پاکستان کے حرام خور میڈیا چینلز کو اب بند ہو جانا چاہیے کیونکہ عوام کے پاس ان حرام خور میڈیا چینلز کی ملک دشمنی اورعوام دشمنی پر مبنی نیوز اور ٹاک شوز اور ان میڈیا چینلز کی جھوٹ اور بکواسیات سننے کا ٹائم نہیں ھے حرام خور چینلز کے حرام خور صحافیوں کے ٹولے کو بیروزگاری سے بچانے کے لیئے حکومت کو ان کو رینجرز اور افواج پاکستان میں بھرتی کرا کر پاکستان کی سرحدوں پر اور سیاچن گلیشیئر پر بھیجا جائے اس کام کے ہونے سے ملک اور عوام کو تین فائدے ہونگے ایک عوام ان چینلز کے جھوٹ بکواسیات بدگمانیوں کے شر سے اور اپنے ہی ملک کے خلاف پروپیگنڈا کرنے سے بچ جانے گا دوسرا بڑا فائدہ یہ ہوگا کہ حرام خور صحافیوں کے ٹولے میں ملک سے محبت پیدا ہو جائے گی تیسرا فائدہ یہ ہوگا کہ یہ حرام خور میڈیا کے صحافیوں کا ٹولہ بیروزگاری سے بچ جائے گا
پاکستان کے حرام خور میڈیا چینلز اور ان کے حرام خور صحافیوں کے حرام خور صحافت جس میں جھوٹ بدگمانیوں کی بکواسیات کا پروپیگنڈا جو اس ملک اور عوام کی ضرورت نہیں ھے ان کو بند ہو جانا چاہیے ھے اور ان کے حرام خور صحافیوں کو اپنے ملک کے خلاف پروپیگنڈا کرنے سے بچانے کے لیئے اور ان حرام خور صحافیوں کو بیروزگاری سے بھی بچانے کی خاطر رینجرز اور افواج پاکستان میں بھرتی کرا کر سرحدوں پر بھیجا جائے تاکہ ان کے دلوں میں ملک اور قوم سے محبت کا جذبہ پیدا ہو۔اور اپنے ذاتی مفادات سے یہ میڈیا کا ٹولہ باہر نکلےپاکستانی میڈیا پرسنز کی مثال پٹواری، پولیس، اور وکیلوں کی طرح ہے
ھر اچھی بری خبر میں سے بلیک میلنگ کا عرق نکال کر بیچنے، اور اپنی جیبیں بھرنے کا سوچتے ہیں