asadrehman
Chief Minister (5k+ posts)
عبدالمالک صاحب مسئلہ یہ ہے کہ یہاں ہم لکھتے ہی کیوں ہیں۔ یہاں لکھنے اور جواب دینے کا حق صرف حیدر شاہ قبیل جیسے لوگوں کا ہے۔ میں نے کیا آپ سے درخواست نہیں کی تھی؟ حیدر کو ہم پہ بہت غصہ تھا تو مضمون مار بیٹھے، مجھے دکھائیں ایک لفظ نکال کر کے کسی پہ پہلے میں نے پرسنل اٹیک کیا ہو۔ باقیوں کا نہیں صرف اسی مضمون کی بات کروں، ادھر ہم پہ اٹیک ہوا، چلو ادب پارے کے نام پہ برداشت کر لیا، پھر اس اٹیک کو انڈورس کیا گیا، پھر ہم نے صرف اسی ٹون میں اور انہی کرداروں کے ساتھ جواب دیا، نتیجہ ہم ہی سہولت کار بھی اور ذمہ دار بھی۔ یہ شعر خود میرے اور آپ کی نظر۔۔۔
شکریہ اسد رحمان صاحب ! موصوف نے اپنی گزشتہ تھریڈ میں اپنی پسند کی تاریخ بیان کی ٹھیک ہے وہ ان کا حق تھا جوابا" میں نے کچھ ٹھوس تاریخی حقائق بیان کئے تو
حضرت نے یہ جانے بنا کہ میرا عقیدہ اور مذھب کیا ہے اورتاریخی حقائق کا جواب دینے کی بجائے اپنے مخالف فرقے کے عقائد اور ان کی تضحیک شروع کردی بالفرض محال اگر میرا یا کسی اور ممبر کا وہی عقیدہ ہے جس کی شاہ جی تضحیک کررہے تھے تو کیا اس افغانی شاہ کو یہ زیب دیتا تھا
میں نے کم از کم دو دفعہ شاہ جی کو فرقہ واریت نا پھیلانے اور دلیل کا جواب دلیل سے دینے کی درخواست کی مگر بے سود اور پھر اس کے بعد جو ہوا اس کے آپ شاہد ہیں
دراصل مسلئہ یہ ہے شاہ جی جو لکھتے ہیں وہ یہ سمجھ کر تحریر فرماتے ہیں کہ
بس جو قلم سے نکل گیا اسے آمنا،صدقنا کہتے ہوئے مانو ورنہ شواریں گیلی کردوں گا
مچھروں،مینڈکوں اور جگنوؤں کی اوقات ہی کیا جو( منشی پریم چند،راجندرسنگھ بیدی،کرشن چندر،خوشونت سنگھ اور دیوان سنگھ مفتون) ثانی کے لکھے ہوئے کسی ایک لفظ سے اختلاف کی جرآت کر سکے
تو ٹھیک ہے وہ اپنی خو نہ چھوڑیں گے ہم اپنی وضع کیوں بدلیں
چلتے،چلتے علی سردار جعفری کا یہ شعر آپ کی نذر ہے
فصل گل فصل خزاں جو بھی ہو خوش دل رہیے
کوئی موسم ہو ہر اک رنگ میں کامل رہیے
سنگ باری ہی مقدر تھی تیرے اے اسد
امیرِ شہر سے تو سوال کی جسارت کر بیٹھا