سینئر صحافی محسن بیگ کی گرفتاری کے بعداسلام آباد ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ سامنے آگیا، صحافی پر مبینہ تشدد کی انکوائری کا حکم دے دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے صحافی محسن بیگ کی اہلیہ کی درخواستوں پر سماعت کی، عدالت نے صحافی پر مبینہ تشدد کی انکوائری کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد سے انکوائری رپورٹ طلب کرلی۔درخواست گزار کی جانب سے سردار لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئے جنہوں نے عدالت کو بتایا کہ محسن بیگ کو گرفتاری کے بعد پولیس کی تحویل میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
سردار لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ نے استدعا کی کہ ایک متفرق درخواست یہ بھی دی ہے کہ پٹیشنر کا میڈیکل کرایا جائے۔عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا کہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ بھی تشدد کی انکوائری رپورٹ جمع کروائیں۔ دوران حراست پولیس اسٹیشن میں تشدد ناقابل برداشت ہے۔تشدد پر ذمہ دار افسران کے خلاف نتائج ہو سکتے ہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف آئی آر معطل کرنے کی درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کو نوٹس جاری کرتے ہوئے حکم نامے میں کہا کہ دوران حراست تشدد اور وکیل کو ملزم تک رسائی نہ دینا سنجیدہ معاملہ ہے۔