نواز شریف ذاتی عناد سے باہر نہیں نکل رہے، تجزیہ کار

nawah1i1h21.jpg


سینئر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ نواز شریف اپنی ذات سے باہر نہیں نکل رہے اور ان کے فیصلے اپنی ہی جماعت کے حکومت کیلئے مشکل کھڑی کررہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ججزکے خط کے معاملے پر فریق بننے سے متعلق نواز شریف کے فیصلے کے حوالے سے سینئر تجزیہ کاروں نے جیو نیوز کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں رائے دیتے ہوئے اسے نواز شریف کا اپنی ذات کو فائدہ پہنچانے کیلئے کیا گیا فیصلہ قرار دیا۔

سینئر تجزیہ کار مظہر عباس نے کہا کہ نواز شریف موجودہ حکومت کیلئے مسائل کھڑے کررہے ہیں یہ صرف ججز کے خط کے معاملے میں فریق بننے کے فیصلے کی بنیاد پر نہیں کہہ رہا بلکہ نواز شریف کیمپ کے ن لیگی رہنماؤں کی جانب سے سامنے آنے والے بیانات بھی اس کی وجہ ہیں، کیونکہ رانا ثناء اللہ اور میاں جاوید لطیف جیسے لوگ جو بیانات دے رہے ہیں طاقتور حلقے ان بیانات کو اچھی نظر سے نہیں دیکھا جارہا۔
https://twitter.com/x/status/1779164680251916324
انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کی سیاست کا فائدہ شہباز شریف یا ان کی حکومت کو نہیں پہنچے گا، ایسا لگ رہا ہے کہ نواز شریف صرف اپنی ذات کے بارے میں سوچ رہے ہیں، انہوں نے خود شہباز شریف کو وزیراعظم بنایا ، انہوں نے یہ چیلنج خود قبول کیوں نہیں کیا؟میاں نواز شریف کو یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ انہیں ن لیگ کی سیاست کرنی ہے یا اپنی ذات کیلئے سیاست کرنی ہے۔

مظہر عباس نے کہا کہ ججز کے خط کے کیس میں فریق بن کر نواز شریف کون سا ریلیف لینا چاہ رہے ہیں، کیا وہ بھٹو کی سزا کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کی طرح یہ چاہ رہے ہیں کہ 2017 کے فیصلے کو غلط قرار دیا جائے؟ کیا وہ گوجرانوالہ کی تقریر والی سیاست کرنا چاہ رہے ہیں یا کوئی نیا بیانیہ دینا چاہ رہے ہیں؟ نواز شریف کی سیاست کو دیکھ کر یہی اخذ کیا جاسکتا ہے کہ وہ صرف اپنی ذات کے حوالے سے سوچ رہے ہیں۔

پروگرام میں شریک سینئر تجزیہ کار اعزاز سید نے کہا کہ نواز شریف 2024 کےبجائے 2016 میں رہ رہے ہیں، نواز شریف اپنے ذاتی معاملات سے باہر نہیں نکلے، وہ ابھی تک اسی بات میں پھنسے ہوئے ہیں کہ انہیں کس طرح نکال دیا گیا، جب تک وہ اپنے معاملات کو موجودہ حالات کے ساتھ نہیں جوڑیں گے وہ آگے نہیں بڑھ سکیں گے۔
https://twitter.com/x/status/1779164340421030198
اعزاز سید نے مزید کہا کہ 8 فروری کے انتخابات نے ثابت کردیا کہ ن لیگ بطور پارٹی وینٹی لیٹر پر جاچکے ہیں، نواز شریف آؤٹ ڈیٹڈ باتیں جب تک کرتے رہیں گے وہ سیاست میں واپس نہیں آسکیں گے، سیاست میں واپس آنے کیلئے بولڈ فیصلے کرنے ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب بولڈ فیصلے کیے جائیں گے تو مرکز میں نواز شریف کے بھائی کی حکومت اور پنجاب میں بیٹی کی حکومت قربان کرنی پڑے گی، کیا یہ اس وقت اپنی دونوں حکومتیں قربان کرنے کیلئے تیار ہیں؟