
تحریک انصاف کی حکومت اور پاک آرمی کے مابین مثالی تعلقات کی نظیر ماضی میں کہیں نہیں ملتی، چونکہ ڈی جی آئی ایس آئی کا تقرر وزیراعظم کی صوابدید ہے اس لیے عمران خان آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹیلی جنس کیلئے تجویز کردہ تینوں افسران کا انٹرویو کریں گے۔
نجی خبر رساں ادارے کے صحافی انصار عباسی کا دعویٰ ہے کہ اس معاملے میں تمام تر پراسیس پر اُس مفاہمت کے مطابق عمل کیا جا رہا ہے جو وزیراعظم اور آرمی چیف کے درمیان طے پائی تھی۔ تاہم یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ کورکمانڈر کراچی لیفٹننٹ جنرل ندیم احمد انجم ہی ڈی جی آئی ایس آئی کیلئے موزوں ترین امیدوار ہیں۔
صحافی کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایک اہم وفاقی وزارت کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ڈی جی آئی ایس آئی کے نام کا اعلان ایک دو روز میں ہو گا، اس تاخیر کی وجہ یہ ہے کہ وزیراعظم بذات خود امیدواران سے سوال و جواب کرنا چاہتے ہیں۔
اس معاملے پر وفاقی وزیر اطلاعات نے ایک ٹوئٹ کیا تھا کہ وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے درمیان ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے کے حوالے سے مشاورت کا عمل مکمل ہو گیا ہے اور نئے تقرر کا پراسیس شروع ہو چکا ہے۔ تمام ادارے متحد ہیں اور ملک کے استحکام، ساکھ اور ترقی کیلئے اتفاق رائے رکھتے ہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا آرمی چیف کے ساتھ قریبی تعلق ہے، وزیراعظم آفس ایسا کوئی قدم نہیں اٹھائے گا جس سے فوج کی ساکھ کو نقصان ہو اور نہ ہی آرمی چیف کوئی ایسا قدم اٹھائیں گے جس سے وزیراعظم آفس کا وقار مجروح ہو۔
منگل کو کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ کابینہ اجلاس میں ڈی جی آئی ایس آئی کے معاملے پر بھی بات ہوئی۔ فواہد چودھری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اور آرمی چیف کے درمیان طویل ملاقات ہوئی ہے۔ حکومت ڈی جی آئی ایس آئی کے تقرر کیلئے قانونی طریقہ کار اختیار کرے گی اور اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ تمام آئینی ضروریات کو پورا کیا جائے۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/4pRB7j8/ISI.jpg
Last edited by a moderator: