
انسداد دہشت گردی عدالت نے نقیب اللہ قتل کیس میں مرکزی ملزم راؤ انوار سمیت تمام ملزمان کو بری کر دیا اور کہا پراسیکیوشن ملزمان کیخلاف الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہی ہے۔ دوران سماعت راؤانوار سمیت دیگر ملزمان کمرہ عدالت میں موجود تھے۔
نقیب قتل کی تفتیش کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی نے راؤ انوار کو نقیب اللہ کے ماورائے عدالت قتل کا ذمہ دار ٹھہرا یا گیا تھا، تاہم بعد ازاں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مرکزی ملزم اور سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو رہا کردیا تھا۔
مرکزی ملزم راؤ انوار کی بریت پر صحافی، سیاسی شخصیات اور سوشل میڈیا صارفین نے ردعمل دیا اور صحافی ماریہ میمن نے کہا کہ راؤ انوار کی بریت ریاست کی طرف سے صاف پیغام ہے کہ جس میں سکت ہے وہ اپنے حصہ کا انصاف بزور طاقت چھین سکتا ہے تو چھین لے۔ آپ ہی مدعی، گواہ اور منصف بن کر اپنے فیصلے خود کر لیں کیونکہ ریاست سگا اور سوتیلا دیکھ کر آپ کی مدد کو آئے گی۔
https://twitter.com/x/status/1617480317786554368
اینکر امیر عباس نے کہا کہا تھا نہ آپکو کہ مرکزی ملزم راو انوار بری ہو رہا ہے۔ استغاثہ کے 7 گواہ اپنے بیان سے ہی مکر گئے، میں تو پہلے دن سے ہی کہہ رہا تھا کہ راو انوار بری ہو گا تو پھر 5 سال انصاف کا ڈرامہ رچانے کی کیا ضرورت تھی، آپ مائی باپ ہیں، پہلے دن ہی چھوڑ دیتے۔ جانتے ہیں راو انوار کن کا اثاثہ ہے؟
https://twitter.com/x/status/1617467515034124288
عمران افضل راجہ نے لکھا کہ “بالکل راؤ انوار کی طرح محسن نقوی بھی زرداری کا بچہ ہے” بغل بچہ
https://twitter.com/x/status/1617500774388436992
رضوان غلزئی نے کہا کہ جرنل باجوے کے این آر او سے راؤ انوار بھی مستفید ہوگیا۔ کلبھوشن کو کب چھوڑ رہے ہیں؟
https://twitter.com/x/status/1617551648095891456
فیض اللہ خان نے کہا کہ انصاف ہوگیا راؤ انوار بری ، بس یہ احتجاج اور شور شار کے سبب پانچ سال لے لئیے ورنہ فیصلہ تو پہلے دن ہی یہی ہونا تھا۔
https://twitter.com/x/status/1617467770127675393
میر محمد علی خان نے کہا نقیب اللہ محسود کے کیس میں راؤ انوار اور تمام دیگر افسران باعزت بری۔ ایسا کرو ساری جیلیں ہی کھول دو۔
https://twitter.com/x/status/1617467351535915009
اینکر اویس منگل والہ نے راؤ انوار کو حضرت راؤ انوار رحمتہ اللہ علیہ لکھا۔
https://twitter.com/x/status/1617592791374368769
سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا کہ ایک اور قتل ناحق انصاف کے نظام کی نظر ہوا، نقیب اللہ کے قاتل بھی عدالتی نظام کو عطا تارڑ کا نشان دکھاتے ہوئے روانہ ہوئے ، ظلم کی انتہا ہوئی ہے، ملک اہل ہوس کے ہاتھوں میں ہے راؤانوار کی بریت ایک ایسا طمانچہ ہے جس کا نشان ایک عرصہ عدالتوں کے رخسار پر رہے گا۔
https://twitter.com/x/status/1617510737026646018
جمیل فاروقی نے کہا نظام انصاف کو باریکی سے سمجھنا ہے تو نقیب اللہ محسود قتل کیس کا 4 سالہ خلاصہ پڑھ لیں ، انصاف کے در پر ایڑیاں رگڑ رگڑ کر انصاف مانگنے والے مقتول کے لاچار والد کو کم و بیش 4 سال بعد ملزم راؤ انوار سمیت تمام ملزمان کے بری ہونے کی صورت میں انصاف ملا ہے، الامان الحفیظ
https://twitter.com/x/status/1617503835576233989
سوشل ایکٹوسٹ علی زئی نے لکھا کہ راؤ انوار نے مجرموں پر گولی چلائی تھی نقیب اللہ چھلانگ لگا کر گولی کے سامنے آ گیا تھا، راؤ انوار تمام ملزمان سمیت بری۔ (مقبوضہ پاکستان)
https://twitter.com/x/status/1617498954681253888
جبکہ ایک صارف نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ عزیر بلوچ کے بعد زرداری کا بہادر بچہ راؤ انوار بھی بری، پس ثابت ہوا آپ کا جرم خواہ کتنا ہی گھناؤنا کیوں نا ہو اگر آپ کو سیاسی مافیا کی پُشت پناہی حاصل ہے تو بے فکر رہیں۔
https://twitter.com/x/status/1617466986057052160
یاد رہے جنوری 2019 کو ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں پولیس ٹیم نے شاہ لطیف ٹاؤن میں پولیس مقابلہ کا دعویٰ کیا تھا، ٹیم کا مؤقف تھا کہ خطرناک دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے اس کارروائی میں پولیس نے جوابی فائرنگ کرتے ہوئے چار ملزمان کو ہلاک کیا تھا، ہلاک ہونے والوں میں نوجوان نقیب اللہ بھی شامل تھا۔
سوشل میڈیا پر چلنے والی مہم کے بعد اس واقعے کے خلاف عوامی تحریک شروع ہوئی، جس کے نتیجے میں پولیس مقابلے کی تحقیقات شروع ہوئیں، ایس ایس پی رائو انوار کو عہدے سے معطل کرکے مقابلہ کو جعلی قرار دے گیا تھا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/4raoanwasmrecton.jpg