
کراچی کی مقامی عدالت نے شہر قائد سے لاہور جاکر پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کے مبینہ اغوا کے کیس میں ملزمان کی عبوری ضمانت منسوخ کر دی ہے۔
آج ہونے والی سماعت میں ایڈیشنل سیشن جج کراچی شرقی نے لاہور جاکر پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کے مبینہ اغوا کے کیس میں ملزمان کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سنا دیا۔
عدالت نے ملزمان کی عبوری ضمانت منسوخ کرتے ہوئے لڑکی کے شوہر ظہیر احمد اور اس کے بھائی شبیر احمد کو حراست میں لینے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے لڑکی کے طبی معائنے کی درخواست بھی منظور کرلی ہے۔ گزشتہ روز عدالت نے پولیس کی جانب سے پیش کردہ چالان منظور کرلیا تاہم زیادتی کی دفعہ خارج کردی تھی۔
کل ایڈیشنل سیشن جج کراچی شرقی نے استفسار کیا تھا کہ زیادتی کی دفعہ نکاح کے ہوتے ہوئے کیسے شامل کی گئی؟
یاد رہے کہ اپریل میں کراچی کے علاقے کورنگی سے لڑکی غائب ہوئی تھی، سوشل میڈیا پر خبر وائرل ہونے کے بعد اس کی تلاش شروع ہوئی۔بعد ازاں معلوم ہوا تھا کہ لڑکی نے لاہور میں ایک نوجوان سے پسند کی شادی کرلی ہے جس سے اس کا موبائل گیم کے ذریعے رابطہ ہوا تھا۔
عدالتی حکم کی روشنی میں لڑکی کو پنجاب سے بازیاب کرایا گیا اور پھرعدالت میں پیش کیا گیا۔عدالت ہی کے حکم پر لڑکی کا طبی معائنہ کیا گیا جس میں اس کی عمر 16 سال سے زیادہ ثابت ہوئی لیکن دوسری میڈیکل رپورٹ میں اسے 14 سے 15 سال کا قرار دیا گیا۔
لڑکی ہی کی درخواست پر پہلے اسے لاہور کے دارالامان منتقل کیا گیا جس کے بعد اسے کراچی لیجایا گیا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/karachi-case-zhr-kazmi.jpg