منشی کہنے پرفوادچوہدری کی گرفتاری لیکن کرپشن کیس میں آصف زرداری کو ریلیف

fawas11h1h1.jpg

حکومتی رٹ اور طریقہ کار پر عوام اب کھل کر بول رہے ہیں اور دہرے معیار پر سوال اٹھا رہے ہیں، پاکستانی سوال اٹھا رہے ہیں کہ الیکشن کمشین کو منشی کہنے پر تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری کو تو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ اربوں روپے کے پارک لین ریفرنس میں آصف زرداری کو ریلیف مل گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق لیگی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ فواد چوہدری کے جرائم ناقابلِ معافی ہیں، آئینی اداروں کے سربراہوں اور ان کے خاندانوں کو ڈرانا دھمکانا ریڈ لائن ہے۔ لیگی ترجمان نے کہا ہے کہ آئینی اداروں کے خلاف مہم چلانا ملک سے غداری ہے۔

ترجمان مسلم لیگ ن کے مطابق فواد چوہدری نے سیاسی نظام میں نفاق کے بیج بوئے، ریاستی اداروں کی تضحیک کی، سیاسی مخالفین کی عزت اچھالنے کی روش ڈالی۔ فواد چوہدری نے آئینی اداروں کے سربراہوں کو قبر تک پہنچانے کا بیان دیا۔

جبکہ دوسری جانب اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نیب ترمیمی ایکٹ میں ترمیم کے بعد سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف پارک لین ریفرنس بھی نیب کو واپس بھجوا دیا۔ احتساب عدالت اسلام آباد کے جج ناصر جاوید رانا نے سماعت کرتے ہوئے کہا کہ دائرہ اختیار ختم ہونے پر اب ریفرنس کی سماعت نہیں کر سکتے۔

عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری سمیت دیگر ملزمان کے خلاف پارک لین ریفرنس پر ترمیمی ایکٹ 2022ء کے بعد عدالتی دائر اختیار ختم ہونے کے باعث سماعت ختم کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔

پٹیشنر کے وکیل فاروق ایچ نائیک عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور مؤقف اختیار کیا کہ ترمیمی ایکٹ کے بعد پارک لینڈ ریفرنس احتساب عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔ نیب کے پراسیکیوٹر عثمان مسعود نے بریت کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے بتایا کہ نیشنل بینک اور ایک نجی بینک کا جوائنٹ ونچر ہوا تھا جس کے تحت 1.5 بلین کا قرض لیا گیا جو بعد میں 2.8 بلین تک بڑھا دیا گیا۔

عدالت نے دلائل سننے کے بعد دائرہ اختیار ختم ہونے کا فیصلہ سناتے ہوئے ریفرنس نیب کو واپس کر دیا۔