
الیکشن کمیشن کے اپنے فیصلے میں بہانے بازیاں۔۔ آئین کے آرٹیکل 51 سے چھیڑچھاڑ۔۔ تحریک انصاف کو مخصوص نشستیں دینے کے معاملے پر بہانہ بنایا کہ تحریک انصاف نے ہمیں وہ فیصلہ نہیں دیا جو ہم نے 2019 میں دیا تھا۔
ریما عمر نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ شئیر کرتے ہوئے کہا کہ آج اپنے حکم نامے میں، الیکشن کمیشن نے تجسس سے کہا کہ فاٹا کے کے پی میں انضمام کے بعد 2019 میں خیبر پختونخوا اسمبلی میں بی اے پی کو ایک مخصوص نشست مختص کرنے کے حوالے سے کمیشن کی مدد کے لیے کوئی دستاویز فراہم نہیں کی گئی۔
https://twitter.com/x/status/1764676458104897907
انہوں نے مزید کہا کہ اپنے 5 اگست 2019 کے نوٹیفکیشن میں، ای سی پی نے خواتین کی مخصوص نشستوں کے لیے واپس آنے والے امیدواروں کے نام شائع کیے ہیں۔باپ پارٹی نے 0 نشستیں حاصل کیں تاہم 3 آزاد امیدوار بعد میں پارٹی میں شامل ہوگئے۔
انکا کہان تھا کہ ای سی پی نے بی اے پی کو ایک مخصوص نشست مختص کی، جو خالی چھوڑ دی گئی کیونکہ بی اے پی نے کوئی فہرست جمع نہیں کرائی تھی۔
https://twitter.com/x/status/1764676754428305843
صحافی احمد وڑائچ کے مطابق سید علی ظفر نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ 2019 میں بلوچستان عوامی پارٹی کو الیکشن کمیشن نے فہرست جمع نہ کرانے کے باوجود خیبر پختون خوا میں مخصوص نشستیں دیں۔الیکشن کمیشن فیصلے میں کہتا ہے، ہم نے معاونت کیلئے وکیل سے الیکشن کمیشن کا متعلقہ حکمنامہ مانگا لیکن وہ فراہم نہیں کر سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اندازہ لگائیں کمیشن کو اپنے فیصلوں کا بھی علم نہیں، الیکشن کمیشن کا فیصلہ نیچے ٹویٹ میں دیکھا جا سکتا ہے
https://twitter.com/x/status/1764650294124670977
احمد وڑائچ نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو آئین سے چھیڑ چھاڑ قرا ردیا اور کہا کہ الیکشن کمیشن نے فیصلے میں لکھا کہ آئین کے آرٹیکل 51 کے مطابق مخصوص نشستیں صرف اس جماعت کو ملیں گی جس کی قومی اسمبلی میں الیکشن جیتنے کے بعد نمائندگی ہو
https://twitter.com/x/status/1764705815955726406
انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن نے آئین کے اسی آرٹیکل کے دوسرے حصہ کو اگنور کر دیا، آئین کے آرٹیکل 51 میں واضح لکھا ہے کہ مخصوص نشستوں کیلئے سیاسی جماعت میں شامل ہونے والے آزاد امیدواروں کو بھی گنا جائے گا، پھر کوٹہ بنے گا۔
https://twitter.com/x/status/1764637396212040189
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/reem1h1i1h2.jpg