
وزارت خزانہ کی 18ویں گریڈ کی افسر مریم ایوب کو سرکاری ٹور کے دوران بزنس کلاس میں سفر کی تصاویر ٹویٹر پر شیئر کرنا مہنگا پڑگیا، ٹویٹر صارفین کے سخت ردعمل پر پہلے تنقید کی اور پھر ٹویٹ ڈیلیٹ کرکے اکاؤنٹ ہی بند کردیا۔
تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ کی 18ویں گریڈ کی افسر مریم ایوب نے ٹویٹر پر ایک تصویر شیئر کی جس میں ان کا پاسپورٹ ، بورڈنگ پاس اور چائے کے ساتھ کھانے پینے کی چیزیں دکھائی دے رہی تھیں، مریم ایوب نے یہ تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا کام اچانک سفر کا مطالبہ کرتا ہے۔
بدحال معاشی صورتحال اور شدید مالی مسائل سے دوچار ایک ملک کی وزارت خزانہ کی افسر کی ان شاہ خرچیوں پر سوشل میڈیا صارفین پھٹ پڑے، عوام نے ٹیکس دہندگان کے پیسوں پر سرکاری افسران کی عیاشیوں کو آڑے ہاتھوں لیا، ایک صارف نے کہا کہ کیا ایسا کرنا اخلاقیات اور تہذیب کی گرتی ہوئی حد نہیں ہے؟
https://twitter.com/x/status/1671446960669184000
سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیرکے بیٹے شہباز تاثیر نے بھی اس معاملے پر افسوس کا اظہار کیا۔

سینئر صحافی عمرقریشی نےکہا کہ جس سرکاری افسر کا کام آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات ہے وہ بین الاقوامی سفر کیلئے بزنس کلاس کا انتخاب کرتی ہیں؟یہ اچھا ہے مگر ٹیکس دہندگان کیلئے نہیں۔
ایک صارف نے کہا کہ بزنس کلاس میں 10 گھنٹے سے اوپر کےہی مزے ملیں گے، ایک طرف ملک اجڑا پڑا ہے، کھانے کو کچھ نہیں ہے مگر سرکاری ملازمین نے سفر بزنس کلاس میں کرنا ہے۔

ایک صارف نے کہا کہ ایک گرتی ہوئی معیشت کی سرکاری ملازمہ کی جانب سے بزنس کلاس کے سفر کے دوران شو آف کیا جارہا ہے، ہمارے سی ایس ایس بیوروکریٹس غیر حساس قسم کی مخلوق میں سے ہیں۔

سائرہ بانو نے کہا کہ موج کریں، عوام کا ٹیکس کا پیسہ آپ ہی کیلئے ہے، اب تو شرم کو بھی شرم آتی ہوگی۔

ٹویٹر صارفین کی شدید تنقید کے بعد مریم ایوب نے ایک تنقید بیان جاری کیا اور کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان میں ٹویٹر بدترین اور گھٹیا شکل اختیار کرچکا ہے ، یہاں بغیر کسی وجہ کے ہر چیز کو اخلاقیات اور تہذیب سے جوڑ دیا جاتا ہے۔
مریم ایوب نے اس ردعمل کے بعد دوران سفر شیئر کی گئی تصاویر شیئر کرتے ہوئے اپنا ٹویٹر اکاؤنٹ بھی بند کردیا ہے۔
عمر آفتاب نامی صارف نے ٹویٹ ڈیلیٹ کرنے پر سوال کیا کہ ایک ٹیکس دہندہ پوچھ رہا ہے کہ ٹویٹ ڈیلیٹ کرنے کی وجہ کیا تھی؟
https://twitter.com/x/status/1671461565067829249
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/13mamrimamamamam.jpg