
وزیراعظم عمران خان کی جانب سے 27 مارچ کے جلسے میں اپنا ترپ کا پتہ پھینکنے سے متعلق بیان کے بعد اس پر تبصروں اور تجزیوں کا سلسلہ جاری ہے، اسی حوالے سے سینئر صحافی و تجزیہ کار جاوید چوہدری اور محمد مالک نے بھی اپنا اپنا تجزیہ پیش کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق یہ دونوں تجزیہ کار جی این این کے پروگرام "خبرہے" میں شریک تھے اور ان سے سوال پوچھا گیا کہ وزیراعظم کے پاس ایسا کونسا ترپ کا پتا ہے جو پھینک کر وزیراعظم اپوزیشن کی عدم اعتماد کو شکست دے سکتے ہیں؟
سینئر تجزیہ کار محمد مالک نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ سچی بات یہ ہے کہ مجھے تو کوئی ترپ کا پتہ نظر نہیں آرہا، پھر بھی اگر سوچیں تو یا یہ ہوسکتا ہے کہ وہ کسی اتحادی جماعت کو اپنے حمایت میں کھڑا کرکے دکھادیں یا ناراض ارکان کو منا کر لے آئیں۔
انہوں نے کہا کہ تیسرا ترپ کا پتا جو اسلام آباد میں اس وقت چہ مگوئیاں ہورہی ہیں وہ یہ ہیں کہ وزیراعظم جنرل فیض حمید کو اگلے آرمی چیف تعینات کرنے کا اعلان کردیں،یہ چہ مگوئیاں اس لیے ہورہی ہیں کہ گزشتہ روز یہ سوال وزیراعظم سے بھی کیا گیا تھا اور بقول صابر شاکر کے وزیراعظم اس سوال کر اتنے قہقہے لگا کر ہنسے کہ ان کی آنکھیں بھیگ گئیں۔
اسی پروگرام میں شریک سینئر تجزیہ کار جاوید چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم کے پاس جو ترپ کے پتے ہیں ان میں سے ایک بھی استعمال ہوگیا تو بازی پلٹ سکتی ہے، ایک یہ ہوسکتا ہے کہ وزیراعظم ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے ارکان توڑ کر سامنے لے آئیں جو تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کردیں، اس کے بعد عدم اعتماد کی کامیابی کھٹائی میں پڑسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دوسرا وہی کارڈ ہے جو محمد مالک صاحب نے ذکر کیا کہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی یا جنرل باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا اعلان کردیں، تیسرا کارڈ ذولفقار علی بھٹو کی طرز سیاست ہوسکتا ہے جیسے انہوں نے پنڈی میں جلسہ کرتے ہوئے کاغذات پھاڑے تھے اور چلے گئے تھے اس کے بعد وہ ایک لیڈر بن گئے تھے، ممکن ہے وزیراعظم بھی 27 مارچ کے جلسے میں کاغذات پھاڑیں امریکہ کو للکاریں اور اپوزیشن کو مسترد کرکے چلے جائیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/javedih1h1.jpg