Kashif Rafiq
Prime Minister (20k+ posts)
ملزمان کا ملٹری کورٹس میں ٹرائل روکنے کی استدعا مسترد،
چونکہ ابھی کوئی ٹرائل شروع ہی نہیں ہوا تو اس کو روکنے کا ابھی حکم کیسے دیں۔ سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں ٹرائل پر حکم امتناع دینے کی استدعا مسترد کر دی ہے کیونکہ اٹارنی جنرل نے عدالت میں بیان دیا ہے کہ ٹرائل شروع ہی نہیں ہوا، صرف تحقیقات ہو رہی ہیں،
درخواست گزار وکلاء نے عدالت سے استدعا کی کہ اٹارنی جنرل کے اس بیان کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے کہ ٹرائل شروع ہوا اور نہ ہی ابھی شروع ہو گا کیونکہ اٹارنی جنرل کا بیان ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیان سے متضاد ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق ٹرائل جاری ہے جبکہ اٹارنی جنرل کا دعویٰ ہے کہ نہیں کوئی ٹرائل شروع نہیں کیا گیا
فوج کے زیر حراست افراد کی ایک بار اہلخانہ کے ساتھ ٹیلی فون پر بات کرائی جائے گی اور ہفتے میں ایک بار فیملی کے ساتھ ملاقات بھی کرائی جائے گی،کپڑے اور کتابیں دینے کی اجازت ہوگی مگر گھر کا پکا ہوا کھانا نہیں دیا جا سکتا، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان
آپ کبھی اڈیالہ جیل گئے ہیں؟ جسٹس یحییٰ آفریدی کا اٹارنی جنرل سے سوال
کبھی جیل پہنچا تو کھانے کا مینیو ضرور دیکھوں گا، اٹارنی جنرل
آپ دورہ کرنے بھی جیل جا سکتے ہیں، جسٹس یحیحی آفریدی
ٹرائل اوپن ہونا چاہیے اور میڈیا کو کوریج کی اجازت ہونی چاہیے، عزیر بھنڈاری ایڈووکیٹ
ملزم کی تعریف نہیں کی گئی، چیف جسٹس
سپریم کورٹ نے 1975 کے فیصلے میں طے کیا کہ جوڈیشل سائیڈ پر طے ہو گا ملزم کون ہے ، چیف جسٹس
فوج کی زیرحراست افراد کے نام پبلک کیوں نہیں کیے جا رہے؟ جسٹس عائشہ ملک
عید کے دن عوام کو معلوم ہونا چاہئے کہ کون ملٹری تحویل میں ہے، چیف جسٹس عمر عطا بندیال
ایک صحافی (عمران ریاض خان ) لاپتہ ہے، وفاقی حکومت ریکوری کیلئے مکمل معاونت کرے گی، اٹارنی جنرل
عمران ریاض خان کو تمام وسائل لگا کر ٹریس کرنے کی کوشش کریں، مجھے خط موصول ہوا جس میں مجھ پر الزام تھا کہ میں عمران ریاض کی خاطر کچھ نہیں کر رہا،اس طرح کی حرکتوں سے معاشرے میں خوف و ہراس پھیلتا ہے، چیف جسٹس عمر عطا بندیال
کتنی خوشی کی بات ہوگی کہ عمران ریاض عید پر اپنے اہلخانہ کے ساتھ ہوں۔
سمجھ سے باہر ہے کہ جب کسی کیخلاف ثبوت نہیں تو فوج اسے گرفتار کیسے کر سکتی ہے؟ چیف جسٹس پاکستان
ایک مجسٹریٹ بھی تب تک ملزم کے خلاف کاروائی نہیں کر سکتا جب تک پولیس رپورٹ نہ آئے، جسٹس منیب اختر
کئی لوگ اپنے پیاروں کے لاپتہ ہونے پر پریشان ہیں، جسٹس اعجاز الاحسن
فہرست پبلک کرنے سے پہلے ملزمان کا اہلخانہ سے رابطہ کروایا جائے، جسٹس یحییٰ آفریدی
عید پر تمام ملزمان کی اہلخانہ سے ملاقات کرائی جائے، چیف جسٹس
آئندہ چوبیس گھنٹے میں تمام ملزمان کا اہلخانہ سے رابطہ کروایا جائے گا، اٹارنی جنرل
ملزمان کی فہرست پبلک کرنے پر ہدایات لیکر چیمبر میں آگاہ کروں گا، اٹارنی جنرل
میں اپنی تحریری معروضات کے ساتھ ملٹری کورٹس میں ٹرائل کی معلومات فراہم کروں گا،اٹارنی جنرل
میں ایف آئی آر میں افیشل سیکریٹ ایکٹ کا ذکر نہ ہونے پر بھی معاونت کروں گا ،اٹارنی جنرل
ملزمان کی کسٹڈی لیتے وقت الزامات بھی فراہم جردیے تھے،اٹارنی جنرل
9 مئی کا واقعہ تھا جس کے بعد 15 دن لیے گئے پھر ملزمان کی حوالگی کا عمل ہوا،اٹارنی جنرل
- Featured Thumbs
- https://i.imgur.com/jokafrf.jpg
Last edited: