برطانیہ میں ویزے توسیع نہ ملنے پر میاں محمد نوازشریف اپنے خاندان کے ہمراہ لندن سے یورپ چلے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم وقائد مسلم لیگ ن کے برطانیہ میں قیام کے لیے ویزے میں توسیع برطانیہ چھوڑے بغیر نہ ملنے پر خاندان سمیت سیر کیلئے یورپ چلے گئے ہیں۔ میاں محمد نوازشریف نے برطانیہ چھوڑے بغیر برطانیہ میں قیام میں توسیع کی درخواست ہوم آفس سے مسترد ہونے کے بعد فیصلے کیخلاف اپیل دائر کر رکھی تھی جو انہوں نے واپس لے لی ہے، ان کی اپیل برطانوی ہوم آفس میں زیرالتوا تھی، اپیل ابھی تک سنی نہیں گئی تھی اور تاریخ دی جا رہی تھیں۔
ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف، حسین نواز، مریم نوازشریف اور ان کا بیٹا جنید صفدر لندن سے یورپ 10 دن کے لیے چلے گئے ہیں جہاں وہ 5 یورپی ممالک کا دورہ کریں گے۔
ذرائع کے مطابق میاں محمد نوازشریف علاج کیلئے امریکہ بھی جائیں گے جہاں ان کا آپریشن ہو گا اور بعد میں وطن واپسی کا ٹائم فریم دیا جائے گا، وہ اپنے خاندان کے ہمراہ آج یورپ کے لیے روانہ ہوئے ہیں، سابق وزیراعظم وقائد مسلم لیگ ن میاں محمد نوازشریف 20 نومبر 2019ء کو علاج کی غرض سے لاہور سے لندن روانہ ہوئے تھے جہاں ان کچھ ہی دن پہلے سفارتی پاسپورٹ جاری کیا گیا تھا۔
میاں محمد نوازشریف 3 سال بعد لندن سے باہر پہلی بار کسی اور ملک گئے ہیں، مریم نوازشریف اور خاندان کے دیگر افراد بھی ان کے ساتھ ہیں۔
ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کو پاکستان واپسی سے قبل امریکہ میں علاج مکمل کرانے کی تجویز دی گئی تھی، میاں محمد نوازشریف کی شریانوں کا علاج امریکہ ہو گا جس کے لیے امریکہ روانگی کیلئے خاندان کی طرف سے سفارتخانے سے رابطے کیے گئے ہیں۔ سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے پارٹی رہنمائوں کو شیڈول سے آگاہ کیا ہے۔
میاں محمد نوازشریف کو سفارتی پاسپورٹ ملنے کے بعد امریکہ جانے کا مشورہ دیا گیا تھا۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ امریکہ سے واپسی پر برطانیہ میں بھی ان کا ایک آپریشن ہونا ہے جس کے بعد وہ پاکستان واپسی کا ٹائم فریم دینگے، مریم نوازشریف بھی ان کے ہمراہ واپس آئیں گے۔