ہیں۔
عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنے دور حکومت کے آخری سال میں ایک بڑی ڈکیتی کی ہے ، موجودہ معاشی چیلنجزانہیں ڈکیتیوں کی وجہ سے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف کی حکومت آج چھٹی کے روز بھی کام کررہی ہے۔
خرم دستگیر نے کہا کہ30 جون کو ملک میں سب سےزیادہ30 ہزار میگاواٹ بجلی کی طلب ریکارڈ کی گئی،نئے میگا پراجیکٹس سے اگلے سال گرمیوں میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی پریشانی نہیں ہوگی،گزشتہ 2 ماہ میں گھریلوصارفین کو صنعتوں کو بجلی دینے کی وجہ سے پریشانی کاسامنا کرنا پڑا۔
نے مزید کہا کہ تھریمو جھنگ کا منصوبہ2020 میں مکمل ہونا تھا جس سے 1200 میگاواٹ بجلی حاصل ہونی تھی مگر نیب نےاس منصوبے پر مقدمہ بنادیا،تربیلا ڈیم 7 تاریخ تک اپنی3400 میگاواٹ بجلی کی صلاحیت پر پہنچ جائے گا۔