
لاہور میں پاکستان مخالف بیان دینے والے بھارتی شاعر و نغمہ نگار جاوید اختر نے کہا کہ اہم یہ نہیں کہ میں نےکیا کہا اہم یہ ہے کہ اس حال میں موجود لوگوں نے میرے بیان پر تالیاں بجائیں۔
بھارتی خبررساں ادارے کے پروگرام میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے جاوید اختر نے کہا کہ میں تو کہوں گا میرا وہاں کھڑے ہوکر کچھ کہنا اہم نہیں ہے، اہم یہ ہے کہ وہ ہال جہاں میں گفتگو کررہا تھا پاکستانیوں سے بھرا ہوا تھا تالیوں سے گونج اٹھا۔
پروگرام کے میزبان نے جاوید اختر کے آرٹس کونسل میں دیئے گئے بیان کو دہراتےہوئے کہا کہ جب آپ نے پاکستان کو ممبئی حملوں کا ذمہ دار ٹھہرایا تب ہال میں موجود لوگوں نے کیا ردعمل دیا تو جاوید اختر نے کہا کہ آپ ویڈیوز دیکھیں لوگوں نے تالیاں بجائیں تھیں، انہوں نے مجھ سے اتفاق کا اظہار کیا، جو لوگ دہشت گردی کررہے ہیں پاکستان میں صرف وہی لوگ نہیں رہتے وہاں اور لوگ بھی ہیں جو بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔
خیال رہے کہ لاہور کے الحمراآرٹس کونسل میں منعقد فیض احمد فیض فیسٹیول میں شرکت کیلئے بھارت سے آنے والے مشہور شاعر و نغمہ نگار جاوید اختر نے پاکستانی سرزمین پر کھڑے ہوکر ممبئی حملوں کی ذمہ داری پاکستان پر ڈالی ۔
جاوید اختر نے یہ بیان اس وقت دیا جب ان سے پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات سے متعلق سوال کیا گیا ، جاوید اختر کا کہنا تھا کہ میں اس سوال کا جواب دینے کی پوزیشن میں نہیں ہوں، یہ وہ لوگ بہتر جانتے ہیں کہ کیا ہورہا ہےجو اقتدار میں رہتے ہیں، پاکستانی حکومت، عوام اور پاک فوج کی سوچ ایک نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ میں یہاں تکلف سے کام نہیں لوں گا، ہم نےاپنے ملک میں نصرف فتح علی خان اور مہدی حسن کے بڑے فنکشنز کیے آپ نے اپنے ملک میں کبھی لتا منگیشکر کا کوئی فنکشن کیوں نہیں کیا، ہم ممبئی کے لوگ ہیں ہمارے شہر پر حملہ ہوا، حملہ آور ناروے یا مصر سے نہیں آئے تھے، وہ دہشت گرد یہیں آپ کے ملک میں گھوم رہے ہیں۔
جاوید اختر نے کہا کہ اس صورتحال میں اگر کسی بھارت کے دل میں آپ کیلئے شکایت ہے تو برا مت مانیں،ہمیں ایک دوسرے کو الزام نہیں دینا چاہئے ، اس سے معاملات نہیں سلجھیں گے، تاہم آج کل دونوں ملکوں کے درمیان جو فضا اتنی گرم ہے وہ کم ہونی چاہیے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/17javedaakhttararsrsrrsr.jpg
Last edited by a moderator: