
سینئر صحافی معید پیرزادہ اور سربراہ ضیاء لیگ اعجاز الحق ٹوئٹر پر آمنے سامنے۔۔ آج کل پاکستان کے کچھ اینکر ملک سے باہر بیٹھ کر سوچے سمجھے بغیر جو زبان پر آتا ہے ہانک دیتے ہیں: اعجاز الحق
سینئر صحافی وتجزیہ کار معید پیرزادہ نے ایک وی لاگ میں سابق آمر جنرل ضیاء الحق کے حوالے سے ایک واقعہ سنایا جس پر سربراہ پاکستان مسلم لیگ (ض) اعجاز الحق نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ کچھ اینکر ملک سے باہر بیٹھ کر سوچے سمجھے بغیر جو زبان میں آتا ہے ہانک دیتے ہیں۔ اعجاز الحق کے ٹوئٹر پیغام پر سینئر صحافی معید پیرزادہ نے شدید ردعمل دیا جس کے بعد سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث نے جنم لیا ہے۔
سربراہ پاکستان مسلم لیگ (ض) اعجاز الحق نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ: میرا دل نہیں مانتا کے کسی کے خلاف بات کروں لیکن چپ رہنا بھی کفر ہے! آج کل پاکستان کے کچھ اینکر ملک سے باہر بیٹھ کر خوب باتیں کر رہے ہیں۔ سوچے سمجھے بغیر جو زبان پر آتا ہے ہانک دیتے ہیں۔
آج معید پیرزادہ کو سنا! وہ اپنی نانی کی کہانی سنا رہے تھے اور جنرل ضیاءالحق شہید کے بارے ایک جھوٹا قصہ مزے لے کر سنا رہے تھے جو 35 سال بعد بھی ان کے سر پر سوار ہیں۔ کاش ان کی نانی نے انہیں کچھ اچھی اور سچی کہانیاں بھی سنائی ہوتیں تو آج الٹی سیدھی نہ ہانکتے۔
https://twitter.com/x/status/1681767581986824192
اعجاز الحق کے ٹوئٹر پیغام پر شدید ردعمل دیتے ہوئے معید پیرزادہ نے لکھا کہ: محترم اعجاز الحق صاحب! آپ انتہائی اچھے اور مہذب آدمی ہیں! میں آپ کا بہتر احترام کرتا ہوں! میں آپ کو دنیا نیوز کے دنوں سے جانتا ہوں اور گزرے 15 برسوں کے دوران میں نے آپ کے خلاف کبھی ایک لفظ نہیں بولا اور نہ ہی آپ کے کسی مخالف کا کوئی تبصرہ ری ٹویٹ کیا!
آپ کے اچھے انسان ہونے سے اس حقیقت کو بدلا نہیں جا سکتا ہے جنرل ضیاء الحق ایک سفاک وظالم شخص تھے جنہوں نے پاکستان کے قومی تانے بانے ادھیڑ کر رکھ دیئے! 2 دفعہ عوامی ووٹوں سے منتخب وزیراعظم کو پھانسی دی، افغانستان میں بلاوجہ جنگ چھیڑی، بعدازاں اس کا رخ مقبوضہ کشمیر کی طرف موڑ دیا ! جس کے باعث ملک میں فرقہ وارانہ تصادم نے جنم لیا!
جنرل ضیاء الحق کے ان اقدامات سے پاکستان میں منشیات اور کلاشنکوف کے کلچر کے علاوہ ایسے قوانین کا نظام بنایا جس نے ملک کو کھوکھلا کر کے رکھ دیا۔ آپ جس (گرتے ہوئے کوے کی) کہانی کو جھوٹا کہہ رہے ہیں اسے اس دور میں سیاسی لطیفے کے طورپر سنایا جاتا تھا۔
کہانی کا مقصد اس بات کو اجاگر کرنا تھا کہ شریف خاندان کو ان کے سرپرست جنرل ضیاء الحق کے دوراقتدار میں ڈبل سپیک کے فن کی تربیت دی گئی تھی! یہ ایک واقعہ نہیں ہے بلکہ سیاسی لطیفہ ہے! آپ کی بدقسمتی ہے کہ آپ اپنا دفاع تو کر سکتے ہیں لیکن ایسے آدمی کا نہیں جو پاکستان کا ایک بدترین آمر تھا۔ انتہائی احترام کے ساتھ کہتا ہوں کہ یہ ایک بیٹے کیلئے مشکل اور تکلیف دہ صورتحال ہے لیکن حقیقت میں ایسا ہی ہے!
https://twitter.com/x/status/1682047889520963586
ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ:شریف برادران سمیت جو گندی نسل پاکستان پر مافیا کی طرح قابض ہے اس کا کریڈٹ آپ کے والد گرامی کو ہی جاتا ہے ! نان پارٹی الیکشن کروا کر الیکٹیبل پیدا کیے جو ہر پانچ سال بعد لوٹے بن کر چھلانگ لگا جاتے ہیں اپنے ذاتی مفادات کے لئے یا اسٹیبلشمنٹ کے مفادات کے لئے ! کوئی معذرت نہیں!
https://twitter.com/x/status/1681830282943512579
ایک صارف نے لکھا کہ: اس ملک کو تباہی کے راستے پہ ڈالنے والے ضیاء الحق ہی تھے! پہلے امریکیوں کے کہنے پہ بھٹو کو مار دیا! پھر امریکیوں کے کہنے پہ اور ڈالرز کے لیےافغان جنگ میں کود گئے! پھر نواز شریف جیسے خبیث شخص کو ملکی سیاست میں لے آئے !
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/twiaiahahaa.jpg