مری کی تازہ ترین صورتحال، تمام سیاحوں کو ریسکیوکرلیاگیا؟

ndma112113.jpg



مری میں دل دہلادینے والے سانحے کے بعد اب برفباری کا سلسلہ تھم گیا ہے،جس کے بعد امدادی کارروائیوں میں بھی تیزی آگئی ہے،مری کی تمام اہم شاہراہوں کو ٹریفک کے لیے کلیئر کر دیا گیا،ترجمان پولیس کے مطابق مری سے رات گئے 600 سے 700 گاڑیوں کو نکالا گیا۔

مری میں شدید برف باری کی وجہ سے 20 سے 25 بڑے درخت گرے،تمام سیاحوں کو رات سے پہلے ہی محفوظ مقامات پر پہنچا دیا گیا تھا،گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 500 سے زائد فیملیز کو محفوظ مقام پر پہنچایا گیا۔

ادھر جھیکا گلی سے لوئر ٹوپہ ایکسپریس ہائی وے، لارنس کالج اور کلڈانہ تک ٹریفک کلیئر کر دیا گیا،حکام کے مطابق کلڈانہ میں تمام شہریوں کو ریسکیو کر لیا گیا،گلیات کی مختلف سڑکوں سے ہیوی مشینری کی مدد سے برف ہٹانے کا کام جاری ہے۔


راولپنڈی پولیس اور ٹریفک پولیس کے 1 ہزار سے زائد اہلکار و افسران نے ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا،راولپنڈی اسلام آباد سے مری آنے والے راستوں پر پولیس موجود ہے، راستے آج بھی بند رہیں گے،مری میں امدادی کاموں میں تیزی آئی ہے لیکن سیاح انتظامیہ کے اقدامات سے مطمئن نہیں ہیں۔

مری میں پاک فوج کا ریسکیو آپریشن جاری ہے، متاثرہ علاقے کلڈنہ سے باڑیاں تک سڑک کی بحالی کا کام جاری ہے، مری میں ریسکیو آپریشن جاری ہے،مختلف مقامات پرامدادی اوررہائشی کمپس بھی کام کررہے ہیں۔

آئی ایس پی آرکے مطابق جھیکاگلی،کشمیری بازار،لوئرٹوپہ اورکلڈنہ ایک ہزار سے زائد افراد کو کھانا فراہم کیا گیا،ملٹری کالج مری، سپلائی ڈپو، اے پی ایس اورآرمی لاجسٹک اسکول میں پناہ اورخوراک فراہم کی جارہی ہے،ابتک تین سوافراد بشمول بچوں کوآرمی ڈاکٹرزوپیرامیڈکس نےطبی امداد فراہم کی گئی۔

مری کے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو و ریلیف آپریشن جاری ہے،جھیکاگلی سےایکسپریس وے اورجھیکاگلی سے کلڈنہ تک کا راستہ کھل دیا گیاہے گھڑیال سے بھوربن کی سڑک سے بھی برف ہٹا دی گئی ہے سڑکوں پر پھسلن کے باعث احتیاط برتی جارہی ہے ۔

کلڈنہ سےباڑیاں کے درمیان راستے کھولنے کیلئے انجینئیرزاورکلیرنس مشینری مسلسل کام رکھے ہوئے،دوسری جانب مری کے بیشتر علاقے بجلی سے تاحال محروم ہیں جبکہ موبائل سروس بھی جزوی طور پر بحال نہیں ہوسکی۔

دوسری جانب چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز کا کہنا ہے کہ مری میں تمام سیاحوں کو ریسکیو کی جاچکا جبکہ 90 فیصد سڑکوں کو کھول دیا گیا ہے۔

چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز برف باری میں پھنسے تمام سیاحوں کو محفوظ مقامات پرمنتقل کیاجاچکاہے ان میں سے 371 افراد کو آرمی ریلیف کیمپوں میں منتقل کیاگیا۔
 

