
تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اب پرویز الٰہی پر ڈبل بوجھ آگیا ہے ایک انہیں خود وزیراعلیٰ بننا ہے اور پھر باقی لوگوں سے بارگیننگ بھی کرنی ہے۔
جیو کی خصوصی نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کاروں نے کہا کہ عمران خان نے پرویز الٰہی کو یہ ٹاسک دیا ہے کہ میرے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام بنانے کے لئے پی ٹی آئی کے پنجاب سے جو ایم این ایز ہیں انہیں واپس لے کر آئیں.
صحافیوں کا خیال ہے کہ اگر تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگئی تو اس کے سنجیدہ مضمرات ہوں گے،وفاق میں تحریک عدم اعتماد پہلے سے ہی پیش ہے پرویز الٰہی کو صوبائی حکومت بنانے سے پہلے وفاق کو بچانا پڑے گا۔
جب کہ تجزیہ کار حامد میر نے کہا اصل جوڑ آصف زرداری اور عمران خان کے درمیان ہے ویسے تو اب چوہدری پرویز الٰہی عمران خان کے ساتھ جاکر کھڑے ہوگئے ہیں مگر لڑائی تو ابھی بھی عمران خان سے ہی ہے۔
حامد میر نے کہا کہ مختلف افواہیں پھیل رہی تھیں، پہلے خبر یہ پھیلائی گئی کہ شام کوپرویز الٰہی اور زرداری کی ملاقات ہوگی اس کی زرداری ہاؤس نے تردید کی۔ پھر کہا گیا زرداری نے ن لیگ سے کہا ہے کہ آپ کی وجہ سے پرویز الٰہی چلے گئے ہیں کیوں کہ آپ نے فیصلہ نہیں کیا اس کی رانا ثناء اللہ نے تردید کردی۔
نواز شریف کی اجازت سے اور پرویز الٰہی کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھایادعائے خیر ہوئی پھر پرویز الٰہی نے جاکر زرداری کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آپ کی مہربانی سے میرا کام ہوا ہے۔
حامد میر نے کہا میری پرویز الٰہی سے بات ہوئی تو پرویز الٰہی نے یہی کہا کہ مجھے عمران خان نے جو پیشکش کی ہے مسلم لیگ ن کا بھی میں شکر گزار ہوں پیپلز پارٹی کا بھی شکر گزار ہوں۔
حامد میر کا دعویٰ ہے کہ بنیادی طور پر زرداری نے ن لیگ کو قائل کیا تھا کہ آپ پرویز الٰہی کو پنجاب کا وزیراعلیٰ قبول کریں اور ن لیگ اس پر راضی بھی ہو گئی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/pervvuu11.jpg