صدر آصف علی زرادی اور پیپلز پارٹی سے وفاداری نبھانے کے لئے آر او اے نے انتہا کردی,نواب شاہ کے حلقہ این اے 207 کے ریٹرننگ افیسر علی شیر جمالی نے آصف علی زرداری سے وفا کی تاریخ رقم کر تے ہوئے محترمہ آصفہ بھٹو زرداری کو بلا مقابلہ جیتانے کے لیے این اے 207 میں اپوزیشن کے جن جن امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ان سب کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیئے اور صرف پاکستان پیپلز پارٹی کی امیدوار محترمہ آصفہ بھٹو زرداری کے فارم ہی منطور کیے, ریٹرننگ افسر نے محترمہ آصفہ بھٹو زرداری کو بلا مقابلہ رکن قومی اسمبلی بنا دیا ہے۔
جمعہ کو آر او علی شیر جمالی کی جانب سے جاری کردہ فہرست کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں سردار شیر محمد رند بلوچ اور ان کے صاحبزادے میر بہاول رند، تحریک لبیک پاکستان کے ایڈووکیٹ سعید احمد کے کاغذات نامزدگی فارم جمع کرائے گئے ہیں۔
جمعیت علمائے اسلام-فضل کے ذاکر حسین جمالی، اور علی اکبر جمالی، سید عاکف حسین اور غلام مصطفی رند کو مسترد کر دیا گیا ہے۔ تاہم پیپلز پارٹی کے اہم مدمقابل محترمہ بھٹو زرداری اور عبدالرسول بروہی، امان اللہ سولنگی اور معراج احمد کے فارم منظور کر لیے گئے۔
آر او آفس نے سات امیدواروں کے کاغذات مسترد ہونے کی وجوہات کی وضاحت نہیں کی لیکن ذرائع نے انکشاف کیا کہ رند کو ایک کیس میں مفرور ظاہر کرنے والی دستاویز آر او کو جمع کرائی گئی تھی اور مسٹر رند کے حریفوں کو یقین تھا کہ وہ کوئی ریلیف حاصل نہیں کر سکیں گے۔
نواب شاہ میں آصفہ بھٹو کے فارم کی جانچ پڑتال کیلئے پیپلزپارٹی کی قانونی ٹیم آراو کے دفتر پہنچی، جس میں فاروق ایچ نائیک،صوبائی وزیر جیل خانہ جات، صوبائی وزیر داخلہ و وزیر قانون شامل تھے۔
پیپلزپارٹی کی قانونی ٹیم کی موجودگی میں جانچ پڑتال ہوئی اور آر او نےکاغذات مکمل ہونےپرمنظوری دے دی، آصفہ بھٹو زرداری ضمنی الیکشن میں این اے دوسات سے انتخاب لڑیں گی۔
اس موقع پر معروف قانونی وکیل فاروق ایچ نائیک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آصفہ بھٹو زرداری کے نامزدگی فارم کی آج جانچ پڑتال تھی، آصفہ بی بی کو پارٹی ٹکٹ بھی دیدیا گیا، آصفہ بی بی کے نامزدگی فارم منظور کرلئے گئے ہیں، آصفہ بی بی پہلی بار قومی اس مبلی کی نشست پر انشاء جیتے گی اور پہلی بار یہاں سے قومی اسمبلی کی ممبر ہوں گی۔