NCP123

Minister (2k+ posts)
ndma112113.jpg



مری میں دل دہلادینے والے سانحے کے بعد اب برفباری کا سلسلہ تھم گیا ہے،جس کے بعد امدادی کارروائیوں میں بھی تیزی آگئی ہے،مری کی تمام اہم شاہراہوں کو ٹریفک کے لیے کلیئر کر دیا گیا،ترجمان پولیس کے مطابق مری سے رات گئے 600 سے 700 گاڑیوں کو نکالا گیا۔

مری میں شدید برف باری کی وجہ سے 20 سے 25 بڑے درخت گرے،تمام سیاحوں کو رات سے پہلے ہی محفوظ مقامات پر پہنچا دیا گیا تھا،گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 500 سے زائد فیملیز کو محفوظ مقام پر پہنچایا گیا۔

ادھر جھیکا گلی سے لوئر ٹوپہ ایکسپریس ہائی وے، لارنس کالج اور کلڈانہ تک ٹریفک کلیئر کر دیا گیا،حکام کے مطابق کلڈانہ میں تمام شہریوں کو ریسکیو کر لیا گیا،گلیات کی مختلف سڑکوں سے ہیوی مشینری کی مدد سے برف ہٹانے کا کام جاری ہے۔


راولپنڈی پولیس اور ٹریفک پولیس کے 1 ہزار سے زائد اہلکار و افسران نے ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا،راولپنڈی اسلام آباد سے مری آنے والے راستوں پر پولیس موجود ہے، راستے آج بھی بند رہیں گے،مری میں امدادی کاموں میں تیزی آئی ہے لیکن سیاح انتظامیہ کے اقدامات سے مطمئن نہیں ہیں۔

مری میں پاک فوج کا ریسکیو آپریشن جاری ہے، متاثرہ علاقے کلڈنہ سے باڑیاں تک سڑک کی بحالی کا کام جاری ہے، مری میں ریسکیو آپریشن جاری ہے،مختلف مقامات پرامدادی اوررہائشی کمپس بھی کام کررہے ہیں۔

آئی ایس پی آرکے مطابق جھیکاگلی،کشمیری بازار،لوئرٹوپہ اورکلڈنہ ایک ہزار سے زائد افراد کو کھانا فراہم کیا گیا،ملٹری کالج مری، سپلائی ڈپو، اے پی ایس اورآرمی لاجسٹک اسکول میں پناہ اورخوراک فراہم کی جارہی ہے،ابتک تین سوافراد بشمول بچوں کوآرمی ڈاکٹرزوپیرامیڈکس نےطبی امداد فراہم کی گئی۔

مری کے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو و ریلیف آپریشن جاری ہے،جھیکاگلی سےایکسپریس وے اورجھیکاگلی سے کلڈنہ تک کا راستہ کھل دیا گیاہے گھڑیال سے بھوربن کی سڑک سے بھی برف ہٹا دی گئی ہے سڑکوں پر پھسلن کے باعث احتیاط برتی جارہی ہے ۔

کلڈنہ سےباڑیاں کے درمیان راستے کھولنے کیلئے انجینئیرزاورکلیرنس مشینری مسلسل کام رکھے ہوئے،دوسری جانب مری کے بیشتر علاقے بجلی سے تاحال محروم ہیں جبکہ موبائل سروس بھی جزوی طور پر بحال نہیں ہوسکی۔

دوسری جانب چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز کا کہنا ہے کہ مری میں تمام سیاحوں کو ریسکیو کی جاچکا جبکہ 90 فیصد سڑکوں کو کھول دیا گیا ہے۔

چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز برف باری میں پھنسے تمام سیاحوں کو محفوظ مقامات پرمنتقل کیاجاچکاہے ان میں سے 371 افراد کو آرمی ریلیف کیمپوں میں منتقل کیاگیا۔
ye dekhoo har cheez mein army ku laou gey tu result gund hou gaaa.......Murree ki police or rescue department is so in-efficeint........or this was intentional so that Army intervene.......just clearing roads and we need Army.....such a shame...
 

Back
Top