
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ملکی معیشت کو نشانہ بنانے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے ، اس فیصلے کے بعد سوشل میڈیا پر پہلے سے زیادہ تنقید شروع ہوگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق آج قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں متعلقہ اداروں کو ملک دشمن ایجنڈے کو فروغ دینے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور سوشل میڈیا پر ملک کی بدنامی کا باعث بننے والے عناصر پر نظر رکھنے اور معیشت پر ابہام پھیلانے والوں سے سختی سے نمٹنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
اس فیصلے پر سوشل میڈیا صارفین سراپا احتجاج بن گئے ہیں، نا صرف سوشل میڈیا صارف بلکہ سیاست دان، صحافی اوردیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد بھی اس فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔
رہنما پی ٹی آئی حماد اظہر نے اس معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اب تباہ حال معیشت کی صورتحال بتانے پربھی ایف آئی آر کٹے گی؟
https://twitter.com/x/status/1609880493331202051
صحافی و پروڈیوسر عدیل راجا نے طنزیہ انداز اپناتے ہوئے لکھا" انڈے تین سو روپے درجن ہوچکے ہیں" اور پھر سوال کیا کہ" اس ٹویٹ پر میرے خلاف کوئی کارروائی تو نہیں ہوگی؟"
https://twitter.com/x/status/1609884869781344257
صحافی علی سلمان علوی نے لکھا کہ اس کارروائی سے روپے کی گرتی ہوئی قدر مستحکم ہو گی، زرِمبادلہ کے ذخائر 50 ارب ڈالر کی نفسیاتی حد پار کر جائیں گے اور پاکستان جلد ہی دیگر ممالک کو آسان شرائط پر قرضے جاری کر پائے گا۔
https://twitter.com/x/status/1609888866756087809
مغیث علی نے بھی طنز کا راستہ اپنایا اور "شوشل" میڈیا اعلامیہ جاری کرتےہوئے کہا کہ" پاکستان ترقی کی منزلیں طے کررہا ہے"۔
https://twitter.com/x/status/1609888835072147457
مقدس فاروق اعوان نے کہا کہ اب معیشت پر بات کرنا بھی جرم ہوگیا، ایسا کرتےہیں معیشت کا نام بدل کر کچھ اور رکھ لیتے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1609884720984358912
https://twitter.com/x/status/1609887038521868288
احمد بیگ نامی صارف نے لکھا کہ حکومت نے ڈوبتی معیشت کا حل نکال لیا، اب شہباز شریف جہا ں سے گزریں گے رجنی کانت کی فلم کی طرح ان کے پیچھے کارخانے ، اسکول اور ہسپتال بنتے چلے جائیں گے۔
https://twitter.com/x/status/1609887547500515328
اکبر نامی شخص بولے کہ کل جو غلطی پی ٹی آئی والے کررہے تھے آج وہ یہ لوگ کررہے ہیں، کیا انہوں نے دوبارہ اپوزیشن میں بیٹھ کر معیشت اور مہنگائی پر تنقید نہیں کرنی؟ یہ سیاسی جماعتیں اپنے "چھتر" کھانے کا انتظام بھی خود ہی کرلیتی ہیں، ایسے کاموں سے معیشت بہتر نہیں ہوگی۔
https://twitter.com/x/status/1609885606049464321
عمران لالیکا نے اس معاملے پر ردعمل کیلئے شاعرانہ انداز اپنایا اور اسے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے اعلامیہ سے منسوب کیا اور کہا کہ" معیشت کی بربادی کرنیوالوں کو کھیر دیں گے
جو معیشت کی بدحالی پر بولے گا اس کو چیر دیں گے"۔
https://twitter.com/x/status/1609885921150648320