مذاکرات سیاست دانوں سے ہوتےہیں فارن فنڈڈ فتنے سے نہیں ہو سکتے،مریم اورنگزیب

3maryammuzakratankarrrr.jpg

حکومت کی جانب سےعمران خان کےلانگ مارچ کے آغاز کے بعد ایک کنفیوژن نظر آرہی ہے، ایک جانب وفاقی وزیر داخلہ نے عمران خان کو مذاکرات کی پیشکش کی تو دوسری طرف وفاقی وزیراطلاعات نے مذاکرات کے تمام امکانات کو ہی مسترد کردیا۔

تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے پی ٹی آئی سے مذاکرات سے متعلق سوال کےجواب میں کہا کہ فراڈ، جھوٹے، فارن فنڈڈ فتنے کےپاس کہنےکیلئے کچھ نہیں ہے، ان سے مذاکرات کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

مریم اورنگزیب نے مذاکرات سے انکار کا دوسرا بیان ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتےہوئے دیا اور کہا کہ کیا ملکی مفادات سے کھیلنے والوں کے ساتھ مذاکرات ہونے چاہیے؟ سڑکوں پر مذاکرات نہیں ہوں گے، خونی مارچ اور لاشیں بکھیرنے کی باتیں کرنے والوں کے ساتھ ہر گز مذاکرات نہیں ہوں گے۔


مریم اورنگزیب نے کہاسیاست میں مذاکرات کا آپشن ہمیشہ رہتا ہے لیکن مذاکرات سیاست دانوں کے ساتھ ہو سکتے ہیں فارن فنڈڈ فتنے کے ساتھ نہیں۔

ایک طرف مریم اورنگزیب مذاکرات کے امکانات کو مسترد کررہی ہیں تو وہیں دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نےپی ٹی آئی کو مذاکرات کی پیشکش کی اور اپنے بیان میں کہا کہ سیاسی جماعتیں ایک دوسرے سے مل کر فیصلہ کرتی ہیں، عمران خان کو چاہیے کہ وہ رویہ بدلیں اور بیٹھ کر بات کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم خود یہ چاہتے تھے کہ الیکشن کی جانب جائیں، لیکن اتحادی جماعتوں کے ساتھ مشاورت میں ہمیں جمہوری رائے پر اتفاق کرنا پڑا، عمران خان اگر غیرمشروط طور پر پی ڈی ایم کی قیادت سے رابطہ کرتےہیں تو ہم ساتھ بیٹھ کر بات کرسکتےہیں، ایسا کرنےسے ملک کیلئے بہتری کا سامان پیدا ہوگا۔

قبل ازیں پی ٹی آئی سے مذاکرات کیلئے وزیراعظم نے کابینہ ارکان پر مشتمل ایک خصوصی کمیٹی بھی تشکیل دی ، رانا ثنا اللہ کی سربراہی میں قائم کردہ اس کمیٹی میں13 ارکان شامل ہیں جس میں ن لیگ، پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم، ق لیگ، اے این پی، جے یو آئی ف اور باپ پارٹی کے رہنما شامل ہیں۔
 

انقلاب

Chief Minister (5k+ posts)
منجی دیا پاویا، قوم بھی بھارتی ٹاؤٹ کے ساتھ مذاکرات نہیں کرے گی بلکہ اس کی کھال اتار کے ، اُس کے چمڑے سے فوجی بُوٹ بناۓ گی
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
مریم انڈہ زیب پہلے طے کر لو کہ سیاست کرنی ہے یا کینڈی کرش کھیلنی ہے
3maryammuzakratankarrrr.jpg

حکومت کی جانب سےعمران خان کےلانگ مارچ کے آغاز کے بعد ایک کنفیوژن نظر آرہی ہے، ایک جانب وفاقی وزیر داخلہ نے عمران خان کو مذاکرات کی پیشکش کی تو دوسری طرف وفاقی وزیراطلاعات نے مذاکرات کے تمام امکانات کو ہی مسترد کردیا۔

تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے پی ٹی آئی سے مذاکرات سے متعلق سوال کےجواب میں کہا کہ فراڈ، جھوٹے، فارن فنڈڈ فتنے کےپاس کہنےکیلئے کچھ نہیں ہے، ان سے مذاکرات کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

مریم اورنگزیب نے مذاکرات سے انکار کا دوسرا بیان ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتےہوئے دیا اور کہا کہ کیا ملکی مفادات سے کھیلنے والوں کے ساتھ مذاکرات ہونے چاہیے؟ سڑکوں پر مذاکرات نہیں ہوں گے، خونی مارچ اور لاشیں بکھیرنے کی باتیں کرنے والوں کے ساتھ ہر گز مذاکرات نہیں ہوں گے۔


مریم اورنگزیب نے کہاسیاست میں مذاکرات کا آپشن ہمیشہ رہتا ہے لیکن مذاکرات سیاست دانوں کے ساتھ ہو سکتے ہیں فارن فنڈڈ فتنے کے ساتھ نہیں۔

ایک طرف مریم اورنگزیب مذاکرات کے امکانات کو مسترد کررہی ہیں تو وہیں دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نےپی ٹی آئی کو مذاکرات کی پیشکش کی اور اپنے بیان میں کہا کہ سیاسی جماعتیں ایک دوسرے سے مل کر فیصلہ کرتی ہیں، عمران خان کو چاہیے کہ وہ رویہ بدلیں اور بیٹھ کر بات کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم خود یہ چاہتے تھے کہ الیکشن کی جانب جائیں، لیکن اتحادی جماعتوں کے ساتھ مشاورت میں ہمیں جمہوری رائے پر اتفاق کرنا پڑا، عمران خان اگر غیرمشروط طور پر پی ڈی ایم کی قیادت سے رابطہ کرتےہیں تو ہم ساتھ بیٹھ کر بات کرسکتےہیں، ایسا کرنےسے ملک کیلئے بہتری کا سامان پیدا ہوگا۔

قبل ازیں پی ٹی آئی سے مذاکرات کیلئے وزیراعظم نے کابینہ ارکان پر مشتمل ایک خصوصی کمیٹی بھی تشکیل دی ، رانا ثنا اللہ کی سربراہی میں قائم کردہ اس کمیٹی میں13 ارکان شامل ہیں جس میں ن لیگ، پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم، ق لیگ، اے این پی، جے یو آئی ف اور باپ پارٹی کے رہنما شامل ہیں۔
To commitee mein apna daddu jesa mun dikhane ke liye shamil hui ho.
منجی دیا پاویا، اے تُن
 

Aliimran1

Prime Minister (20k+ posts)

Gashtiyon muzakraat nahi karti ——- Raqam lay kar shalwar utarti hein —- Aur Kanjaron ka kaam kamray bahar pehra dena hota hai —- ???​

 

Melanthus

Chief Minister (5k+ posts)
She is talking out of her back side.There was no foreign funding.A small amount of money was received by PTI due to oversight by it’s accounts department. The criminals of PDM have stolen billions of rupees.This is a serious crime.If PDM crooks were in China they would have been shot dead.
 

PakistanFIRST1

Minister (2k+ posts)
3maryammuzakratankarrrr.jpg

حکومت کی جانب سےعمران خان کےلانگ مارچ کے آغاز کے بعد ایک کنفیوژن نظر آرہی ہے، ایک جانب وفاقی وزیر داخلہ نے عمران خان کو مذاکرات کی پیشکش کی تو دوسری طرف وفاقی وزیراطلاعات نے مذاکرات کے تمام امکانات کو ہی مسترد کردیا۔

تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے پی ٹی آئی سے مذاکرات سے متعلق سوال کےجواب میں کہا کہ فراڈ، جھوٹے، فارن فنڈڈ فتنے کےپاس کہنےکیلئے کچھ نہیں ہے، ان سے مذاکرات کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

مریم اورنگزیب نے مذاکرات سے انکار کا دوسرا بیان ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتےہوئے دیا اور کہا کہ کیا ملکی مفادات سے کھیلنے والوں کے ساتھ مذاکرات ہونے چاہیے؟ سڑکوں پر مذاکرات نہیں ہوں گے، خونی مارچ اور لاشیں بکھیرنے کی باتیں کرنے والوں کے ساتھ ہر گز مذاکرات نہیں ہوں گے۔


مریم اورنگزیب نے کہاسیاست میں مذاکرات کا آپشن ہمیشہ رہتا ہے لیکن مذاکرات سیاست دانوں کے ساتھ ہو سکتے ہیں فارن فنڈڈ فتنے کے ساتھ نہیں۔

ایک طرف مریم اورنگزیب مذاکرات کے امکانات کو مسترد کررہی ہیں تو وہیں دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نےپی ٹی آئی کو مذاکرات کی پیشکش کی اور اپنے بیان میں کہا کہ سیاسی جماعتیں ایک دوسرے سے مل کر فیصلہ کرتی ہیں، عمران خان کو چاہیے کہ وہ رویہ بدلیں اور بیٹھ کر بات کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم خود یہ چاہتے تھے کہ الیکشن کی جانب جائیں، لیکن اتحادی جماعتوں کے ساتھ مشاورت میں ہمیں جمہوری رائے پر اتفاق کرنا پڑا، عمران خان اگر غیرمشروط طور پر پی ڈی ایم کی قیادت سے رابطہ کرتےہیں تو ہم ساتھ بیٹھ کر بات کرسکتےہیں، ایسا کرنےسے ملک کیلئے بہتری کا سامان پیدا ہوگا۔

قبل ازیں پی ٹی آئی سے مذاکرات کیلئے وزیراعظم نے کابینہ ارکان پر مشتمل ایک خصوصی کمیٹی بھی تشکیل دی ، رانا ثنا اللہ کی سربراہی میں قائم کردہ اس کمیٹی میں13 ارکان شامل ہیں جس میں ن لیگ، پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم، ق لیگ، اے این پی، جے یو آئی ف اور باپ پارٹی کے رہنما شامل ہیں۔
Kisiani billi kambha nochay,

when IK refused she is out there for face saving or may be ASS SAVING.
 

Back
Top