میرا پاسپورٹ 3سال اس کیس میں ضبط رہا جو کیس بنا ہی نہیں: مریم نواز

maryam-nawaz-passort-imran-khan-lhc-cc.jpg


لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے ہدایت کے بعد نائب صدر مسلم لیگ (ن) مریم نواز کو پاسپورٹ واپس کردیا گیا ہے۔

مریم نواز نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پاسپورٹ واپسی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ "الحمدُللہ میرا پاسپورٹ مجھے واپس کر دیا گیا ہے، مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ پاسپورٹ اس کیس میں 3 سال ضبط رہا جو کیس میرے خلاف کبھی بنا ہی نہیں"۔

https://twitter.com/x/status/1576845399129587713
انہوں نے مزید لکھا کہ میرے جلسوں کے خوف سے فتنہ نے مجھے تفتیش کے لیے 3 ماہ نیب میں حبسِ بے جا اور کوٹ لکھپت جیل میں ڈیتھ سیل میں رکھا مگر کیس آج تک فائل نہیں ہوا۔

یاد رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے انہیں سفری دستاویز واپس کرنے کی ہدایت کی تھی۔ کیونکہ نیب نے مریم نواز کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں پاسپورٹ واپسی کے لیے دائر درخواست کی مخالفت نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔


اس درخواست پر چیف جسٹس امیر بھٹی کی سربراہی میں 3 رکنی فل بینچ نے درخواست کی سماعت کی۔ دوران سماعت مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ گزشتہ سماعت پر وقت پر عدالت نہ پہنچنے پر معذرت چاہتا ہوں چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کوئی بات نہیں۔

واضح رہے کہ چند ہفتے قبل لاہور ہائیکورٹ میں مریم نواز نے اپنے وکیل امجد پرویز کی وساطت سے پاسپورٹ واپسی کی درخواست دائر کی تھی۔

درخواست میں مریم نواز کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالتی حکم پر پاسپورٹ ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس میں ہے، قومی احتساب بیورو ابھی تک چوہدری شوگر مل کے حوالے سے تحقیقات کا چالان پیش نہیں کر سکا اور عدالت نے میرٹ پر ضمانت منظور کی۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ طویل عرصے کے لیے کسی شخص کو اس کے بنیادی حق سے محروم نہیں رکھا جاسکتا، عدالت پاسپورٹ واپس کرنے کا حکم دے۔
 
Last edited: