عمران خان نے کہا ہے کہ وہی ہوا جس کا ڈر تھا کیونکہ مارکیٹ پالیسی پر حکومتی اقدامات کا انتظار کیا جا رہا ہے مگر حکومت اس حوالے سے ناکام نظر آ رہی ہے۔
سابق وزیراعظم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں کہا کہ مارکیٹ پالیسی پر حکومتی اقدامات کا انتظار ہے مگر حکومت اس حوالے سے ناکام نظر آ رہی ہے۔ میں نے اور شوکت ترین نے پہلے ہی "نیوٹرلز" کو خبردار کیا تھا کہ اگر یہ سازش کامیاب ہوئی تو ہمارا کمزور معاشی بحالی کا سفر ختم ہو جائے گا، وہی ہوا ہے۔
انہوں نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ روپیہ اس وقت تاریخ کی کم ترین سطح پر آ گیا ہے کیونکہ فی ڈالر کی قیمت 193 روپے ہو گئی ہے جو کہ 8 مارچ کو 178 پر تھی، شرح سود 15 فیصد ہو گئی ہے جو کہ 1998 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ اسٹاک مارکیٹ میں 3ہزار پوائنٹس کی کمی ہو چکی ہے جو کہ 6 فیصد سے زائد گرواٹ کی شکار ہے۔
سابق وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ مہنگائی اس وقت 13.4 فیصد پر پہنچ چکی ہے جو کہ 2020 کے بعد اب تک سب سے زیادہ ہے، یہ حکومت پر عوام کے عدم اعتماد کی عکاسی ہے۔