شاہ جی 'جگنو' کی بات تو 'جگنو' کر ہی لے گا، 'مچھر' بھی اپنی بات خود کرنے کے قابل ہیں اور وہ یہ بھی بتا دیں گے کہ وہ 'مچھر' ہیں یا 'مقامیوں کے اندر موجود مچھر' مارنے والے۔ البتہ آپ کی تحریر پڑھ کر وہ مشہورِ زمانہ ڈائیلاگ یاد آ رہا ہے۔ ایک مچھر نے سالا دیر کے پٹھان کو ۔۔۔۔ بنا دیا۔ نورِ مجسم، حُسنِ آفتاب، رشکِ قمر اور حُسنِ کامل کو امید ہے سمجھ آ 'گئی' ہو 'گا'۔ ویسے کچھ "منافق گندی مکھیاں" 'مقامی حُسن' کی حفاظت پہ مامور ہیں، اِس لیے حُسن کو ناچتے ناچتے اپنے گھنگرو توڑنے کی اتنی جلدی نہیں کرنی چاہیے۔ بوقتِ ضرورت منافق مکھی جی جی برگئیڈ کو بھی بلا لائے گی، ویسے ان 'پوتر مکھیوں' پہ ترس آتا ہے بیچاری جب بیٹھتی ہیں گند پہ بیٹھتی ہے البتہ منافق ہیں نہ، اس لیے انہیں جگنو کے سچ سنتے چکر آ جاتے ہیں اور 'کھوتوں' کے 'گلدستے' ان پہ عطر کی بالٹیاں انڈیل جاتے ہیں۔
تھوڑے کو بہت سمجھیں نیز گالیوں سے پرہیز کریں اور سچ پڑھ کر اپنا بلڈ پریشر نہ بڑھوائیں اور اس کے بات کا ہر جگہ رونا نا روئیں کہ 'حُسن' نے تو ٹاٹ پہ بیٹھ کر پڑھا ہے کیونکہ 'حُسن' نے 'جدھر' بیٹھ کے بھی پڑھا ہو زرداری والی ہونا اس کا مقدر بن 'گیا' ہے، چاہے 'مچھر' سے ہو، چاہے 'جگنو' سے یا چاہے 'تنقید نگار' سے۔ 'ماروی میمن' کا سایہ عاطفت اور فیڈر 'دیر کے مقامی شاہی پٹھانی حُسن' کو مبارک ہو۔
برنال کا آرڈر کر دیا ہے حُسن اور مکھیاں بوقتِ ضرورت استعمال کرتی رہیں، شاید افاقہ ہو جائے لیکن جو حالت ہو گئی ہے اوپر میرا کومنٹ پڑھنے کے بعد، گِریس سے کم ان کو سکون نہیں ملے گا۔
کومنٹ نظرِ جگنو و دوست احباب جنہوں نے حسن کو ایک ڈنگ سے ۔۔۔۔ بنا ڈالا۔