Amal
Chief Minister (5k+ posts)
- Featured Thumbs
- https://shanurdu.com/wp-content/uploads/2021/11/images-4-1.jpg
عمداً نماز کو ترک کرنے والے کی قضا کا حکم :جس شخص پر نماز واجب ہو اور وہ جان بوجھ کر بلا کسی شرعی عذر کے اس کو ترک کردے تو اس کے اوپر قضا ہے یا نہیں ؟جمہور کا مذہب یہ ہے کہ جو شخص جان بوجھ کر نماز چھوڑ دے یہاں تک کہ اس کا وقت نکل جائے تو اگر وہ اس نماز کی قضا کرتا ہے تو وہ مقبول نہیں اس لیے چاہیے کہ وہ نیک اعمال کرے ،کثرت سے نوافل پڑھے ساتھ ہی ساتھ توبہ واستغفار بھی کرے تاکہ قیامت کے دن اس کے نیک اعمال کا پلڑا بھاری ہو یہی محدثین اور بہت سے سلف صالحین کا بھی مسلک ہے جن میں حسن بصری ،ابو بکر الحمیدی ،ابن قیم الجوزیہ اور ابن رجب حنبلی رحمہم اللہ وغیرہم ہیں ۔[مسند حمیدی:۲؍۳۶۱]
یہی راجح ہے ۔اس کو راجح قرار دیا ہے علامہ ابن حزم رحمہ اللہ [المحلی لابن حزم:۲؍۲۳۵]علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ [المجموع الفتاوی:۲۲؍۴۰]اور علامہ شوکانی رحمہ اللہ نے[نیل الاوطار:۳؍۱۷۵]
ان تمام لوگوں کی دلیل اللہ کا یہ فرمان ہے
:(فان تابوا وأقاموا الصلوۃ وآتو االزکوۃ فخلوا سبیلھم )[التوبہ:۵]
اگر وہ توبہ کرلیں اور نماز قائم کرنے لگ جائیں تو ان کے راستے خالی کردو ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|