ن لیگ اور پیپلزپارٹی استحکام پاکستان پارٹی کی وجہ سے پریشان ہیں،سہیل وڑائچ

11ipppsuhaial.jpg

میرے تجزیے کے مطابق استحکام پارٹی اصل میں عدم استحکام پارٹی ہو گی: حفیظ اللہ نیازی

سینئر صحافی وتجزیہ کار سہیل وڑائچ نے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں ایک سوال "حکمران اتحاد میں بڑھتے اختلافات کا نتیجہ نکل سکتا ہے؟" کا جواب دیتے ہوئے کہا میں پلان تھری کی بات کروں گا وہ یہ ہے کہ پاکستان استحکام پارٹی کی وجہ سے پی ڈی ایم میں شامل دو بڑی جماعتیں پریشانی میں مبتلا ہیں۔

میرے خیال میں ن لیگ اور پیپلزپارٹی پر بھی اب سوالات اٹھنے شروع ہو گئے ہیں۔


انہوں نے کہا کہ پہلے لگتا تھا کہ یہ واحد آپشن ہے لیکن اب یہ اتنے فیورٹ نہیں رہے۔پہلے یہ لگتا تھا کہ پی ڈی ایم واحد آپشن ہے اس لیے پی ٹی آئی کو دبا کر انہیں ابھارا جائے گا لیکن ایسا نہیں ہو رہا بلکہ متبادل پیش کیا جا رہا ہے اس کا مطلب ہے کہ ان کی ایک اور متبادل پر بھی نظر ہے، دیکھتے ہیں وہ کس شکل میں سامنے آتا ہے۔

جہانگیر خان ترین کے لندن جانے کے سوال پر کہا کہ وہ پہلے بھی میاں نوازشریف سے مل چکے ہیں اور دونوں عدالت سے نااہل ہیں۔ دونوں سیاسی رہنمائوں نے اگر سیاست میں آنا ہے تو پارلیمنٹ ایکٹ یا سپریم کورٹ فیصلے پر ریویو سے یہ پارلیمنٹ میں متحرک ہو سکیں گے۔ پہلے بھی اتحاد ہوا تھااور 15 لوگوں کو ٹکٹ جاری ہوئے لیکن سب ناکام ہوئے، اس لیے مجھے دونوں جماعتوں میں اتحاد ہوتا نظر نہیں آتا۔

سینئر صحافی وتجزیہ کار حفیظ اللہ نیازی کا کہنا تھا کہ استحکام پاکستان پارٹی میں پہلے بھی کہا تھا کہ یہ موجودہ اتحادی حکومت پر عدم اعتماد کی نشانی ہے۔ دوسری بات یہ کہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی اختلافات کا ڈرامہ کر رہے ہیں، حقیقت میں ایسا کچھ نہیں ہے۔ الیکشن سے پہلے یہ تاثر دینگے کہ یہ ایک دوسرے کا مقابلہ کر رہے ہیں۔چیئرمین پی سی بی کے تنازع پر کہا کہ اس کا مقصد بھی یہی ہے کہ ن لیگ اور پی پی میں اختلافات کا تاثر دیا جائے۔


انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے عمران خان پہلے دن سے کلیئر ہیں کہ تحریک انصاف شاہ محمود قریشی کے حوالے نہیں کرنی، عمران خان کا شاہ محمود قریشی کو پارٹی دینے والا بیان سیاسی تھا۔ عمران خان کو یہ سمجھ نہیں آرہی کہ اب ان کے ساتھ سمجھوتہ نہیں ہو سکتا۔ میرے تجزیے کے مطابق استحکام پارٹی اصل میں عدم استحکام پارٹی ہو گی۔
 

Rizwan2009

Chief Minister (5k+ posts)
شریفوں اور زرداریوں کا جینا مرنا پیسہ اور دولت اور طاقت ہے جس کے لیئے یہ ہر حد تک جانے کو تیار ہیں۔ یقین رکھیں کہ جس وقت شریفوں کو لگا کہ اب انہیں تحریک انصاف سے کوئی خطرہ نہیں ہے تو اس وقت یہ زرداریوں سے ایسی لڑائی لڑیں گے کہ الامان والحفیظ۔۔۔۔۔۔۔