Haidar Ali Shah
MPA (400+ posts)
سنو دوستوں تنقید کرنا اور سرٹیفیکٹ بانٹنا بہت آسان ہوتا ہے۔ مجھے خواہ کچھ بھی سمجھو میں تو "اپنی" مرضی کا سچ ضرور لکھو گا. میرے پہلے پوسٹ "مداری" نے دنیا ادب میں تہلکہ مچا دیا تھا. ویانہ کے فلم فسٹیول کے منتظمین میرے پاؤں پڑ گئے تھے کہ اس پر فلم بنا لو یا ہمیں فلم بنانے دو لیکن میں نے بھی "چائے والے" ارشد خان کی طرح انکار کر دیا چونکہ میں دیر کا پٹھان ہو اس لئے اپنی بات سے پھیر نہیں سکتا ارشد خان نے شہر کا پانی پی لیا ہے اسلئے وہ اپنی کسی بات پر قائم نہیں رہے گا.
اللہ نے مجھے اچھی خاصی "شکل" دی ہے لیکن میں "چائی" نہیں بیجتا البتہ پندرہ سال کی عمر میں اخبار ضرور بیجا ہے بس بات قسمت کی ہوتی ہے اس وقت "ٹویٹر" "ایجاد" نہیں ہوا تھا ورنہ کوئی نہ کوئی میرا فوٹو لگا کر ارشد کی شہرت سے ہوا نکال لیتا.** اللہ نظر بد سے بچائے جب پاکستان میں تھا تو لوڈشیڈنگ کے دوران کھبی "لالٹین" یا گیس چولھے کی لیمپ کی ضرورت نہیں پڑی بجلی کے جاتے ہی میں گھر کے بیچ میں بیٹھ جاتا اور اندھیرے "چھٹ" جاتے . ایسی روشنی سب کو راس نہیں آتی مجھے ایک طرف مچھروں سے بہت تکلیف ملتی تھی کہ وہ میرا "حسن اور روشنی" چرانا چاہتے تھے تو دوسری طرف "جگنو" مجھے "رقیب" سمجھ بیٹھے تھے. میں نے "مچھروں" کو دلائل سے قائل کرنے کی کوشش کی لیکن افسوس صد افسوس وہ نہیں سمجھے بلکہ سننے کے بجائے میرے کانوں میں ابن خلدون ابن خلدون کرکے بنبنانا ذیادہ بہتر سمجھا* ایک دن میرے "حسن" اور "روشنی" کے زد میں آکر جل گئے ان سے اچھے پھدک پھدک کرتے وہ مینڈک نکلے جن کو بہت کچھ سمجھ میں آگیا.
جگنو سے اج تک مذاکرات جاری ہے کھبی وہ سمجھ جاتے ہے اور کھبی سمجھانے پر اٌتر آتے ہے. جگنو نرم مزاج ہوتے ہے مجھے ڈر ہے کیسی دن ان کے "صبر" کا پیمانہ لبریز ہوجائے گا. لیکن میری ایک گزارش ہے کے ضروری نہیں کے ہم اکھٹے چلے میری بھی کچھ مجبوریاں ہے اور تمہیں بھی حسن سے ڈر لگتا ہے.* میں روشنی بانٹ رہا ہو تم بھی بانٹو ضروری نہیں کہ ہمارے بانٹنے سے اندھیرے فنا ہو جائے ضروری نہیں. یہ بالکل ضروری نہیں... ہوسکتا ہے یہ اندھیرے تمہیں بھی اور مجھے یعنی جمالِ یوسف کو نگل جائے لیکن میں کوشش کرونگا تم بھی کرنا. کچھ لوگ ضمیر کو جوابدہ ہوتے ہیں میں تو ہو کیا تم بھی ہو؟
نوٹ..... آج کھل کر تنقید کی اجازت ہے کیونکہ میں نے جو لکھا ہے وہ بہت کم لوگ سمجھے گے. اس لئے نہیں کے میں بہت سمجھدار ہو بلکہ اس لئے کے میرے تنقید نگار مضمون کے بجائے املا کے غلطیاں ڈھونڈتے ہیں جو میں ڈٹ کر کرتا ہو. یہ ایک مزاحیہ مضمون ہے شکریہ
اللہ نے مجھے اچھی خاصی "شکل" دی ہے لیکن میں "چائی" نہیں بیجتا البتہ پندرہ سال کی عمر میں اخبار ضرور بیجا ہے بس بات قسمت کی ہوتی ہے اس وقت "ٹویٹر" "ایجاد" نہیں ہوا تھا ورنہ کوئی نہ کوئی میرا فوٹو لگا کر ارشد کی شہرت سے ہوا نکال لیتا.** اللہ نظر بد سے بچائے جب پاکستان میں تھا تو لوڈشیڈنگ کے دوران کھبی "لالٹین" یا گیس چولھے کی لیمپ کی ضرورت نہیں پڑی بجلی کے جاتے ہی میں گھر کے بیچ میں بیٹھ جاتا اور اندھیرے "چھٹ" جاتے . ایسی روشنی سب کو راس نہیں آتی مجھے ایک طرف مچھروں سے بہت تکلیف ملتی تھی کہ وہ میرا "حسن اور روشنی" چرانا چاہتے تھے تو دوسری طرف "جگنو" مجھے "رقیب" سمجھ بیٹھے تھے. میں نے "مچھروں" کو دلائل سے قائل کرنے کی کوشش کی لیکن افسوس صد افسوس وہ نہیں سمجھے بلکہ سننے کے بجائے میرے کانوں میں ابن خلدون ابن خلدون کرکے بنبنانا ذیادہ بہتر سمجھا* ایک دن میرے "حسن" اور "روشنی" کے زد میں آکر جل گئے ان سے اچھے پھدک پھدک کرتے وہ مینڈک نکلے جن کو بہت کچھ سمجھ میں آگیا.
جگنو سے اج تک مذاکرات جاری ہے کھبی وہ سمجھ جاتے ہے اور کھبی سمجھانے پر اٌتر آتے ہے. جگنو نرم مزاج ہوتے ہے مجھے ڈر ہے کیسی دن ان کے "صبر" کا پیمانہ لبریز ہوجائے گا. لیکن میری ایک گزارش ہے کے ضروری نہیں کے ہم اکھٹے چلے میری بھی کچھ مجبوریاں ہے اور تمہیں بھی حسن سے ڈر لگتا ہے.* میں روشنی بانٹ رہا ہو تم بھی بانٹو ضروری نہیں کہ ہمارے بانٹنے سے اندھیرے فنا ہو جائے ضروری نہیں. یہ بالکل ضروری نہیں... ہوسکتا ہے یہ اندھیرے تمہیں بھی اور مجھے یعنی جمالِ یوسف کو نگل جائے لیکن میں کوشش کرونگا تم بھی کرنا. کچھ لوگ ضمیر کو جوابدہ ہوتے ہیں میں تو ہو کیا تم بھی ہو؟
نوٹ..... آج کھل کر تنقید کی اجازت ہے کیونکہ میں نے جو لکھا ہے وہ بہت کم لوگ سمجھے گے. اس لئے نہیں کے میں بہت سمجھدار ہو بلکہ اس لئے کے میرے تنقید نگار مضمون کے بجائے املا کے غلطیاں ڈھونڈتے ہیں جو میں ڈٹ کر کرتا ہو. یہ ایک مزاحیہ مضمون ہے شکریہ
Last edited by a moderator: